پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے حکومتی کمیٹی برائے کشمیر امور کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی، جس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور آزاد کشمیر کے سینئر رہنما موجود تھے، اہم ملاقات میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور اِن ہاؤس تبدیلی پر غور کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہماری جماعت نے آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور عدم اعتماد کی تحریک میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں گے، اس حوالے سے صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے۔
احسن اقبال نےمزید کہا کہ ن لیگ کا مؤقف ہے کہ موجودہ آزاد کشمیر حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ’مکمل طور پر ناکام‘ رہی اور یہی وجہ ہے کہ دونوں جماعتوں کو ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینا پڑی، جو کشمیر گئی اور بحران کی صورتحال حل کرنے کے لیے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ پورے معاملے میں واضح طور پر یہ سامنے آیا کہ موجودہ سیٹ اپ عوامی توقعات اور کشمیری عوام سے بہتر حکمرانی اور خوشحالی کے وعدوں پر پورا نہیں اُترا، لہٰذا، اس صورتحال میں تبدیلی ناگزیر اور یہ تبدیلی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے لائی جائے گی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نےکہا کہ موجودہ آزاد کشمیر حکومت، مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل کا باعث بن گئی ہے، 2 مرتبہ ایسے بحران پیدا ہوئے کہ وفاقی حکومت کو مداخلت کر کے انہیں حل کرنا پڑا، اب اتفاقِ رائے پیدا ہو گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی، جس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اکٹھے ہوں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی، سیاسی استحکام، مسائل کا حل اور شفاف و منصفانہ انتخابات فراہم کیے جانے چاہیں تاکہ علاقے کے حقیقی نمائندے منتخب ہو کر اپنی حکومت بنا سکیں، تحریک عدم اعتماد کی تحریک کے وقت کا تعین وزیرِ اعظم سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے بھی موجودہ آزاد کشمیر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے سیاسی خلا پیدا ہوا اور مزید مسائل نے جنم لیا۔

واضح رہے کہ 25 اکتوبر (ہفتہ) کو پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا تھا، بڑا فیصلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا تھا۔

پاکستان پیپلزپارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں بتایا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔

بعد ازاں، آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور آزاد کشمیر میں حکمرانی اور پارٹی کے کردار سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ برقرار رکھا، صدر زرداری نے آزادکشمیر میں حکومت بنانےکی منظوری دے دی ۔

صدر پی پی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم کون بنےگا، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی اور زاد کشمیر حکومت علی زرداری میں پیپلز کا فیصلہ پارٹی نے مسلم لیگ کہا کہ

پڑھیں:

تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار

اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے رابطے کرنے کا فیصلہ
پیپلز پارٹی کو دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت،نون لیگ کو نہیں دی جائیگی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بڑا سیاسی فیصلہ کرتے ہوئے سیاسی مفاہمت کے لیے ایک قدم آگے بڑھانے پر تیار ہوگئی ہے۔میڈیا ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی سیاسی مفاہمت کے لیے ایک قدم آگے بڑھانے پر تیار ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے رابطہ اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا اور پیپلز پارٹی کو دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کو قومی کانفرنس میں دعوت نہیں دی جا رہی ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی کانفرنس میں سیاسی ڈائیلاگ کے لیے راستہ نکالنے پر غور ہو گا جبکہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے مذاکرات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی شرط رکھی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں فوری حصہ دیا جائے، نواز شریف کا مطالبہ
  • پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے،نواز شریف
  • آزادکشمیر، گلگت بلتستان این ایف سی کے تحت فنڈز دیئے جائیں: نوازشریف
  • ملکی سالمیت مخالفین سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا‘ بلاول بھٹو زرداری
  • گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
  • تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں:بلاول بھٹو  
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات، تحریک تحفظ آئین کا مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار
  • ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے; بلاول بھٹو زرداری
  • پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی سے رابطے کا فیصلہ