پاکستان اور بھارت تحمل، دانش مندی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں: متحدہ عرب امارات
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے بھارت اور پاکستان کو تحمل سے کام لینے اور جاری کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام نے بتایا کہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل، دانش مندی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب کریں جو علاقائی یا عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔شیخ عبداللہ بن زاید نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ نازک صورتحال میں دونوں ممالک کو اُن آوازوں پر دھیان دینا چاہیے جو سنجیدہ مکالمے اور باہمی مفاہمت کی حمایت کر رہی ہیں۔ان کے مطابق یہ وقت تنازع نہیں بلکہ مفاہمت کا ہے تاکہ خطے میں کسی ممکنہ عسکری تصادم کو روکا جا سکے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم نے واضح کیا کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی ایسے بحرانوں کے پُرامن حل کا موثر ذریعہ ہیں اور یہی راستہ قوموں کو امن، استحکام اور ترقی کے مشترکہ اہداف کی طرف لے جاتا ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ متحدہ عرب امارات، اپنی روایتی غیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی کے تحت، نہ صرف علاقائی و بین الاقوامی تنازعات کے پُرامن حل کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار
بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز )بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔امت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو امت شاہ نے دعوی کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔یاد رہے کہ بین الاقوامی سطح پر متفقہ طور پر تسلیم شدہ قوانین کے تحت پانی پر زیریں علاقوں کا حق ہوتا ہے یعنی ان دریاں کے پانی پر پاکستان کا حق ہے اور یہ پاکستان کے دریا ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔حکومت پنجاب بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی چارہ جوئی کے امکانات بھی تلاش کر رہی ہے۔
پہلگام میں 26 شہریوں کی اموات کا الزام اسلام آباد پر عائد کرکے انڈیا نے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو معطل کر دیا تھا، 1960 میں ہونے والا یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام کے استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔نئی دہلی نے پہلگام واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی اور شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی جس سے بھارت فرار ہو گیا۔بعدازاں بھارت نے اسی واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان پر جارحانہ حملے کیے جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا تو بھارت نے امریکہ سے درخواست کر کے جنگ بندی کرائی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسینیٹ نے قائمہ کمیٹی خزانہ کی بجٹ سفارشات کثرت رائے سے منظور کرلیں سینیٹ نے قائمہ کمیٹی خزانہ کی بجٹ سفارشات کثرت رائے سے منظور کرلیں مودی سرکار کی ایک اور ناکامی، خودساختہ جنگی کارنامے عالمی سطح پر مسترد اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری طاقت مٹانے کی صلاحیت نہیں،ٹرمپ کا انکشاف مسلم ممالک اسرائیل پر موثر پابندیوں کے نفاذ کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں، رجب طیب اردوان جلاو گھیراو کیس، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، علی بخاری اور شعیب شاہین بری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی کفایت شعاری، 3ارب روپے قومی خزانے میں واپسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم