راولپنڈی کی تمام سوسائٹیز میں بلیک آؤٹ رکھنے کا حکم جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)بھارتی جارحیت اور سیکیورٹی کے پیش نظر راولپنڈی کی تمام نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں مکمل بلیک آؤٹ رکھنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
راولپنڈی کی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے کے مطابق شام 7 سے صبح 5 بجے تک نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں مکمل بلیک آؤٹ رہے گا۔
حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ تمام رات اسٹریٹ لائٹس بھی بند رکھی جائیں گی۔ رہاہشی بھی گھروں کے باہر اور پورچ وغیرہ کی لائٹس بند رکھنے کے پابند ہوں گے۔
انتظامیہ نے گھروں اور دفاتر کی کھڑکیاں مکمل کور رکھنے، گھروں میں محدود لائٹس استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شہریوں کو بلیک آؤٹ کے دوران غیر ضروری سفر سے بھی اجتناب کی ہدایات کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے مزید 2 سیکٹرز پر گھٹنے ٹیک کر شکست تسلیم کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
غیرملکی خواتین کو بلیک میل کرنے والا ملزم افغانستان فرار ہوتے ہوئے گرفتار
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے ایک اہم کارروائی کے دوران افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ملزم کو اپر دیر سے گرفتار کر لیا، جو غیرملکی خواتین کو سوشل میڈیا کے ذریعے ہراساں اور بلیک میل کرنے میں ملوث تھا۔
ملزم مصطفیٰ خان سوشل میڈیا پر مختلف طریقوں سے خواتین، خاص طور پر عراقی خواتین سے رابطہ کرتا، ان سے دوستی بڑھاتا اور شادی کا جھانسہ دے کر ویڈیو کالز پر ان کی تصاویر اور اسکرین شاٹس حاصل کرتا تھا۔ ان تصاویر کو وہ بعد میں بلیک میلنگ اور ہراسانی کے لیے استعمال کرتا۔
عراقی حکومت کی خصوصی درخواست پر کارروائی
نجی ٹی وی کے مطابق عراقی وزارتِ خارجہ نے پاکستان کی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کو ایک خصوصی مراسلہ بھیجا، جس میں مذکورہ ملزم کی سرگرمیوں اور متاثرہ خواتین کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اس مراسلے کے بعد NCCIA پشاور سرکل نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اپر دیر میں ایک کامیاب کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ملزم کی سنگین حرکات
تحقیقات کے مطابق مصطفیٰ خان نے ایک عراقی خاندان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو ہیک کیا۔
اس نے ان کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کی اور رقوم بٹورنے کے لیے ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکیاں دیں۔
ملزم نے ایک کمسن بچی کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنا کر کچھ حساس معلومات سوشل میڈیا پر بھی جاری کیں، جس سے متاثرہ خاندان کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
افغان سرحد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر گرفتاری
مصطفیٰ خان کو جس مقام سے گرفتار کیا گیا، وہ افغان سرحد سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ اگر گرفتاری میں تاخیر ہوتی تو ملزم ممکنہ طور پر سرحد پار کر کے فرار ہو جاتا۔
سائبر کرائم ایجنسی کی پیشہ ورانہ کامیابی
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی یہ بروقت کارروائی نہ صرف پاکستان میں قانون کی عملداری کا مظہر ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک مثبت پیغام ہے کہ پاکستان ایسے جرائم پر خاموش نہیں بیٹھے گا۔
مزید یہ کہ یہ واقعہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال اور آن لائن ہراسانی جیسے جرائم کے خلاف ایک مثالی کارروائی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔