پاکستانی قوم ایک ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور ہر لمحہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے جس تیزی سے پاکستان پر الزامات عائد کیے گئے، وہ غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا ایک گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنا اور اس کی بنیاد پر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم شروع کرنا، بھارتی بدنیتی اور پرانے طرز عمل کا واضح ثبوت ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت گزشتہ 77 برس سے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں ملوث ہے، جہاں نہتے کشمیریوں کو ظلم و جبر، بربریت اور ریاستی دہشتگردی کا سامنا ہے، لیکن ان مظالم کے باوجود کشمیریوں کا جذبۂ حریت کمزور نہیں ہو سکا۔
مزید پڑھیں: ہماری قوم کراچی سے خیبر اور لاہور سے لاڑکانہ تک متحد ہے، بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی اندرونی ناکامیوں، معاشی بدحالی اور عالمی سطح پر گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کا سہارا لے رہا ہے۔ تاہم پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کا ہر فرد سپاہی کی طرح ملک کے دفاع کے لیے تیار ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ پوری پارلیمنٹ نے مشترکہ آواز میں پیغام دیا ہے کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اگر بھارت نے جارحیت کی تو شکست اس کا مقدر ہو گی، چاہے ایک مودی ہو یا 100، پاکستان ناقابلِ شکست ہے۔
انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھ سکتا، افواج پاکستان مستعد ہیں اور قوم ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں، ایک مقصد رکھتے ہیں، اور دشمن کی ہر سازش کا بھرپور جواب دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انجینئر امیر مقام بھارت پاک فوج پہلگام قومی اسمبلی اجلاس مسلم لیگ ن مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاک فوج پہلگام قومی اسمبلی اجلاس مسلم لیگ ن انہوں نے کہا کہ کے لیے ہے اور
پڑھیں:
پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
کانگریس نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس میں ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ دہرایا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تصادم کو تجارت کے ذریعے روکا تھا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ جس تجارتی معاہدے کی بات امریکا کے ساتھ کی جا رہی تھی، وہ اب ایک ’آزمائش‘ بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’مودی ٹرمپ اور امریکا سے خوفزدہ ہیں ‘، راہول گاندھی کی بھارتی وزیرِاعظم پر تنقید
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ بھارت نومبر 2025 میں کواڈ سمٹ کی میزبانی کرے گا، جو اب ممکن نہیں۔
’ایک وقت یہ بھی بتایا گیا تھا کہ بھارت ان اولین ممالک میں ہوگا جو امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرے گا، لیکن وہ مبینہ معاہدہ اب ایک آزمائش بن چکا ہے۔‘
جے رام رمیش کے مطابق امریکا کو ہونے والی برآمدات میں کمی آرہی ہے، جس سے یہاں روزگار کے مواقع متاثر ہو رہے ہیں۔
رمیش نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے 57ویں بار یہ وضاحت دہرائی ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کو کیوں اور کیسے ’اچانک اور غیر متوقع طور پر‘ روکا گیا، جس کی پہلی اطلاع نئی دہلی کے بجائے واشنگٹن سے آئی تھی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ-مودی 35 منٹ کی کال جس نے بھارت امریکا تعلقات میں دراڑ ڈال دی
انہوں نے صدر ٹرمپ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں سابق امریکی صدر نے پھر یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کو تجارت کے ذریعے روکا۔
صدر ٹرمپ نے ایک امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ٹیرف اور تجارت نہ ہوتی، تو وہ اس نوعیت کے معاہدے نہیں کر سکتے تھے۔
ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ امریکی کاروبار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ ایٹمی جنگ کے دہانے پر تھا۔
’پاکستان کے وزیراعظم نے حال ہی میں کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ مداخلت نہ کرتے، تو آج لاکھوں لوگ مر چکے ہوتے۔‘
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
ٹرمپ نے مزید کہا کہ جہاز مار گرائے جا رہے تھے اور وہ ایک بہت خوفناک جنگ بننے جا رہی تھی۔
’میں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے کہا کہ اگر تم لوگوں نے جلد کوئی معاہدہ نہ کیا، تو تم امریکہ کے ساتھ کاروبار نہیں کر پاؤ گے۔‘
مزید پڑھیں:
صدر ٹرمپ کے مطابق دونوں امریکا کے ساتھ بڑا کاروبار کرتے ہیں، دونوں عظیم رہنما تھے، انہوں نے معاہدہ کر لیا اور جنگ رک گئی یہ ایک ایٹمی جنگ بن سکتی تھی۔
کانگریس نے وزیرِاعظم نریندر مودی پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بار بار یہ دعویٰ دہرا رہے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع کو روکا، مگر مودی اب تک خاموش ہیں۔
مزید پڑھیں:
اپوزیشن پارٹی نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم مودی کے ایک پرانے بیان کے حوالے سے کہا کہ خودساختہ رہنما اب اب پوری طرح سمٹ چکے ہیں اور ان کی ’56 انچ کی چھاتی‘ اب بھی خاموش ہے۔
واضح رہے کہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع کو روکا۔
دوسری جانب بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی کے خاتمے اور جنگ بندی کا فیصلہ دونوں ممالک کی فوجوں کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہِ راست بات چیت کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صدر ٹرمپ