صابن جتنے وزن والے انتہائی لاغر بچے کو طبی سائنس نے بچا لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
لاہور:
جدید طبّی سائنس کا حیرت انگیز کارنامہ سامنے آگیا۔ 42 کے بجائے صرف 21 ہفتے کی حملی (gestational ) عمر رکھتے ہوئے قبل از وقت پیدا ہونے والے نہایت لاغر بچے نیش کو نہ صرف زندہ بچا لیا بلکہ وہ صحت مند رہ کر اب ایک سال کا ہو چکا ہے۔
امریکی ریاست آئیوا کی باسی مولی کا پہلا بچہ بھی جینیاتی خرابی کے سبب قبل از وقت پیدا ہو کر مر گیا تھا۔ تاہم اگلی مرتبہ ڈاکٹر سر توڑ کوشش کر کے اْسے اولاد کی خوبصورت نعمت دینے میں کامیاب رہے۔
پیدائش کے وقت نیش کا وزن صرف 283 گرام یعنی صابن کی ایک بڑی ٹکیا کے برابر تھا اور اس کا قد تقریباً بالغ انسانی ہاتھ جتنا تھا۔گینیز ورلڈ ریکارڈز نے نیش کو ’’دنیا میں سب سے قبل از وقت بچے‘‘ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی
31 سالہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ نے غزہ سے یورپ تک پہنچنے کے لیے ایک سالہ طویل سفر، ہزاروں ڈالر اور بالآخر جیٹ اسکی کا سہارا لیا۔ وہ لیبیا میں 10 ناکام کوششوں کے بعد جیٹ اسکی خرید کر 2 ساتھیوں کے ہمراہ سمندر پار نکلے۔
عرب نیوز کے مطابق قریباً 12 گھنٹے کے سفر کے بعد ایندھن ختم ہونے پر انہوں نے مدد کے لیے کال کی اور یورپی یونین کے فرونٹیکس مشن کے تحت ایک رومانیہ کی گشت کشتی نے انہیں بچا کر اٹلی کے جزیرے لمپیدوسا پہنچایا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
بعدازاں وہ برسلز اور پھر جرمنی پہنچے جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس، غزہ کے ایک کیمپ میں مقیم ہے۔ ابو ڈخہ نے کہا کہ میں نے اپنی جان بچوں کے لیے داؤ پر لگائی، بغیر خاندان کے زندگی کا کوئی معنی نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیٹ اسکی غزہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ یورپ