پشاور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر سڑکوں پر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری علی اصغر نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام، پارٹی تنظیمیں اور پارلیمنٹرینز احتجاج کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

علی اصغر نے بتایا کہ صوبائی قیادت نے اپنی سفارشات مرکزی قیادت کو ارسال کر دی ہیں اور اب احتجاج سے متعلق حتمی فیصلہ پارٹی کی مرکزی قیادت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی حکمت عملی پر پارٹی میں مختلف آراء موجود ہیں جنہیں مدنظر رکھا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ احتجاجی پلاننگ میں پارٹی ورکرز کے تحفظ اور سہولت کو خاص طور پر مدنظر رکھا جائے گا تاکہ کسی کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کا حتمی اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے جس کے بعد ملک بھر میں سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے
مزیدپڑھیں:ہرانے کے بعد پاکستانی باکسر کا بھارتی باکسر کو انوکھا تحفہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
ابوظہبی: یو اے ای کی جانب سے اس بات کاعندیہ دیا گیا ہے کہ اگرغزہ کے مغربی کنارے کو ضم کیا جا ئے گا تو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ماند پڑ سکتے ہیں۔
عرب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ معاملے پر متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ اس کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ماند پڑسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ابوظہبی نے اسرائیلی وزیراعظم نییتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ویسٹ بینک کے کسی بھی حصے کی ضم کاری ریڈ لائن ہوگی مگر انہوں نے یہ وضاحت نہیں دی ہے کہ اس کے بعد کیا اقدامات ہونے جائیں گے۔
یو اے ای نے 2020ءمیں ابراہیمی معاہدوں کے تحت اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے تھے اورموجودہ ردعمل میں اپنا سفیر واپس بلانے پر غور کر رہا مگر یہ بات بھی ذہن نشیں رہے کہ یو اے ای کے اب اسرائیل سے رسمی تعلقات ہیں اور تعلقات کم کرنا بھی ابراہیمی معاہدوں کے لیے بڑا دھچکا ہو گا جو امریکی صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی اہم خارجہ پالیسی تھی۔
رپورٹ کے مطابق دوسری طرف اسرائیل نے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ یو اے ای نے دبئی ائرشو میں اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کی شرکت کو روک دی تھی، جس سے تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اشارہ ملتا ہے۔
جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ماہ اعلان کیا کہ وہ کبھی بھی فلسطینی ریاست قائم نہیں کریں گے یہ صورتحال خطے میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سکھ برادری کا  کینیڈا میں احتجاج ؛ بھارت کے خفیہ نیٹ ورکس کا عالمی سطح پر پردہ چاک
  • تحریک انصاف کا پاک، سعودی عرب مشترکا دفاعی معاہدہ کا خیرمقدم
  • کوئٹہ، گہرام بگٹی کی ایچ ڈی پی کی قیادت سے ملاقات، نئے اتحاد پر گفتگو
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ، پاکستان تحریک انصاف کا موقف سامنے آگیا
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان