کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے محمد اشرف صحرائی کو شاندار خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
حریت رہنمائوں کا کہنا تھا کہ محمد اشرف صحرائی تحریک آزادیِ کشمیر کے علمبردار اور صف اول کے رہنما تھے، محمد اشرف خان صحرائی ایک تحریک اور ایک نظریہ کا نام تھا۔ انہوں نے صحیح معنوں میں اپنی زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس نے سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائٰع کے مطابق کشمیری حریت رہنمائوں زاہد صفی، شیخ یعقوب، جاوید جہانگیر اور زاہد اشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محمد اشرف خان صحرائی ایک تحریک اور ایک نظریہ کا نام تھا۔ انہوں نے صحیح معنوں میں اپنی زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 5 مئی 2021ء کو بھارت نے اشرف صحرائی کو جیل کی کال کوٹھڑی میں ایک سازش کے تحت شہید کر کے کشمیریوں کو ایک عظیم لیڈر سے محروم کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ محمد اشرف صحرائی تحریک آزادیِ کشمیر کے علمبردار اور صف اول کے رہنما تھے۔ بھارت جبر و استبداد اور ظلم و ستم کے ذریعے انہیں اپنے مقصد آزادی، اصولوں اور نظریات پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور نہیں کر سکا۔ وہ ایک بہادر انسان تھے، قید و بند صعوبتیں اور تکالیف ان کے جذبہ حریت کو متزلزل نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اشرف صحرائی کا خاندان کئی دھائیوں سے بھارتی سفاکیت کا نشانہ رہا ہے لیکن انہوں نے ہر ظلم کو عزیمت کا پہاڑ بن کر جھیلا۔ وہ قربانیوں کی ایک لازوال داستان کے امین ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی اور قومی مفاد پر کبھی لچک دکھائی اور نہ کوئی سمجھوتہ کیا۔حریت رہنمائوں نے مزید کہا کہ بابائے حریت سید علی گیلانی اگرچہ تحریک حریت کا عنوان تھے تاہم محمد اشرف صحرائی اس کی اصل داستان تھے۔ ان کی شہادت رواں تحریک آزادی کیلئے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حریت کا
پڑھیں:
کراچی: سندھ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ریس کا انعقاد
کراچی:سندھ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے کراچی میں ایک خصوصی ریس کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ 5 کلومیٹر طویل ریس "بورن ٹو رن پاکستان" کے زیر اہتمام شہر کے معروف مقام "دو دریا" پر منعقد کی گئی، جس میں خواتین اور مردوں سمیت تقریباً ایک ہزار افراد نے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔
ریس کے شرکاء نے نہ صرف اپنی فزیکل فٹنس کا مظاہرہ کیا بلکہ سندھ پولیس کے ان بہادر شہداء کو یاد کیا جنہوں نے امن و امان کے قیام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
منتظمین کے مطابق ریس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں ایک لاکھ سے 50 ہزار روپے تک کے انعامات بھی تقسیم کیے جائیں گے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب شہیدوں کو یاد کرتے ہیں ان کا ایک بیک گراؤنڈ ہوتا ہے، آج کے دن ملک بھر میں شہداء کو یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے 2500 کے قریب شہید ہیں جن کو آج کے دن ہم یاد کرتے ہیں، آج اگر امن ہے تو اس کا کریڈٹ شہداء کو جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں سب سے زیادہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے شہر جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر پر تھا اور ہمارے پولیس جوانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھ کہ اس کے بعد ہمارے جوانوں نے جان کی پرواہ کئے بغیر شہر میں امن قائم کیا جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر کے بعد آج شہر 1 سو 28ویں نمبر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب سالانہ قتل کے واردات 5 سو سے بھی کم رپورٹ ہورہے ہیں۔