وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے آج شام امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی، جس کے نتیجے میں 31 شہری شہید ، 57 زخمی ہوئے اور شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے حملوں نے ناصرف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی بلکہ جنوبی ایشیاء کے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کیا ہے۔
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیوں سے شدید غصّے میں ہیں۔ شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
سکریٹری روبیو نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیاء کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے، انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا.
علی امین گنڈا پور کا اڈیالہ جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی
وزیراعظم نے جنوبی ایشیاء کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔ دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
امریکی وزیر نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیرِ مواصلات شان ڈیفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت شٹ ڈاون مزید جاری رہا تو ملک کا فضائی نظام جزوی طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔ تسنیم نیوز کی بینالاقوامی شعبے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ مواصلات و ٹرانسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگر آئندہ ہفتے تک حکومتی تعطیل ختم نہ ہوئی، تو ملک کے کچھ فضائی حصے بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ امریکی نیوز چینل این بی سی نیوز کے مطابق وزیرِ ٹرانسپورٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ڈیموکریٹس نے ہمیں ایک ہفتہ اور اسی حال میں رکھا، تو ملک بھر میں پروازوں میں شدید بدنظمی، تاخیر اور منسوخیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ممکن ہے ہمیں فضائی حدود کے کچھ حصے بند کرنے پڑیں، کیونکہ ہمارے پاس پروازوں کی نگرانی کے لیے کافی ائیر ٹریفک کنٹرولرز موجود نہیں۔”
رپورٹ کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے بتایا ہے کہ
ملک کے تقریباً نصف فضائی کنٹرول مراکز کو عملے کی شدید کمی کا سامنا ہے، جبکہ 13 ہزار کنٹرولرز حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران تنخواہ کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ نیویارک ریجن میں صورتحال اور بھی سنگین ہے، جہاں 80 فیصد عملہ کام چھوڑ چکا ہے۔ شان ڈیفی نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔