راولپنڈی اور اسلام آباد میں لائٹس بند رکھنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
حکومت کی جانب سے بھارتی جارحیت اور سیکیورٹی کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد میں کم سے کم لائٹس استعمال کرنے کی ہدایت کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کرتارپور راہداری پاک بھارت کشیدگی کے بعد بند کر دی گئی
راولپنڈی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے حکمنامے کے مطابق شام 7 سے صبح 5 بجے تک نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں مکمل بلیک آؤٹ رہے گا۔
حکمنامے میں لکھا گیا ہے کہ تمام رات اسٹریٹ لائٹس بھی بند رکھی جائیں گی اور رہائشی بھی گھروں کے باہر اور پورچ وغیرہ کی لائٹس بند رکھنے کے پابند ہوں گے۔
انتظامیہ نے گھروں اور دفاتر کی کھڑکیاں مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھنے اور گھروں میں محدود بتیاں استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پاک بھارت ٹکراؤ: چند سوالات اور ان کے جواب
شہریوں کو بلیک آؤٹ کے دوران غیر ضروری سفر سے بھی اجتناب کی ہدایات کی گئی ہے۔
دریں اثنا اسلام آباد میں سیکٹرز کے مراکز (مارکیٹس) میں سرکاری گاڑیوں کے ذریعے اعلانات میں دکانداروں کو پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی دکان کی باہر کی لائٹس بند رکھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد بلیک آؤٹ راولپنڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد بلیک ا ؤٹ راولپنڈی اسلام ا
پڑھیں:
سائنسدانوں نے ریکارڈ کیا سب سے طاقتور بلیک ہول فلیئر، سورج سے 10 کھرب گنا زیادہ روشنی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنسدانوں نے بلیک ہول سے خارج ہونے والا ایک انتہائی طاقتور فلیئر ریکارڈ کیا ہے جس کی روشنی سورج کے مقابلے میں 10 کھرب گنا زیادہ ہے۔ ریکارڈ کیا گیا بلیک ہول سورج کے مقابلے میں 300 ملین گنا بڑا ہے اور یہ واقعہ زمین سے تقریباً 11 ارب نوری سال دور کہکشاں میں پیش آیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ توانائی کا یہ زبردست اخراج ایک غیرمعمولی بڑے ستارے کے بلیک ہول کے انتہائی قریب آنے کے سبب ہوا، جس کے نتیجے میں ستارہ ’’اسپگیٹیفائی‘‘ ہو گیا یعنی بلیک ہول کی کشش ثقل سے لمبا اور باریک ہو کر ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا۔ مادہ بلیک ہول کے گرد گردش کرتے ہوئے روشنی اور حرارت میں تبدیل ہوا۔
تحقیق منگل کو سائنسی جریدے ”نیچر ایسٹرونومی“ میں شائع کی گئی، جس کی قیادت کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہر میتھیو گراہم نے کی۔ رپورٹ کے مطابق ستارے کا حجم سورج سے 30 سے 200 گنا زیادہ تھا اور یہ فلیئر پہلی بار 2018 میں کیلیفورنیا کے پالو مار آبزرویٹری میں دیکھا گیا۔ فلیئر 3 ماہ میں اپنی انتہا پر پہنچا، روشنی میں 30 گنا اضافہ ریکارڈ ہوا اور اب مدہم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت کائنات کے ابتدائی ادوار کو سمجھنے میں مدد دے گی۔