تل ابیب: یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل کے بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل کو روکنے کی تمام تر کوششیں ناکام ہوئیں اور میزائل سیدھا ایئرپورٹ کے احاطے میں آ گرا، جس کے نتیجے میں ایک سڑک، گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ 8 افراد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد فضائی آپریشن کچھ وقت کے لیے معطل کر دیا گیا۔

نیتن یاہو نے ایران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "ہم اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر ایران کو جواب دیں گے۔" دوسری جانب امریکہ اور یورپ کی کئی بڑی ائیرلائنز نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔

حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع نے خبردار کیا ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ اب فضائی سفر کے لیے محفوظ نہیں رہا اور مزید حملے بھی ممکن ہیں۔

یہ حملہ اسرائیلی دفاعی نظام کی ناکامی کو واضح کرتا ہے اور خطے میں جاری کشیدگی کو ایک نئے خطرناک موڑ پر لے آیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایران کو

پڑھیں:

ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق نیتن یاہو نے کب کب کیا کیا بیانات دیے؟

اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو کا جواز اس مفروضہ ایٹم بم کو قرار دیا گیا ہے، جس کے عدم وجود کی گواہی خود امریکا کے درجن بھر سے زائد خفیہ ایجنسیاں دے چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’نیتن یاہو خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے پر تُلا ہوا ہے‘، ترک صدر کا ایران سے اظہار یکجہتی

اس حقیقت کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک طویل عرصے سے بیانیہ گھڑ رکھا ہے کہ ایران ایٹم بم بنا چکا جس کا استعمال اسرائیل کیخلاف کیا جاسکتا ہے۔

نیتن یاہو کی تضاد بیانی:

– 1992 نیٹن یاہو نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا کہ ایران 3 سے 5 سال میں جوہری بم بنا لے گا۔

– 1995 اپنی کتاب ’فائٹنگ ٹیررزم‘ میں لکھا کہ ایران 3 سے 5 سال میں جوہری بم بنا لے گا۔

– 1996 وزیر اعظم بننے کے بعد کہا کہ ایران جوہری بم بنانے کے ’انتہائی قریب‘ پہنچ چکا ہے۔

– 2010  نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ ایران جوہری ہتھیاروں پر قابو پا چکا ہے۔

– 2012 نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران ’چند ماہ دور’ ہے جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، مگر کیوں؟

– 2015 نیتن یاہو نے امریکی کانگریس میں کہا کہ اوباما کا جوہری معاہدہ (JCPOA)  ایران کو ’بم بنانے کا راستہ‘ دے رہا ہے۔

کیا یہ دعوے درست ثابت ہوئے؟ 

نیتن یاہو کے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے۔ 2024 تک ایران نے کوئی جوہری بم نہیں بنایا، حالانکہ انہوں نے 30 سال سے اس کے ’قریب‘ ہونے کا دعویٰ کیا۔

 یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ان کے بیانات حقیقت پر مبنی تھے یا محض خوف پھیلانے کی کوشش؟

بنجمن نیتن یاہو، جو طویل عرصے تک اسرائیل کے وزیر اعظم رہے ہیں، گزشتہ 3 دہائیوں سے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں متناقض بیانات دیتے آ رہے ہیں۔

ان کے دعوؤں کا جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے کہ وہ مسلسل ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے قریب بتاتے رہے ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کی ذاتی زندگی متاثر، جنگ کے باعث بیٹے کی شادی ملتوی
  • تازہ ایرانی میزائل حملے پر نیتن یاہو آگ بگولہ ہو گئے
  • اسرائیلی وزیردفاع نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل کی دھمکی دیدی
  • تازہ ایرانی میزائل حملے پر نیتن یاہو آگ بگلولہ ہوگئے
  • ’حملے کی بھاری قیمت ہو گی‘، ایرانی حملے نے نیتن یاہو کو پریشان کر دیا
  • نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں جھوٹ گھڑا، ایران سے متعلق دعوے  کبھی سچ ثابت نہ ہوئے
  • ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق نیتن یاہو نے کب کب کیا کیا بیانات دیے؟
  • نیتن یاہو اسرائیل کا کیا مستقبل دیکھتے ہیں؟ عمر چیمہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کا احوال بتادیا
  • اسرائیل کی ایران کو کھلی دھمکی، غزہ، لبنان جیسے حملوں کا عندیہ
  • ایران کا صبح سویرے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، حیفہ اور تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھے