انور مقصود کی اپیل رنگ لے آئی، اسٹیج ڈرامہ ’ہاؤس اریسٹ‘ بحال
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی این سی اے آڈیٹوریم میں پیش کیا جانیوالا اسٹیج ڈرامہ ’ہاؤس اریسٹ‘ کا اجازت نامہ 4 روز بعد بحال کردیا ہے، پابندی کی زد پر آئے اس ڈرامے کو معروف ڈرامہ نگار انور مقصود نے تحریر کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسٹیج ڈرامہ ’ہاؤس اریسٹ‘ کا اجازت نامہ گزشتہ جمعہ کو اپنے 10 ویں شو کے آغاز سے کچھ لمحات قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے منسوخ کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انور مقصود کے ’ہاؤس اریسٹ‘ کا اجازت نامہ اچانک منسوخ کر دیا گیا
’ہاؤس اریسٹ‘ پیش کرنے والی کمپنی کاپی کیٹ پروڈکشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ انور مقصود کے نئے اسٹیج ڈرامے ہاؤس اریسٹ کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ یعنی این او سی واپس لے لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انور مقصود نے اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف سے اپنے تحریر کردہ ڈرامے کے بحالی کی اپیل کی تھی، انتظامیہ کی جانب سے ڈرامہ پیش کرنے کی اجازت انور مقصود کی اسی اپیل کے جواب میں مثبت رد عمل کے طور پر دیکھی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈراما آج دارالحکومت میں پیش کیا جانا تھا، تاہم ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے اجازت نامے منسوخ کر دیا گیا، کاپی کیٹ پروڈکشن کے مطابق اجازت نامہ منسوخ کرنے کے ضمن میں کوئی سرکاری وجہ نہیں بتائی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد انور مقصود پلیٹ فارم پی این سی اے سوشل میڈیا شہباز شریف کاپی کیٹ پروڈکشنز ہاؤس اریسٹ وزیر اعظم ویڈیو پیغام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد پلیٹ فارم پی این سی اے سوشل میڈیا شہباز شریف ہاؤس اریسٹ ویڈیو پیغام ہاؤس اریسٹ
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔