اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 07 مئی ۔2025 ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے 75 سے 80 طیاروں نے پاکستان پر حملے میں حصہ لیا اگر پاکستان ایئرفورس کو حملے کی اجازت ہوتی تو نتائج کچھ اور ہوتے. پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے اپنی قوم کو جو پیغام دیا تھا اور پوری دنیا کے ساتھ جو کمٹمنٹ تھی کہ ہم پہل نہیں کریں گے، وہ ہم نے کردکھایا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کل بھارت نے جو مذموم کوشش کی جس میں بھارت کے 70 سے 80 جیٹ فائٹرز نے پاکستان پر حملے میں حصہ لیا لائن آف کنٹرول اور پاکستانی سرحدوں پر تقریباً ایک گھنٹے تک دونوں اطراف جنگ جاری رہی. وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پھر بھی تحمل سے کام لیتے ہوئے صرف اس جیٹ فائٹر کو نشانہ بنایا جس نے ہم پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ان کے 5 جیٹ فائٹرز اور 2 ڈرونز گرائے گئے انہوں نے کہا کہ اگر ہماری ایئرفورس کو مکمل اجازت ہوتی وہ فری فار آل جس کو مرضی گرادیں تو شاید یہ پانچ کے بجائے تعداد زیادہ ہوتی.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

گھنٹوں کی نیند، سکون یا خطرہ؟ صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیند کو عام طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے، لیکن ہنگری میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ دیر تک سونا، کم سونے سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

Semmelweis یونیورسٹی کی اس تحقیق کے مطابق روزانہ 9 گھنٹے سے زیادہ سونا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، یہاں تک کہ اس سے موت کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ 7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں موت کا خطرہ 14 فیصد بڑھتا ہے۔

یہ تحقیق 21 لاکھ افراد پر کی گئی 79 الگ الگ مطالعات کا مجموعہ ہے، جس میں نیند کے دورانیے اور صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

دلچسپ بات یہ بھی سامنے آئی کہ کم نیند کا اثر مردوں پر زیادہ جبکہ زیادہ نیند کا اثر خواتین پر زیادہ ہوتا ہے۔ محققین کا ماننا ہے کہ اس فرق کی وجہ مرد و خواتین کے ہارمونی نظام میں فرق ہو سکتا ہے، تاہم اس پہ مزید تحقیق درکار ہے۔

موجودہ دور میں نیند کی کمی کا مسئلہ بھی عام ہو چکا ہے، خاص طور پر موبائل اسکرینز اور سوشل میڈیا کے استعمال نے قدرتی نیند کا توازن بگاڑ دیا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ 5-6 گھنٹے سونے والے افراد میں فالج کا خطرہ 29 فیصد اور 8 گھنٹے سے زیادہ سونے والوں میں یہ خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ یاد رہے، فالج دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

لہٰذا نہ بہت کم نیند صحت مند ہے، نہ ہی بہت زیادہ۔ متوازن نیند — تقریباً 7 سے 8 گھنٹے ہی بہترین ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ ہے: اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
  • ای چالاننگ،گاڑیوں کی بروقت چیکنگ کیلئے نئی ایپ متعارف کروا دی
  • غزہ میں غذائی قلت کے شکار فلسطینی بچوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، یونیسیف
  • کشمیر کا پانی ہمارا ہے بھارتی ریاست پنجاب کیطرف موڑنے کی اجازت نہیں دونگا، عمر عبداللہ
  • گھنٹوں کی نیند، سکون یا خطرہ؟ صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ
  • سینیٹ کمیٹی اجلاس میں گاڑیوں کی خریداری سے متعلق اہم پیشرفت
  • جاپان :سمندر میں ڈوبنے کے واقعات 10 سال کی بلند ترین سطح پر
  • پاکستان کا سفارتی سطح پر ایران کی مکمل حمایت کا اعلان
  • پاکستان سے بے دخل ہونے والے افغان باشندے واپسی کے خواہاں