پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے عام لوگ ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرتے بلکہ اصل مسئلہ کچھ بااثر شخصیات ہیں جو جان بوجھ کر عوام کے درمیان نفرت کو ہوا دے رہی ہیں اپنے حالیہ ویڈیو بیان میں بشریٰ انصاری نے واضح کیا کہ عام لوگ امن اور بھائی چارے کے خواہاں ہیں لیکن میڈیا اور چند مشہور شخصیات کے منفی بیانات حالات کو مزید خراب کر رہے ہیں انہوں نے بھارتی فلم رائٹر جاوید اختر کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ پاکستان آتے ہیں تو خوشی خوشی واپس جاتے ہیں اور پھر بھارت میں جا کر زہر اگلتے ہیں انہوں نے جاوید اختر کو خاموش رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کچھ اچھا نہیں کہہ سکتے تو کم از کم خدا کا خوف کریں انہوں نے مزید کہا کہ نصیرالدین شاہ سمیت کئی اور لوگ بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور یہ خاموشی زیادہ بہتر ہے بنسبت اشتعال انگیزی کے بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ عوام کو ایک دوسرے کو دشمن سمجھنے کے بجائے ان چہروں کو پہچاننا چاہیے جو جان بوجھ کر غلط فہمیوں اور نفرت کی فضا قائم کر رہے ہیں ان کے اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور اسے عوامی سطح پر سراہا بھی جا رہا ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 ستمبر 2025ء)  ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی مقیم افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔ پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، تنازعات کے وقت بڑی مہمان نوازی کی۔ ایک جرمن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اب افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے ایک منظم اور باوقار عمل شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس عمل کو انسانی طور پر سنبھالا گیا ہے، حکومت نے پناہ گزینوں کو وطن واپسی کی تیاری کے لیے مزید وقت دینے کے لیے ڈیڈ لائن میں کئی بار توسیع کی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ کچھ غیر قانونی افغان شہریوں کے پاکستان کے اندر دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان پناہ کی اصل وجوہات اب موجود نہیں ہیں اور اس طرح وطن واپسی ایک فطری اور ضروری قدم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے انٹرویو کے دوران بھارت کے بارے میں کہا، ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں حالیہ پرتشدد واقعات انتہا پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر بیرونی خطرات کے حوالے سے بھی بات کی۔انہوں نے کہاکہ بھارت ریاستی حمایت یافتہ کارروائیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرم حمایت کر رہا ہے، جو خطے کے لیے ایک سنگین سلامتی کو خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  ایچ پی وی ویکسین کیخلاف منفی پروپیگینڈا پھیلانے والوں کو انتباہ
  • سروائیکل ویکسین کیخلاف پروپیگینڈا پھیلانے والوں کو حکومتی انتباہ
  • بابا گرونانک کے جنم دن پر بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا
  • وزیر صحت سندھ کا ایچ پی وی ویکسین کیخلاف منفی پروپیگینڈا پھیلانے والوں کو انتباہ
  • غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط)
  • بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ