کراچی: ملزم عبید کے ٹوکی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت، اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز 90 سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کردیا۔
سندھ کی عدالت عالیہ میں ایم کیو ایم مرکز سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عبید کے ٹو کو 1998 کے مقدمے میں غیرموجودگی میں عمرقیدکی سزا سنائی گئی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی رینجرز اہلکار کے قتل کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران مدعیٔ مقدمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کر لیا۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم نے ہمارے جوانوں پر فائرنگ کر کے قتل کردیا، آپ کہہ رہے ہیں چھوڑ دیں۔
عدالت کے ریمارکس میں کہا گیا کہ خطرناک ملزم ہے، جیل میں رہے تو اچھا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس عمر سیال نے کہا کہ اس ملزم کےلیے فائرنگ کرنا تو عام سی بات ہے۔ جس کے جواب میں ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم دیگر مقدمات سے بری ہوچکا یے، صرف ایک کیس میں جیل میں ہے۔
جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اگر ملزم دیگر مقدمات میں بری ہوچکا تو اس کیس میں بھی بری کردیں؟
عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملزم عبید کے ٹو سماعت کے دوران اپیل پر سماعت عبید کے ٹو کی سے گرفتار کو نوٹس کی سزا
پڑھیں:
کراچی: رینجرز کا فتنہ الخوارج کے خلاف بڑا ایکشن، 3 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
رینجرز نے کنواری کالونی، منگھوپیر روڈ میں کامیاب کارروائی کے دوران فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 3 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان میں زید اللہ عرف زیدو، نور زادہ اور عثمان شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق، گرفتار ملزمان خوارجی امیر شمس القیوم عرف زاویل عرف زعفران کے قریبی ساتھی تھے اور علاقے کے شہریوں کے موبائل نمبرز شمس القیوم کو فراہم کرتے تھے جن پر وہ بھتہ وصولی کی کالیں کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے فتنۃ الخوارج کی نام نہاد شریعت کا پول کھل گیا، کان کنی کے کاروبار پر 5 فیصد بھتہ طلب
مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے منشیات فروشوں سے بھتہ وصولی اور زمینوں پر قبضے (لینڈ گریبنگ) میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
 ترجمان کے مطابق، ملزم نور زادہ اور عثمان کے بھائی بھی فتنہ الخوارج کے کارندے تھے جو آپریشنز کے دوران مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیے خارجی نور ولی محسود کا چھپ کر پاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار
علاوہ ازیں، ملزم زید اللہ عرف زیدو کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ تھانہ ایکسائز کورنگی اور اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو بھی مطلوب تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فتنہ الخوارج کراچی رینجرز