پاکستانی بندرگاہوں پر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے سمندری حدودمیں ماہی گیری پرپابندی عائد کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تینوں بندرگاہوں پرہائی الرٹ جاری کر دیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ بندرگاہوں پرسیکیورٹی بڑھادی گئی اور غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہی گیروں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے چھوٹی کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی لگادی ہے۔

موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستانی سمندری حدود میں ماہی گیری پر بھی پابندی عائد کرتے ہوئے ماہی گیری کیلئے سمندر میں موجود فشنگ ٹرالرز اور کشتیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ہائی الرٹ تک سمندر میں کوئی غیر ضروری بوٹس اور ماہی گیری کشتیاں فشنگ بوتس پر پابندی ہوگی۔

دوسری جانب کراچی پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پرشپنگ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے ، کراچی پورٹ سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 جہاز کارگو لے کر روانہ ہو گے ہیںایک کارگو شپ آج رات روانہ ہوگا، کراچی پورٹ پر آئندہ 24 گھنٹے میں 10 کارگو، کیمیکل اور کنٹینتز شپ لنگر انداز ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بندرگاہوں پر پابندی عائد کراچی پورٹ ماہی گیری ہائی الرٹ پر پابندی

پڑھیں:

کراچی میں میمن گوٹھ سے 3خواجہ سراؤں کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔

ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ ایم نائن موٹر وے کے ساتھ میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں خواجہ سراؤں کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، تینوں کے سر سینے اور ہاتھوں پر گولیاں لگی ہوئی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے بظاہر لگتا ہے تینوں افراد سڑک کنارے لفٹ لینے کے لیے کھڑے تھے، ممکنہ طور پر تینوں کو فائرنگ کرکے قتل کیاگیا اور ملزم فرار ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جائے واقعے گولیوں کے دو خول ملے ہیں، تینوں لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد مزید شواہد سامنے آسکیں گے، تمام پہلوؤں پر تحقیقات کر رہے ہیں، جائے وقوعہ ویران جگہ ہے ۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو خواجہ سراؤں کو سینے جبکہ ایک کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے دو خول ملے ہیں، کرائم سین پر کوئی کیمرا نہیں لگا ہوا، خواجہ سرائوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے کسی گولی کا خول برآمد نہیں ہوا، اگر گولیوں کے خول نہیں ملے تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشاندہی ہوسکے گی کہ مقتولین کو کس بور کی پستول سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا خواجہ سراؤں کے قتل کا نوٹس، آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میمن گوٹھ کے قریب سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ خواجہ سراؤں کے قاتلوں کو ہرصورت گرفتار کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

انہوں نے کہا ہےکہ خواجہ سرا معاشرے کا وہ مظلوم طبقہ ہے جسے ہم سب نے عزت اور احترام دینا ہے، ریاست کسی بھی مظلوم اور معصوم شہری کا قتل برداشت نہیں کرے گی۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیر واقعے سے متعلق ابتدائی معلومات سے آگاہ کریں، جائے وقوعہ سے شواہد کی تفتیش جدید اور ماڈرن تیکنیک کی بنیاد پر کی جائے، قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں انٹیلیجینس ذرائع بھی استعمال کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی ختم
  • کراچی میں میمن گوٹھ سے 3خواجہ سراؤں کی گولیاں لگی لاشیں برآمد
  • پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
  • محکمہ جنگلی حیات کے پی نے آبی پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کردی
  • طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی
  • دارالحکومت میں 12 قسم  کی سرگرمیوں پر پابندی، دفعہ 144 میں دو ماہ کی توسیع
  • افغانستان: طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی
  • چاہ بہار پورٹ پابندی: بھارت کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا؟
  • چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد
  • چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد