اسرائیلی ایئرپورٹ پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کی ایران کو کھلی دھمکی!
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
تل ابیب: یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل کے بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل کو روکنے کی تمام تر کوششیں ناکام ہوئیں اور میزائل سیدھا ایئرپورٹ کے احاطے میں آ گرا، جس کے نتیجے میں ایک سڑک، گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ 8 افراد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد فضائی آپریشن کچھ وقت کے لیے معطل کر دیا گیا۔
نیتن یاہو نے ایران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "ہم اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر ایران کو جواب دیں گے۔" دوسری جانب امریکہ اور یورپ کی کئی بڑی ائیرلائنز نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔
حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع نے خبردار کیا ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ اب فضائی سفر کے لیے محفوظ نہیں رہا اور مزید حملے بھی ممکن ہیں۔
یہ حملہ اسرائیلی دفاعی نظام کی ناکامی کو واضح کرتا ہے اور خطے میں جاری کشیدگی کو ایک نئے خطرناک موڑ پر لے آیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کو
پڑھیں:
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء کا دھاوا انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی وزراء کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے وزراء، صیہونی قبضہ گیروں اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ یہودی دعا کا عوامی طور پر انعقاد کیا تھا، یہ ایک انتہائی متنازع اقدام ہے جو اس مقام پر طے شدہ پرانے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی یہ بے حرمتی نہ صرف ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے عقیدے کی توہین ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر بھی براہ راست حملہ ہے۔
اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قابض طاقت کی طرف سے اس طرح کی منظم اشتعال انگیزیاں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہیں، اسرائیل کے بےشرمانہ اقدامات جان بوجھ کر فلسطین اور وسیع خطے میں تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام اور تنازعات کے قریب دھکیل رہے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم نے ایک بار پھر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام جارحیت کے خاتمے اور ایک قابل اعتماد امن عمل کی کوششوں پر زور دیا ہے۔
دوسری طرف سعودی عرب نے بھی اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں کی مسجد اقصٰی میں بار بار کی جانے والی اشتعال انگیز حرکات کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔
بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے، جبکہ یہودیوں کے نزدیک بھی یہ سب سے مقدس جگہ ہے، جہاں ان کے پہلے اور دوسرے ہیکل واقع تھے، یہاں یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی اسرائیل اور اس مقام کے متولی اردن کے درمیان طے شدہ پرانے معاہدے کے تحت ممنوع ہے۔
حالیہ برسوں میں یہودیوں بشمول اسرائیلی پارلیمان کے ارکان کی جانب سے بار ہا اس معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں، تاہم اتمار بن گویر کا دورہ پہلا موقع ہے کہ کسی سرکاری وزیر نے یہاں عوامی طور پر دعا کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ ٹیمپل ماؤنٹ (مسجد اقصیٰ) پر سٹیٹس کو برقرار رکھنے کی اسرائیل کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ بدستور برقرار رہے گی۔
تمنا بھاٹیا نے کوہلی اور عبدالرزاق سے تعلقات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
اتمار بن گویر نے مسجد کے احاطے میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ پوری غزہ کی پٹی پر اسرائیلی خودمختاری نافذ کی جائے جیسے یہ ٹیمپل ماؤنٹ (مسجد اقصیٰ) پر کی گئی۔
اسرائیل نے 1967 میں مشرقی مقبوضہ بیت المقدس پر قبضہ کر کے اسے ضم کر لیا تھا، جسے بین الاقوامی برادری کی بڑی تعداد نے تسلیم نہیں کیا۔