یوم مادر، جامعہ اُمّ الکتاب لاہور میں سالانہ خواتین کانفرنس کل ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ، وہ سربراہ جامعہ اُم الکتاب علامہ سید جواد نقوی صدارت کریں گے، متعدد نامور علمی و سماجی شخصیات خطاب کریں گی۔ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر، ڈاکٹر سمیرا بتول نقوی، ڈاکٹر عظمیٰ عاشق، پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف، آسیہ ارشد، انیلہ محمود، فاطمہ خورشید، پروفیسر نرید فاطمہ خطاب کریں گی۔ اسلام ٹائمز۔ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادتِ باسعادت، یومِ تکریمِ مادر، یومِ خواتین اور یومِ تاسیسِ جامعہ اُمّ الکتاب کے موقع پر سالانہ کانفرنس “خدیجہؑ مادرِ اُمّت، فاطمہؑ مادرِ امامت” کے عنوان سے 13 دسمبر کو جامعہ اُمّ الکتاب میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی صدارت علامہ سید جواد نقوی کریں گے جبکہ ملک بھر سے آنے والی ممتاز علمی، دینی، سماجی اور سیاسی شخصیات سمیت ہزاروں خواتین شرکت کریں گی۔
کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر، ڈاکٹر سمیرا بتول نقوی، ڈاکٹر عظمیٰ عاشق، پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف، آسیہ ارشد، انیلہ محمود، فاطمہ خورشید، پروفیسر نرید فاطمہ، حافظہ سحر عنبرین، عمرانہ مشتاق، ڈاکٹر معصومہ محمود، ڈاکٹر عظمیٰ امتیاز، حافظہ بشری ملک، حمیرا طیبہ اور دیگر نامور شخصیات شامل ہونگی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاہور میں بسنت کا 3 روزہ تہوار 6 سے 8 فروری 2026 تک منعقد ہوگا، عظمیٰ بخاری کی تصدیق
پنجاب حکومت نے 18 سال بعد تاریخی بسنت میلے پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لاہور میں 3 روزہ بسنت فیسٹیول 6 سے 8 فروری 2026 تک منعقد ہوگا۔
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ یہ فیسٹیول مکمل طور پر محفوظ، منظم اور سخت نگرانی میں ہوگا، جبکہ کسی بھی قسم کے جانی نقصان کو روکنے کے لیے سخت شرائط عائد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس، اب تیوہار مکمل طور پر محفوظ ہوگا
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور بھر میں 25 سال بعد بسنت کے تاریخی و ثقافتی تہوار کے احیا کی منظوری دے دی ہے۔ ان کے مطابق یہ روایت اپنی تاریخی جڑوں کی وجہ سے دنیا بھر میں سراہي جاتی رہی ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر شہر بھر میں موٹر سائیکلوں پر حفاظتی اینٹینا نصب کرنے کی مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، اور بسنت سے قبل اور اس کے دوران لاہور کی ہر موٹر سائیکل پر حفاظتی اینٹینا نصب ہونا لازمی ہوگا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بسنت کے دوران کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچاؤ کے لیے سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں، جبکہ پولیس اور متعلقہ ادارے مکمل طور پر الرٹ رہیں گے۔
گزشتہ ہفتے پنجاب حکومت نے ’پنجاب پتنگ بازی آرڈیننس 2025‘ کے ذریعے بسنت کی تقریبات پر سے پابندی اٹھائی تھی۔ اس آرڈیننس کے تحت سب انسپکٹر کے عہدے سے اوپر کے پولیس افسران کو قابلِ اعتماد اطلاع پر بغیر وارنٹ گرفتاری اور تلاشی کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ آرڈیننس کو باقاعدہ قانون سازی کے لیے پنجاب اسمبلی میں بھی پیش کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیوالی کا تہوار، وزیراعظم کی جانب سے خصوصی مبارکباد
تاریخی طور پر بسنت کا تہوار بہار، خوشحالی اور آئندہ فصلوں کی بہتری کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ 19ویں صدی میں مہاراجہ رنجیت سنگھ نے بسنت کو باقاعدہ میلے کی صورت دی اور پتنگ بازی کو اس کا مستقل حصہ بنایا، جس کے بعد لاہور بسنت کا مرکزی گڑھ بن گیا۔ وقت کے ساتھ یہ تہوار پنجاب کے دیگر حصوں اور ملک کے مختلف علاقوں میں بھی منایا جانے لگا۔
واضح رہے کہ بسنت پر 2007 میں پابندی عائد کی گئی تھی، جس کی وجہ دھاتی اور شیشے لگی ڈور سے ہونے والے حادثات، بالخصوص موٹر سائیکل سواروں اور پیچھے بیٹھے افراد کی ہلاکتیں اور زخمی ہونا اور ہوائی فائرنگ کے واقعات تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بسنت بہار پنجاب تہوار ثقافت