پی ٹی آئی احتجاج؛ راولپنڈی میں سکیورٹی سخت، 10 اگست تک دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے تناظر میں وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہر میں 10 اگست تک دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے تحت ہر قسم کی احتجاجی ریلیوں، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور مظاہروں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مری روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریڑ چوک، لیاقت باغ، کمیٹی چوک، رحمان آباد، ڈبل روڈ اور فیض آباد جیسے حساس مقامات پر بھی اضافی فورس تعینات کی جائے گی جب کہ مختلف چوراہوں پر قیدی وین بھی کھڑی کر دی جائیں گی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری کارروائی ممکن ہو۔
اڈیالہ روڈ پر مختلف مقامات پر پولیس نے ناکے لگا دیے ہیں اور جیل کی جانب جانے والی ٹریفک کی سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ امن و امان کی صورت حال کو قابو میں رکھا جا سکے۔
واضح رہے کہ آج بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں کا دن بھی ہے، جس کے باعث سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
20 سال سے پشاور، راولپنڈی اور نوشہرہ میں ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
پشاور:پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چمکنی میں علی الصباح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔
پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔
ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔
کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔
پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔
ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔