اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اگست ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک میں ریئل اسٹیٹ کے سب سے بڑے ادارے بحریہ ٹاﺅن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے نیب کو پراپرٹی نیلام کرنے کی اجازت دے دی ہے عدالت نے مختصر فیصلے میں نیب کی جانب سے بحریہ ٹاﺅن کی جائیدادوں کی نیلامی کو قانونی قرار دیتے ہوئے بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے نیلامی روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے.

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پیر کے روز نیب کی جانب سے بحریہ ٹاﺅن کی پراپرٹیز کی نیلامی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی اور دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا بحریہ ٹاﺅن کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بحریہ ٹاﺅن کمپنی کی حیثیت سے اشتہاری ملزم ہی نہیں تو پھر پراپرٹیز کیسے اٹیچ ہو سکتی ہیں؟ بحریہ ٹاﺅن کے خلاف تو نیب کارروائی کر ہی نہیں سکتا تھا.

دوسری جانب نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ بحریہ ٹاﺅن نے ضمانت دی، جب ملزم اشتہاری ہے تو ضامن کے خلاف کارروائی ہو گی بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ زین ملک نے نیب کے ساتھ پلی بارگین کی تھی بحریہ ٹاﺅن کی پراپرٹیز زین ملک کی ضمانت کے طور پر رکھی گئیں زین ملک نے پلی بارگین منسوخ کرنے کی درخواست دی جو ابھی زیرالتوا ہے.

انہوں نے کہا کہ زین ملک کی قسطیں نہ دینے پر نیب نے پلی بارگین ختم کرنے کا نوٹس دیا بحریہ ٹاﺅن کی جائیدادوں کی نیلامی کا نوٹس غیرقانونی اور بدنیتی پر مبنی ہے فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے پہلے کہا کہ ہم نیلامی کرنا ہی نہیں چاہتے جو کہ جھوٹ تھا بعد میں نیلامی کا جو نوٹس جاری کیا وہ غیرقانونی تھا پلی بارگین منسوخ ہونے پر نیب کے پاس زین ملک کو گرفتار کرنے کا اختیار ہے.

نیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیب راولپنڈی 7 اگست 2025 کو اسلام آباد کے سیکٹر G-6/1 میں واقع اپنے دفتر میں بحریہ ٹاﺅن کے قیمتی اثاثے نیلام کرے گا بیان کے مطابق ان قیمتی اثاثوں میں بحریہ ٹاﺅن فیز II، راولپنڈی میں پلاٹ نمبر 7-D پر قائم کارپوریٹ آفس، پلاٹ نمبر 7-E پر دوسرا کارپوریٹ آفس، بحریہ ٹاو¿ن فیز II، راولپنڈی، روبائش مارکی اور لان، بحریہ گارڈن سٹی، اسلام آباد، ارینا سینما، پلاٹ نمبر 984، بحریہ ٹاﺅن فیز IV، راولپنڈی، بحریہ ٹاﺅن انٹرنیشنل اکیڈمی (سکول عمارت)، سفاری ولاز I، راولپنڈی اور سفاری کلب، پلاٹ نمبر 27، بحریہ ٹاﺅن راولپنڈی شامل ہیں. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بحریہ ٹاﺅن کی بحریہ ٹاﺅن کے اسلام آباد پلی بارگین کی جانب سے کی نیلامی پلاٹ نمبر کے خلاف زین ملک

پڑھیں:

راولپنڈی کی تباہی میں اسلام آباد کتنا ذمہ دار؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2025ء) راولپنڈی میں حالیہ برساتی تباہی اور سیلابی صورتحال کے جائزے کے لیے ڈی ڈبلیو نے مقامی حکام سے رابطہ کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ گو کہ راولپنڈی کے مقامی سقم تو اپنی جگہ وفاقی دارلحکومت میں سیورج کا تباہ حال نظام بھی راولپنڈی کی تباہی میں ایک بڑا حصہ ڈال رہا ہے۔

شہری انتظام کے ماہرین کے مطابق، حالیہ بارشوں کے دوران راولپنڈی کے نالہ لئی کا پانی 18 فٹ کی سطح تک پہنچ گیا جس سے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسلام آباد کی جانب سے راولپنڈی میں شہری سیلاب میں بڑا حصہ نہ ڈالا جاتا تو نالہ لئی کی سطح شاید 10 فٹ تک بھی نہ پہنچتی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سندھو، جو سی ڈی اے میں ڈائریکٹر جنرل سول انتظامیہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ راولپنڈی کی انتظامیہ نالہ لئی کے پانی کے گزرنے کا راستہ محفوظ بنانے میں ناکام رہی ہے، کیونکہ نالہ لئی کے کئی مقامات پر پانی کے اخراج کے راستے غیر قانونی تعمیرات اور کوڑا کرکٹ پھینکنے کی وجہ سے تنگ ہو گئے ہیں۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اسلام آباد بھی راولپنڈی میں شہری سیلاب کی صورتحال کو بڑھا رہا ہے، کیونکہ اسلام آباد سے بغیر صاف کیے گئے سیوریج کا پانی نالہ لئی میں چھوڑا جاتا ہے، جو جڑواں شہروں سے پانی کے نکاسی کا واحد ذریعہ ہے۔ اسلام آباد شہر کے نکاسی آب کا کیا بندوبست ہے؟

یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ اسلام آباد میں پانچ بڑے قدرتی نالے موجود ہیں جن کے نام سیدپور، بیداں، تانواں، نکی لئی اور کنات نالہ ہیں اور یہ تمام نالے آخرکار نالہ لئی سے آ کر ملتے ہیں جو راولپنڈی کے گنجان آباد علاقوں سے گزرتا ہے۔

اسلام آباد کے تمام قدرتی نالے کبھی صرف بارش کے پانی اور آس پاس کی پہاڑیوں سے آنے والے پانی کے نکاس کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ اسلام آباد نے آئی نائن کے علاقے میں ایک سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا تھا، جو راولپنڈی اور نالہ لئی کے قریب واقع ہے۔ اسلام آباد شہر کا تمام گندا پانی اس پلانٹ تک پہنچایا جاتا تھا اور صفائی کے بعد اس صاف شدہ پانی کو نالہ لئی میں چھوڑا جاتا تھا۔

سرور سندھو کا کہنا ہے کہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تاحال فعال ہے، تاہم وقت کے ساتھ انتظامیہ نے جہاں کہیں سیوریج لائن میں رکاوٹ آئی، وہاں لائن کو توڑ کر گندا پانی براہ راست اسلام آباد کے قدرتی نالوں میں ڈال دیا۔ اس کے نتیجے میں یہ نالے آلودہ ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب اسلام آباد کا تقریباً چالیس فیصد سیوریج بغیر کسی ٹریٹمنٹ کےبراہِ راست قدرتی نالوں میںڈالا جا رہا ہے، جو اسلام آباد اور راولپنڈی دونوں کے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

لیکن سرور سندھو کا کہنا تھا، ''راولپنڈی کی انتظامیہ کو بھی اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے کہ وہ اپنے فرائض میں کوتاہی برت رہی ہے۔ اگر دونوں شہروں میں چند سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا دیے جائیں تو یہ نالے صاف پانی سے بہہ سکتے ہیں۔

اگرچہ وہ پینے کے قابل نہیں ہوں گے، لیکن کم از کم آلودہ بھی نہیں ہوں گے جیسا کہ اب ہیں۔"

کیا راولپنڈی اور اسلام آباد شہر کو قدرتی آفات کا سامنا ہے؟

کچھ عرصے سے یہ رجحان بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ جب بھی شہر کے کسی حصے میں سیلاب آتا ہے تو انتظامیہ اسے ''کلاؤڈ برسٹ‘‘ قرار دے دیتی ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں کافی عرصے سے کوئی کلاؤڈ برسٹ نہیں ہوا، اور انتظامیہ محض اپنی نااہلی کا ملبہ قدرتی آفات پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔

واٹر مینجمنٹ کے ایک ماہر نصیر میمن کہتے ہیں، ''پاکستان میں ہم قدرتی آفت نہیں بلکہ انتظامی آفت کا سامنا کر رہے ہیں۔ حالیہ عرصے میں پورے ملک میں یا راولپنڈی اور اسلام آباد شہر میں ایسی کوئی قدرتی آفت نہیں آئی جس سے بچا نہ جا سکتا ہو، یہ سب انتظامی ناکامیاں ہیں۔

‘‘

نصیر میمن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ میں اصلاح کی نیت کی کمی صرف راولپنڈی ہی کے لیے مسئلہ نہیں، کچھ عرصے سے اسلام آباد بھی متاثر ہو رہا ہے اور وقتاً فوقتاً بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کے باعث تباہی کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ حالیہ بارشوں کے دوران سیدپور گاؤں بھی قدرتی نکاسیٔ آب کے نالوں میں پانی کے بہاؤ بڑھنے سے متاثر ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • ہجوم کو اڈیالہ جیل یا پنجاب کے کسی مقام پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیرمملکت داخلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سے بحریہ ٹاؤن کی جائیداد کی نیلامی روکنے کی درخواستیں مسترد
  • 7 اگست کو ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: نیب ملک ریاض کی جائیدادیں 7 اگست کو نیلام کرے گا
  • ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی کیلئے تاریخ مقرر، تفصیلات سب نیوز پر
  • راولپنڈی کی تباہی میں اسلام آباد کتنا ذمہ دار؟
  • اکبر ایس بابر کا بیرسٹر گوہر کی آسٹریلیا کے ہائی کمشنر سے ملاقات پر خط، غلطی تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • مائیکل جیکسن کا پرانا اور داغدار موزہ ہزاروں ڈالرز میں نیلام
  • ایرانی صدر کی اسلام آباد آمد کے موقع پر کونسے راستے بند رہیں گے؟ ٹریفک پولیس نے بتا دیا