یمن کے حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل نے یمن کے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ کی بندرگاہ پر چھ فضائی حملے کیے۔ حوثی میڈیا "المسیرہ" کے مطابق، یہ حملے باجل ضلع میں بھی کیے گئے۔

حوثیوں کے سرکاری خبررساں ادارے "سبا" کے مطابق، صنعاء اور ہوائی اڈے کی سڑک کو بھی امریکی حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 16 افراد زخمی ہوئے۔

المسیرہ ٹی وی کا کہنا ہے کہ صنعاء میں مزید تین اور شمالی گورنری الجوف میں سات فضائی حملے کیے گئے۔

یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب حوثی باغیوں نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے بین گوریون پر ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا، جو کہ ہوائی اڈے کے اندر گرا، اور اس سے چھ افراد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے یمن پر فضائی حملے کیے۔ وزیر اعظم نیتن یاہو نے حوثیوں اور ان کے پشت پناہ ایران کے خلاف سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

ایرانی حکومت نے اسرائیل پر حملے میں کسی بھی طرح کے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حوثیوں کا خودمختار فیصلہ ہے جو انہوں نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر کیا ہے۔ ایران نے واضح کیا کہ اگر اس کی سرزمین پر حملہ ہوا تو وہ پوری قوت سے جواب دے گا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب کوئی میزائل بین گوریون ائیرپورٹ کی حدود میں گرا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فضائی حملے

پڑھیں:

یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں شدت آ گئی ہے، یوکرین کے ایک ڈرون حملے نے روس کے بحیرۂ اسود کے تفریحی شہر سوچی کے قریب ایک بڑے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں شدید آگ بھڑک اٹھی۔

روسی حکام کے مطابق، کراسنوڈار ریجن کے گورنر وینیامین کوندراتیو نے ٹیلیگرام پر تصدیق کی کہ ڈرون کا ملبہ ایندھن کے ایک ٹینک سے ٹکرا گیا، جس کے بعد 127 فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہو گئے۔ واقعے کے باعث سوچی ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔

ادھر، یوکرین کے جنوبی شہر میکولائیف میں روسی میزائل حملے نے کئی رہائشی گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 7 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 3 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق، سوچی ریفائنری پر حملہ یوکرین کی جانب سے ایک بڑے ڈرون آپریشن کا حصہ تھا، جس میں ریازان، پینزا اور وورونژ میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ وورونژ کے گورنر نے بتایا کہ ایک حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

روسی دفاعی حکام کے مطابق، گزشتہ رات 93 یوکرینی ڈرونز کو روک لیا گیا، جن میں سے 60 بحیرۂ اسود کے علاقے میں تھے۔

یوکرینی فضائیہ نے بھی اطلاع دی کہ روس نے رات کے دوران 83 یا 76 ڈرون اور 7 میزائل فائر کیے، جن میں سے 61 کو تباہ کر دیا گیا۔ تاہم 16 ڈرون اور 6 میزائل اپنے ہدف تک پہنچ گئے۔

یہ سب اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعرات کو کیف پر روس کے ایک شدید حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دن روس نے 300 سے زائد ڈرونز اور 8 کروز میزائل داغے تھے، جو 2022 کے حملے کے بعد سب سے ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا۔

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے روس پر مزید سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ماسکو کے خلاف نئی پابندیوں کا اشارہ دیا ہے۔

ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ پیوٹن کے پاس جنگ روکنے کے لیے 50 دن ہیں، ورنہ تیل سمیت روسی برآمدات پر بھاری محصولات عائد ہوں گے۔ پیر کو انہوں نے نیا 10 سے 12 دن کا الٹی میٹم جاری کیا، جس کی آخری تاریخ 8 اگست بتائی گئی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،عامرڈوگر
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، امداد کے منتظر 36 افراد سمیت مزید 74 فلسطینی شہید
  • بدقسمتی سے ہم نے ہمیشہ اپنی پولیس کو تنقید، تمسخر اور الزام تراشی کا نشانہ بنایا ہے، شرجیل میمن
  • یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
  • یوکرین کا روس پر بڑا حملہ، آئل ریفائنری سمیت کئی فوجی تنصیبات تباہ
  • یوکرین کا روس کی تیل کی تنصیبات، ملٹری ایئرفیلڈ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ