بھارتی وزارتِ داخلہ نے پورے ملک میں سول ڈیفنس کی مشقوں کا حکم جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 مئی ۔2025 )بھارتی وزارتِ داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو 7 مئی کو سول ڈیفنس کی مشقوں کا حکم دیا ہے پہلگام میں حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں اسے کافی اہمیت دی جا رہی ہے. بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت داخلہ کے جنرل فائر سروس، سول ڈیفنس اور ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ جنرل کی جانب سے یہ ہدایت 5 مئی کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سیکرٹریوں کو بھیجی گئی ہے انڈیا کے شہری دفاع کے قوانین کے مطابق وزارت داخلہ کو ریاستوں کو اس طرح کی فرضی مشقیں کرنے کی ہدایات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے.
(جاری ہے)
مشقوں میں یہ جانچنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ جنگ یا قدرتی آفات جیسی کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہری دفاع کے ادارے کتنے تیار ہیں وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مطابق 7 مئی کو ہونے والی سول ڈیفینس کی ڈرلز کے دوران کئی طرح کی مشقیں کی جائیں گی ان مشقوں کی مدد سے یہ جانچنے کی کوشش کی جائے گی کہ فضائی حملے کی وارننگ کا نظام کتنا موثر ہے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قائم کنٹرول روم کا نظام کیسے چلایا جائے گا اس کے علاوہ عام افراد اور طلبا کو اس صورتحال کے دوران امدادی کاموں کی تربیت فراہم کی جائے گی. مشقوں کے دوران لوگوں کو اپنے گھروں یا اداروں کی تمام لائٹس کو کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند کر کے بلیک آﺅٹ کی ہدایت بھی کی جا سکتی ہے یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں شہری دفاع کے محکمے نے ممکنہ جنگی حالات سے نمٹنے کے لیے مختلف تعلیمی اداروں میں طلبا زندگیاں بچانے کی تربیت دینے کے سلسلے کا آغاز کر دیا تھا اس تربیتی پروگرام میں ابتدائی طبی امداد، پناہ گاہوں کا استعمال اور بمباری یا گولہ باری کے دوران حفاظتی تدابیر سے متعلق بتایا گیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سول ڈیفنس کے دوران کے لیے
پڑھیں:
بجٹ تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا
ایف بی آر کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کیلئے ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیا
ایف بی آر ہدف جی ڈی پی کے 11فیصد کے مساوی14200ارب کی تجویز
آئندہ مالی سال 2025، 26 کے بجٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آن لائن رابطہ ہوا جس کے دوران وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی ادارے کو ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر ہدف 14200ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ، ایف بی آر کا ہدف جی ڈی پی کے 11فیصد کے مساوی مقرر کرنے کی تجویز ہے ، ایف بی آر کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کیلئے ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیاہے ۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا، آئندہ مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھ کر 11 فیصد مقرر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ، رواں ماہ مئی کیلئے 950 ارب روپے سے زائد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ایف بی آر11 ہزار800 ارب روپے تک ٹیکس جمع کر سکے گا، عدالتوں میں ٹیکس کیسز سے 500 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، ٹیکس کیسزمیں ریکوری نہ ہوئی تو 12 ہزار 334 ارب کا ہدف حاصل نہیں ہوگا۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ٹیکس کیسز میں ریکوری نہ ہونے کی صورت میں نظرثانی ہدف کا شارٹ فال ہوگا، ٹیکس کیسز میں ناکامی سے نظرثانی ٹارگٹ میں 500 ارب کا شارٹ فال ہوگا، ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف سے قبل 12 ہزار 970 ارب روپے تھا۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ اصل ہدف کے مقابلے رواں مالی 1170 ارب کا ریونیو شارٹ فال ہو سکتا ہے ، آئی ایم ایف کا وفد 14 سے 22 مئی تک پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ٹیکس سمیت بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔