کلیم اختر: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے اور نظام میں شفافیت لانے کے لیےا  نکم ٹیکس رولز 2002 میں اہم ترامیم کا مسودہ جاری کر دیا ہے۔

 مجوزہ ترامیم کے تحترول 81 بی کے سب رول 9 میں نمایاں تبدیلی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق ان ترامیم کے بعد مخصوص علاقوں کے ایکٹو ٹیکس پیئرز (ATL) کیلئے نیا طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا۔ انکم ٹیکس رولز کے مطابق کسی بھی ٹیکس گزار کا نام صرف متعلقہ شرائط پوری کرنے پر ATL میں شامل کیا جائے گا۔

 کشمیر میں بارش نہ ہونے کے سبب خشک سالی, خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی

ترمیمی مسودے کے مطابق  ٹیکس گزار کےایڈریس سمیت دیگر معلومات کی تصدیق دو مختلف مراحل میں کی جائے گی, کمشنر ان لینڈ ریونیو شناختی کارڈ کے عبوری پتے (Temporary Address)کی بنیاد پر اس بات کی تصدیق کرے گا کہ متعلقہ شخص کے پاس اس ایڈریس پر کوئی روزگار یا کاروبار نہیں, اگر ٹیکس گزار کی فراہم کردہ معلومات مشکوک پائی گئیں تو اس کا نام ATL سے خارج کیا جا سکے گا,ایف بی آر نے مجوزہ ترامیم پر 7 روز کے اندر اعتراضات اور تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

  انگاروں پر چلنے والے آٹھ انسانوں کے ساتھ "سوشل میڈیا انصاف" کے بعد کیا ہوا؟

محکمہ کے مطابق ترامیم کا مقصد ATL سسٹم میں شفافیت، درست ڈیٹا کا حصول اور ٹیکس نیٹ میں حقیقی اضافہ یقینی بنانا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

آسٹریا کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی‘ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ ہوگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-27

 

 

ویانا (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریا کے اسکولوں میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عاید کرنے کے بل کو اسمبلی میں ایسی ترمیم کے لیے پیش کیا جائے گا جسے عدالت بھی معطل نہ کرسکے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریا کے اسکولوں میں 2019 میں بھی حجاب پر پابندی عاید کی تھی تاہم اسے عدالت نے معطل کردیا تھا۔ آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حکومت کی یہ پابندی نہ صرف ایک مخصوص طبقے کے ساتھ امتیازی سلوک ہے بلکہ یہ غیر آئینی بھی ہے۔ جس کے باعث آسٹریا کی حکومت نے اس بار حجاب پابندی پر بل ایسی ترمیم کا  فیصلہ کیا ہے جسے آئینی عدالت معطل نہ کرسکے۔ حجاب پر بابندی کے بل پر ترمیم کے لیے اسمبلی میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بل کے تحت اسکولوں میں 14 سال سے کم عمر طالبان کے اسکارف پہننے پر پابندی ہوگئی۔ اگر یہ قانون منظور ہوگیا تو 12 ہزار طالبات کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ آسٹریا کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے اس پابندی سے متعلق عوامی سطح پر پہلے ایک آگاہی اور مشاورت بھی کی جائے گی جس میں اسکول انتظامیہ، والدین اور بچوں کو شامل کیا جائے گا۔ اگر یہ بل کثرت رائے سے قانون بن گیا تو اس کا اطلاق نئے تعلیمی سال 2026-27 سے ہوگا۔ اسکارف پہننے پر پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں 150 یورو سے ایک ہزار یورو تک جرمانہ سمیت دیگر انتظامی کارروائیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ تاہم ابتدا میں حجاب پابندی کی خلاف ورزی پر والدین سے بات کی جائے گی اور انہیں رضامند کرنے کی کوشش کی جائے۔

 

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی شرائط : حکومت ترقیاتی سکیموں میں کمی، نئے ٹیکس لگانے پر تیار
  • آئی ایم ایف کی نئی شرائط، کھاد، زرعی ادویہ، شوگر اور سرجری آئٹمز پر ٹیکس لگے گا
  • آسٹریا کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی‘ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ ہوگا
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، ماہانہ رقوم ڈیجیٹل طریقے سے جاری ہوں گی
  • سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کی گورننگ باڈی اجلاس میں اہم فیصلے، سیسی سروس رولز 2023 منسوخ
  • جہاں اتفاق نئے صوبے بنائیں، ایک پارلیمنٹ سے 2 ترامیم کافی، موجودہ حالات میں وزیراعظم نہیں بن سکتا: بلاول
  • پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم ،PTI پر پابندی سمیت متعدد قراردادیں منظور
  • قائمہ کمیٹی خزانہ کی انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرے ترمیمی بل 2025ء کی منظوری
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ سے انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرا ترمیمی بل منظور