قائمہ کمیٹی خزانہ کی انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرے ترمیمی بل 2025ء کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین نوید قمر—فائل فوٹو
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرے ترمیمی بل 2025ء کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین نوید قمر کی زیرِ صدارت اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں ٹیکس تنازعات کے حل کے لیے متبادل طریقہ کار پر غور کیا گیا، کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرا ترمیمی بل 2025ء مؤخر کر دیا تھا۔
کمیٹی نے متبادل فورم کے چیئرمین کی تقرری کا اختیار چیئرمین ایف بی آر کو دینے پر اعتراض کیا تھا۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی لگانے کا اختیار وزیرِ خزانہ کو دے دیا جائے۔
وزارت قانون کے نمائندے نے کہا کہ وزیرِ خزانہ نے یہ اختیار وزیرِ قانون کو دینے کا کہا ہے۔
کمیٹی نے انکم ٹیکس آرڈیننس تیسرا ترمیمی بل 2025ء کی منظوری دے دی۔
کمیٹی نے کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی بل 2025ء کی بھی منظوری دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انکم ٹیکس آرڈیننس قائمہ کمیٹی بل 2025ء کی کمیٹی نے
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی، او ایم سی مارجنز میں 5 تا 10 فیصد کے درمیان اضافہ منظور
اسلام آباد(نیوزڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی ) نے شہریوں پر اضافی بوجھ ڈالنے کی منظوری دے دی، او ایم سی مارجن 1.22 روپے تک بڑھ جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شہریوں پر اضافی بوجھ ڈالنے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں اضافے کی منظوری دے دی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2 روپے 56 پیسے تک اضافی بوجھ پڑے گا جب کہ ایک روپے 28 پیسے فی لیٹر کا اضافی بوجھ فوری طور پر منتقل ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول کےفی لیٹر پر او ایم سی مارجن ایک روپے 22 پیسے تک بڑھ جائے گا جب کہ ڈیزل کے فی لیٹر پرڈیلرز کا کمیشن میں ایک روپے 34 پیسے کا اضافہ ہوجائے گا۔
ای سی سی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سیز مارجنز میں 5 سے 10 فیصد کے درمیان اضافہ منظور کرلیا گیا، مارجن میں آدھا اضافہ فوری، آدھا ڈیجیٹلائزیشن سے مشروط ہوگا، پٹرولیم ڈویژن یکم جون 2026 تک رپورٹ دے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ای سی سی نے سرکلر ڈَیٹ مینجمنٹ پلان کا تفصیلی جائزہ لیا، پاور سیکٹر کی مالی پائیداری یقینی بنانے پر غور کیا گیا اور پاور ڈویژن کو وسط مدتی پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ڈسکوز اہداف کی مانیٹرنگ کے لیے فالو اپ میکنزم بنانے کی ہدایت کی گئی اور گاڑیوں کی امپورٹ پالیسی میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں، ای سی سی نے ٹرانسفر آف ریذیڈنس اور گفٹ اسکیم برقرار رکھنے کی منظوری دی، درآمدی گاڑیوں پر کمرشل معیار حفاظت و ماحولیات کا اطلاق ہوگا، درآمدی گاڑیوں کی مدت 2 سے بڑھا کر 3 سال کر دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق درآمد شدہ گاڑیاں ایک سال تک ناقابل منتقلی ہوں گی، کلوروفارم کی درآمد پر سخت پابندیاں منظور کی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کلوروفارم صرف فارما کمپنیاں ڈی آر اے پی این او سی سے درآمد کر سکیں گی، گھنی گلاس کے کنسیشنری گیس ٹیرف کیس کو ناقابل عمل قرار دی گئیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ سبسڈی ختم، وسیع ایکسپورٹ سپورٹ پالیسی پہلے سے جاری ہے۔
اجلاس میں پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے لیے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی، کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں، ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے لیے 5 ارب روپے کی گرانٹ منظور کی گئی اور
پی اے ایس سی او کی وائنڈنگ اپ کے لیے خصوصی کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق خصوصی کمپنی واجبات نمٹانے کے بعد تحلیل کر دی جائے گی، جب کہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے پنشن اور میڈیکل اخراجات کے لیے فنڈز کی اصولی منظوری دی گئی۔