کراچی میں مختلف حادثات میں 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے پیش آنے والے حادثات میں 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جن میں ایک فائرنگ کا واقعہ اور دو مختلف حادثات شامل ہیں۔
شیر شاہ کے علاقے اٹک پمپ والی گلی میں موبائل فون چھیننے کی کوشش کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق، مقتول کی شناخت 22 سالہ خیل نواز کے طور پر کی گئی، جبکہ شدید زخمی ہونے والے 20 سالہ گل زیب کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، تاہم کرائم سین یونٹ نے موقع سے شواہد جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ کے واقعے میں نوجوان جاں بحق
ایس ایچ او شیر شاہ نند لعل نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں نوجوان لڈو کھیل رہے تھے اور دو موٹر سائیکل سوار ڈاکو ان سے موبائل چھیننے آئے، مزاحمت پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک گولی خیل نواز کے سر میں لگی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
دوسرے واقعے میں رامسوامی کے علاقے بسم اللہ پان ہاؤس والی گلی میں ایک خاتون پراسرار طور پر عمارت کی ساتویں منزل سے گر کر جاں بحق ہوگئی۔ ریسکیو حکام نے متوفیہ کی شناخت 45 سالہ تسمینہ کے نام سے کی ہے۔ پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور متوفیہ کے اہلخانہ سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ گرنے کی وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ناظم آباد فلائی اوور پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے خاتون سمیت 3 افراد زخمی
کورنگی چمڑا چورنگی کے قریب ایک ٹرک کی ٹکر سے 45 سالہ شازیہ جاں بحق ہوگئی۔ پولیس کے مطابق، متوفیہ سڑک عبور کرتے ہوئے ٹرک کی زد میں آگئی۔ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ایدھی کے رضا کاروں نے متوفیہ کی لاش جناح اسپتال منتقل کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلا دیش میں انتخابی مہم کے دوران ریلی پر فائرنگ: ایک شخص جاں بحق،امیدوار سمیت 2افراد زخمی
ڈھاکا: بنگلادیش کے شہر چٹوگرام میں انتخابی مہم کے دوران ریلی پر موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بھق اور دو زخمی ہوگئے۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ سے زخمیوں ہونے والوں میں اپوزیشن جماعت بی این پی کے امیدوار ارشاد اللہ بھی شامل ہیں، یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا، جب ملک کی سیاسی جماعتوں نے تاریخی عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کر دی ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ہجوم پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔جبکہ بی این پی رہنما امیر خسرو محمود چوہدری نے واقعے کو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش قرار دیا۔
بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور تمام سیاسی جماعتوں سے پرامن اور شفاف انتخابات کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی گزشتہ سال اگست میں حکومت کے خاتمے کے بعد فروری 2026 میں عام انتخابات ہونے والے ہیں، جس کے لیے بنگلادیش کی بڑی سیاسی جماعتوں نے گزشتہ روز انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے۔