انوار الحق بے اختیار وزیر اعظم ، وہ کوئی PRO بھی نہیں لگا سکتے، سردار تنویر الیاس
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
مظفر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ اس وقت آزاد کشمیر میں جو ہائبرڈحکومت تھی اس کا مایوس کن پہلو یہ تھا کہ 53ممبران کے ہاؤس میں سے 47ممبران نے موجودہ وزیر اعظم انور الحق کو ووٹ دیا تھا لیکن حقیقی صورتحال یہ ہے کہ آزاد کشمیر کی دو بڑی سیاسی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ہے اس کےبعد بھی انوار الحق نےخفیہ پی ٹی آئی بنا لی جس کی وجہ سے نہ مسلم لیگ ن کو اختیار ملا اور نہ ہی پیپلز پارٹی کو۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا وہ ادھر انوارالحق کے بے اختیار وزیر اعظم ہیں ، وہ کوئی پی آر او نہیں لگا سکتے، اس وقت آزاد کشمیر میں متعدد آئینی عہدے خالی پڑے ہیں، وکیل ، پولیس اور ڈاکٹر سراپا احتجاج ہیں ، اس وجہ سے آزاد کشمیر میں ہیجانی صورتحال پیدا ہوئی، ایسی صورتحال میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن یہ سوچنے پر مجبور ہو گئیں کہ اگر اب بھی کردار ادا نہ کیا تو آزاد کشمیر کے حالات بہت بگڑ جائیں گے۔ سردار تنویر الیاس نے مزید کہاکہ آزاد کشمیر پر امن علاقہ ہے، یہ پاکستان کا دفاعی حصار رہا ہے ، پورے پاکستان میں آٹا پانچ ہزار روپے من ہے ، آزاد کشمیر میں دو ہزار روپے کا مل رہاہے، پورے پاکستان نے آزاد کشمیر کے لوگوں کو سینے سے لگا یا ہوا ہے ۔
کورکمانڈر پشاور کی سہیل آفریدی سے ون آن ون ملاقات
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
ابھی واضح نہیں آزاد کشمیر کا وزیراعظم کون ہو گا، نیئر بخاری
اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے، اگر چوہدری انوار الحق اکثریت برقرار نہیں رکھ سکے تو اس میں پیپلز پارٹی کی کوئی غلطی نہیں ہے، ہم نے سسٹم کو چلانا ہے اور پارلیمانی نظام کو آگے لیکر چلنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق چیئرمین سینیٹ و سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ ابھی واضح نہیں کہ آزاد کشمیر کا وزیراعظم کون ہو گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ جس جماعت کے پاس مطلوبہ نمبر ہوں اس کا حق ہے حکومت بنائے۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے، اگر چوہدری انوار الحق اکثریت برقرار نہیں رکھ سکے تو اس میں پیپلز پارٹی کی کوئی غلطی نہیں ہے، ہم نے سسٹم کو چلانا ہے اور پارلیمانی نظام کو آگے لیکر چلنا ہے۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی پولٹیکل سسٹم کو چلنے دینا چاہتی ہے، 2022ء میں بھی ہم نے آئینی طریقے سے حکومت ختم کی تھی، اگر کوئی شخص اپنی جماعت سے الگ ہونا چاہتا ہے تو اس کو جبر سے نہیں روکا جا سکتا۔ نیئرحسین بخاری نے مزید کہا کہ جمہوری عمل میں جہاں بھی ملکی مختلف سیاسی جماعتوں میں اختلافات ہوں وہاں سیاست سے معاملات آگے بڑھتے ہیں۔