محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں بارش برسانے والا سسٹم 2 روز بعد دوبارہ داخل ہوگا جب کہ اس وقت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں خشک موسم کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ ایک سے 2 روز بارش کے امکانات نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں گرمی کے  ستائے عوام کے لیے محکمہ موسمیات نے خوش خبری سنادی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں بارش برسانے والا سسٹم 2 روز بعد دوبارہ داخل ہوگا جب کہ اس وقت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں خشک موسم کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ ایک سے 2 روز بارش کے امکانات نہیں ہیں۔ صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے جس سے موسم میں خنکی کا احساس رہے گا۔

ہواؤں کے چلنے سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہو گی تاہم موسم خشک رہے گا۔ لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 24 جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔ موسمیاتی ماہرین کے مطابق 2 روز بعد مغربی سمت سے بارشوں کا نیا سسٹم پاکستان میں داخل ہوگا جو موسم کو خوشگوار بنا دے گا۔ بادلوں کے اس سسٹم کے باعث پنجاب بھر میں بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بلوچستان حکومت کی عوام کو لاپتہ افراد، غیر ریاستی تنظیم میں شامل افراد کی اطلاع کی ہدایت

محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ کوئی فیملی ممبر لاپتہ یا کسی غیر سرکاری یا عسکریت پسند گروہ میں شامل ہو جائے تو وہ ایک ہفتے کے اندر اندر قریبی پولیس اسٹیشن اور ایف سی یا آرمی یونٹ کو اسکی اطلاع دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ اگر ان کے گھر والے لاپتہ ہیں یا غیر ریاستی مسلح گروہ میں شامل ہیں تو اسے سات دن کے اندر اطلاع دی جائے۔ ورنہ اہلخانہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں والدین اور گھر کے سرپرستوں کو ہدایت کی گئی کہ اگر ان کا کوئی فیملی ممبر لاپتہ ہو جائے یا کسی غیر سرکاری یا عسکریت پسند گروہ میں شامل ہو جائے تو وہ ایک ہفتے کے اندر اندر قریبی پولیس اسٹیشن اور ایف سی یا آرمی یونٹ کو اس کی اطلاع دی جائے۔ ہدایت میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلے سے لاپتہ افراد کی تفصیلات بھی سات دن کے اندر اندر پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 118 اور 202 اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ (11)1 (EEE) کے تحت جمع کرائی جائیں۔

جو خاندان پہلے ہی عسکریت پسند تنظیموں میں شامل ہو چکے ہیں، انہیں ایک ہفتے کے اندر اندر پی پی سی کی دفعہ 120/120-A اور انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11(1)(a)(EEE)  کے تحت علیحدگی اور لاتعلقی کا حلف نامہ جمع کرانا ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر خاندان لاپتہ افراد کی اطلاع دینے میں ناکام رہتے ہیں یا ان سے لاتعلقی اختیار کرنے سے انکار کرتے ہیں، اور بعد میں یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ وہ شخص دہشت گردی میں ملوث تھا، تو انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت معاون یا سہولت کار سمجھا جائے گا۔ ان کے نام پی پی سی کی دفعہ 107، 109 اور 114 کے ساتھ ساتھ اے ٹی اے کی دفعات کے تحت فورتھ شیڈول میں بھی شامل کئے جا سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ نے مزید انتباہ کیا کہ سہولت کاروں کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں جائیداد کی ضبطی، سرکاری ملازمت سے برطرفی اور تمام سرکاری مالی اور فلاحی فوائد سے محرومی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان حکومت کے دعوے صرف دعووں تک محدود ہیں، مولانا واسع
  • باجوڑ: فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا نارتھ کے زیر اہتمام گرینڈ جرگے کا انعقاد
  • خیبر پختونخوا میں کینسر کے مریضوں کے لئے خوشخبری
  • کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہنے کا امکان
  • 2025 کا دوسرا سورج گرہن کب ہوگا، کیا پاکستان میں دیکھا جا سکے گا؟
  • آپریشن نہیں بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم کی ضرورت ہے‘ حافظ نعیم الرحمن
  • مون سون ملک کے زیادہ تر حصوں سے جا چکا
  • ملک کے بیشتر حصوں سے مون سون سسٹم ختم، پنجاب اور سندھ میں موسم کیسا رہے گا؟
  • بلوچستان حکومت کی عوام کو لاپتہ افراد، غیر ریاستی تنظیم میں شامل افراد کی اطلاع کی ہدایت
  • ایک وزیراعظم ہوا کرتا تھا جسے الٹی سیدھی حرکتوں پر جہاز سے اتارا گیا، شہبازشریف کا جہاز سعودی فضا میں داخل ہوا تو سلامی دی گئی،مریم نواز