متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے بھارت اور پاکستان کو تحمل سے کام لینے اور جاری کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام نے بتایا کہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل، دانش مندی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب کریں جو علاقائی یا عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔شیخ عبداللہ بن زاید نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ نازک صورتحال میں دونوں ممالک کو اُن آوازوں پر دھیان دینا چاہیے جو سنجیدہ مکالمے اور باہمی مفاہمت کی حمایت کر رہی ہیں۔ان کے مطابق یہ وقت تنازع نہیں بلکہ مفاہمت کا ہے تاکہ خطے میں کسی ممکنہ عسکری تصادم کو روکا جا سکے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم نے واضح کیا کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی ایسے بحرانوں کے پُرامن حل کا موثر ذریعہ ہیں اور یہی راستہ قوموں کو امن، استحکام اور ترقی کے مشترکہ اہداف کی طرف لے جاتا ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ متحدہ عرب امارات، اپنی روایتی غیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی کے تحت، نہ صرف علاقائی و بین الاقوامی تنازعات کے پُرامن حل کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا .

بلکہ ان کے انسانی اثرات کو کم کرنے میں بھی بھرپور کردار ادا کرے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات

پڑھیں:

عالمی برادری کا پاک بھارت کشیدگی پر شدید ردعمل سامنے آگیا، انڈین جارحیت پر اظہار تشویش

اسلام آباد/نئی دہلی: بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں پر فضائی حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد دنیا بھر سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

عالمی طاقتوں نے پاک بھارت کشیدگی کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوری تحمل، مذاکرات اور سفارتی حل پر زور دیا ہے۔

ترکیہ نے بھارتی حملے کو "مکمل جنگ کے خطرے" سے تعبیر کرتے ہوئے شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے پر شدید مذمت کی۔

جرمنی نے کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینے کی اپیل کی۔ جرمن وزارت خارجہ نے بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

قطر نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پڑوسیوں کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے بات چیت سے مسئلہ حل کریں۔

چین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان "ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں، جو الگ نہیں ہو سکتے"، اور دونوں کو پرامن ماحول قائم رکھنے کی تلقین کی۔ چین نے ثالثی میں کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی۔

برطانیہ کے وزیر تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتا ہے اور خطے میں استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے۔

روس نے فوجی تصادم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے کہا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور صورتحال کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔

جاپان نے کشمیر میں سیاحوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال "مکمل جنگ" کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ جاپانی حکام نے بھی بات چیت اور استحکام پر زور دیا۔

فرانس نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کے حق کو تسلیم کیا، لیکن دونوں ممالک کو تحمل برتنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر "مایوسی" کا اظہار کیا، جبکہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پرامن حل کی خواہش کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی دونوں جوہری طاقتوں سے "فوجی تحمل" اختیار کرنے کی اپیل کی۔

 

متعلقہ مضامین

  • صدر جنرل اسمبلی کی انڈیا اور پاکستان سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل
  • عالمی برادری کا پاک بھارت کشیدگی پر شدید ردعمل سامنے آگیا، انڈین جارحیت پر اظہار تشویش
  • بھارتی جارحیت افسوسناک، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں. عالمی برادری کی اپیل
  • متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کے وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے میں قیام امن پر زور
  • بھارتی جارحیت افسوسناک، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں: عالمی برادری
  • اقوام متحدہ کا بھارتی میزائل حملوں پر اظہارِ تشویش، دونوں ممالک سے تحمل برتنے کی اپیل
  • یو اے ای کی پاکستان کو بڑی پیشکش
  • نسل کشی کیس آئی سی جے کے دائرہ اختیار میں نہیں، متحدہ عرب امارات
  • متحدہ عرب امارات نے اسکولوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو لازمی مضمون قرار دے دیا