WE News:
2025-09-22@16:56:17 GMT

جواب ضرور  آئے گا

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

مئی 1998 کی بات ہے۔ بھارت نے اچانک 5 ایٹمی دھماکے کر کے خطے میں طاقت کے توازن کو پلٹا کر رکھ دیا۔ 9 مئی کو ہونے والے یہ ایٹمی دھماکے پاکستان کے لیے تازیانہ بن گئے۔ پاکستان سے فوری ردعمل کی توقع تھی مگر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔ پاکستان نے بین الاقوامی طور پر احتجاج تو کیا مگر پاکستانیوں کو اس سے زیادہ کی توقع تھی۔

پاکستانیوں کی عمر گزر گئی تھی یہ قصہ سنتے سنتے کہ کس طرح ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ہالینڈ سے یورینیم افزودگی کے طریقے پاکستان بھجوائے، کس طرح ذوالفقار علی بھٹو نے اس منصوبے کا خفیہ اجرا کیا اور کس طرح ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے اٹامک پلانٹ کو تخلیق کیا۔

اس زمانے میں سب سے بڑا خواب یہی تھا کہ پاکستان پہلی اسلامی ایٹمی قوت بنے گا۔ اس قوت کے بننے سے پاکستان ہی نہیں پورا عالم اسلام محفوظ ہو جائے گا۔ بھارت کی عددی بالادستی خاک میں مل جائے گی اور خطے میں طاقت کا توازن قائم ہو گا۔

ہوا یوں کہ بھارت نے 9 مئی کو 5 دھماکے  کیے لیکن پاکستان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ بین الاقوامی طور پر احتجاج کو پاکستانیوں نے تسلیم نہیں کیا۔ پاکستانی چاہتے تھے کہ ابھی اور اسی وقت ہم ایٹمی دھماکے کریں اور دنیا کو بتا دیں کہ پاکستان ایک ناقابل تسخیر ایٹمی قوت ہے۔

دوسری طرف بھارت میں جشن کا سماں تھا۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ  بالآخر پاکستان کو تسخیر کر لیا گیا۔ بھارتی عوام اور پارلیمنٹ فتح کے گیت گا رہے تھے مگر پاکستان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آ رہا تھا۔

اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف دفاعی تجزیہ کاروں، سائنسدانوں سے مذاکرات کر رہے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ جلد از جلد واشگاف طور پر بتا دیا جائے کہ ہم پہلی اسلامی ایٹمی قوت بن چکے ہیں۔ سائنسدانوں نے نواز شریف سے تیاریوں کے لیے 3 ہفتے کا وقت مانگا۔ نواز شریف کو جلدی تھی مگر کسی غلطی کا رسک بھی نہیں لیا جا سکتا تھا۔

پاکستان نے اپنے طور پر تیاریاں شروع کر دیں لیکن ان تیاریوں کی خبر عوام تک نہیں پہنچی۔ لوگ کے لیے معلومات کو روایتی بیانات تک محدود رکھا گیا۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستانیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا جاتا تھا۔ اپنے لوگ یہ سمجھنے لگے کہ پاکستان کے پاس ایٹمی اہلیت ہے ہی نہیں۔ عبدالقدیر خان ایک فراڈ ہیں۔ اٹامک انرجی ایک ناکام پراجیکٹ ہے۔ حکومت پاکستان بزدل اور نااہل ہے۔ فوج مصلحت کا شکار ہے۔ پاکستان بین الاقوامی دباؤ کے سامنے گھٹنے ٹیک چکا ہے۔ نواز شریف نے امریکا سے ڈالر پکڑ لیے ہیں الغرضیکہ جتنے منہ تھے اتنی باتیں۔

کوئی پاکستانی نہیں چاہتا تھا کہ پاکستان اپنے روایتی حریف کے سامنے چھوٹا پڑے۔ کوئی بھارت کی برتری کوتسلیم کرنے پر رضامند نہیں تھا۔ کوئی خطے میں طاقت کے توازن کو بگڑتا نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔ لوگوں کے جذبات بھڑک رہے تھے۔ حکومت پر تنقید کے تبرے برسائے جا رہے تھے۔ لوگ مجموعی طور پر یہ سمجھ رہے تھے کہ نہ ہمارے پاس ایٹمی اہلیت ہے اور اگر ہے تو اس کے اظہار کی جرات نہیں ہے۔

یہ ایک تکلیف دہ کیفیت تھی۔ اصل صورت حال نواز شریف اور اہم عسکری عہدیدار ہی جانتے تھے۔ 3 ہفتے کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ ان 3 ہفتوں میں نہ عوام کو کچھ بتایا جا سکتا تھا نہ دلاسا دیا جا سکتا تھا۔

خیر خدا خدا کر تین ہفتے گزرے۔ 28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی کے مقام پر 7 کامیاب ایٹمی دھماکے کیے۔ پاکستان کسی بین الاقوامی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا۔ جس وقت یہ دھماکے کیے گئے بھارت میں لوک سبھا کا اجلاس چل رہا تھا۔

وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی فاتحانہ تقریر کر کے اپنے ہم وطنوں کا دل گرما رہے تھے۔ ان کی تقریر رکوائی گئی اور انہیں پاکستان کے 7 کامیاب ایٹمی دھماکوں کی اطلاع دی گئی۔ وہ منظر آج بھی یو ٹیوب پر محفوظ ہے۔ بھارت کی ساری شیخی ایک لمحے میں دھری کی دھری رہ گئی۔ فتح کا جشن منانے والے اچانک ماتم کرنے لگے۔ نعرے مارنے والے سسکیاں بھرنے لگے۔ ساری دنیا میں پاکستان کی ایٹمی قوت کے ڈنکے بجنے لگے۔ پاکستانیوں کے جذبے آسمان تک جا پہنچے۔ نعرہ تکبیر کی صدائیں فضا میں گونجنے لگیں۔ اس دن کے بعد کسی کی کبھی جرات نہیں ہوئی کہ پاکستان کی طرف بری نظر سے دیکھے۔

27 سال پرانی ساری کہانی کا صرف ایک مقصد ہے کہ اب بھی صورت حال مختلف نہیں ہے۔ بھارت بزدلانہ در اندازی کر چکا ہے، اب پاکستان کے جواب دینے کی باری ہے۔ سب کو جلدی ہے۔ لوگ طعنے بھی دے رہے ہیں اور طنز بھی کر رہے ہیں۔ دبے دبے لفظوں میں یہ بات کہنا شروع ہو گئے کہ شاید ہم نے شکست تسلیم کر لی ہے۔

ایسے تمام دوست جو سوشل میڈیا پر مایوسی پھلا رہے ہیں، ان کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے، یہ نہیں ہو سکتا کہ بھارت کی دراندازی کے جواب میں پاکستان چپ سادھ لے۔ خاموشی سے بھارتی برتری تسلیم کر لے، یہ ممکن ہی نہیں ۔

یہ جو جلدباز لوگ فوری رد عمل کا تقاضا کر رہے ہیں یہ اسی قبیل کے لوگ ہیں جو 9 مئی 1998 سے لیکر 27 مئی تک مایوس ہوچکے تھے۔

یاد رکھیں! پاکستان بھارت کو جواب ضرور دے گا۔ ایسا جواب جس کا بھارت نے سوچا بھی نہیں ہوگا۔ ایسا جواب جس سے بھارت کا غرور سرنگوں ہو جائے گا۔ ایسا جواب جو خطے میں پاکستان کی برتری کے لیے حتمی اور اٹل ہوگا۔

اس ملک سے اور اس فوج سے مایوس نہ ہوں۔ یہ جان تو قربان کر سکتے ہیں مگر بھارت کی برتری تسلیم نہیں کر سکتے۔

بھارت کو بے شک عددی برتری حاصل ہے، جدید ٹیکنالوجی اس کے پاس ہے لیکن جن کے دل میں جذبہ شہادت موجزن ہو وہ کسی سے  بھی  ٹکرانے کی اہلیت رکھتے ہیں تو صاحبان! میرا مشورہ ہے کہ اپنے محافظوں پر اعتبار کریں اور یاد رکھیں کہ اس زمیں کا چپہ چپہ خدائے رب کریم کی امانت ہے اور اس قوم کو اس فوج  کو اس امانت کا دفاع کرنا خوب آتا ہے۔

جس قوم کی سپاہ کی سب سے بڑی آرزو شہادت ہو اس قوم کو، اس کے جذبے کو  کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عمار مسعود

عمار مسعود کالم نگار، سیاسی تجزیہ کار، افسانہ نگار اور صحافی۔ کبھی کبھی ملنے پر اچھے آدمی ہیں۔ جمہوریت ان کا محبوب موضوع ہے۔ عوامی مسائل پر گہری نظر اور لہجے میں جدت اور ندرت ہے۔ مزاج میں مزاح اتنا ہے کہ خود کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ تحریر اور لہجے میں بلا کی کاٹ ہے مگر دوست اچھے ہیں۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی کہ پاکستان پاکستان کے پاکستان کی ایٹمی قوت نواز شریف بھارت کی رہے ہیں رہے تھے تھے کہ کے لیے

پڑھیں:

ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی یکطرفہ شکست پر شعیب اختر کا سخت ردعمل

ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی یکطرفہ شکست پر شعیب اختر کا سخت ردعمل shoaib akhtar WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز

کراچی:(آئی پی ایس) پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ایشیا کپ سپر فور میچ میں بھارت کے ہاتھوں پاکستان کرکٹ ٹیم کی یکطرفہ شکست پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

شعیب اختر نے میچ کے بعد ایک ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کے پاس 200 رن بھی بورڈ پر ہوتے تب بھی بولرز اس کا دفاع نہیں کر پاتے۔ اگر فہیم کو بولنگ کرنی تھی تو نئی گیند کا استعمال کرنا چاہیے تھا، اگر وہ صائم کی جگہ لے لیتے تو وہ کارآمد ثابت ہوتے۔

شعیب اختر نے کہا کہ ابرار سے پہلے پارٹ ٹائم باؤلرصائم ایوب آ رہے ہیں۔ ابرارآپ کے مین باؤلر ہیں۔ آپ کی باؤلنگ لائن اپ اس قابل نہیں تھی، اگر پاکستانی ٹیم نے 200 رن بھی بنائے ہوتے تب بھی بولرز اس کا دفاع نہیں کرپاتے ۔

شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان کی باؤلنگ ناقص تھی۔ حارث رؤف نے حریف کےایک بھی بلے باز کو آؤٹ نہیں کیا۔ ہندوستانی بلے باز اپنی غلطیوں سے آؤٹ ہوئے۔ سوریا کمار یادیو نے غلط شاٹ کھیلا اور پاکستان کو وکٹ مل گئی۔ یہ میچ تواتنا آگے بھی نہیں جاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذرا سوچیں، اس ٹیم کے پاس کے ایل راہل نہیں ہے۔ وہ ہمیشہ گیند بازوں کو مارتا ہے۔ کے ایل راہل کو سنجو سیمسن کی بجائے ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔ سنجو سیمسن ٹیم انڈیا کی کمزور کڑی تھے۔ اسی وجہ سے میچ 19 ویں اوور تک چلا۔

شعیب اختر نے یہ بھی کہا کہ ابھیشیک شرما اگر کچھ دیر اور کریز پر رہتے تو میچ پانچ اوور پہلے ہی ختم ہوجاتا، ان کے آؤٹ ہونے کی وجہ سے مقابلہ انیسویں اوور تک گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی نے بھارتی شہریوں سے غیر ملکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کردی حارث رؤف کا بھارتی شائقین کو 0-6 کا نشان دکھانے کا اشارہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہائی وولٹیج ٹاکرا، پاکستان کا بھارت کو جیت کیلئے 172 رنز کا ہدف پاک بھارت میچ کے لیے پلئینگ الیون فائنل،مزید ایک اورتبدیلی کردی گئی ایشیا کپ: بھارتی غرور خاک میں ملانے کا موقع، پاکستان اور بھارت آج پھر آمنے سامنے ہوں گے پاک بھارت ٹاکرا، محسن نقوی کی قومی ٹیم سے ملاقات، کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کیے انڈیا سے میچ، پاکستانی کرکٹ ٹیم نے شیڈول پریس کانفرنس منسوخ کر دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی یکطرفہ شکست پر شعیب اختر کا سخت ردعمل
  • بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب 
  • مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد
  • ہم ایک انچ زمین بھی امریکا کو نہیں دیں گے، افغانستان کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب
  • پاکستان سے معاہدہ سعودیہ کی ایٹمی ڈھال ہے، عالمی میڈیا کی رپورٹ
  • پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
  • مشرق وسطیٰ کی سلامتی اور اسرائیلی خطرات : پاکستان کی ایٹمی قوت کا نیا کردار
  • ’’پاک سعودی دفاعی معاہدے میں مشرق وسطیٰ کی سلامتی کےلئے ایٹمی تحفظ شامل‘‘ عالمی میڈیا کی رپورٹ
  • ’’پاک سعودی دفاعی معاہدے میں مشرق وسطیٰ کی سلامتی کیلیے ایٹمی تحفظ شامل‘‘ عالمی میڈیا کی رپورٹ
  • ہم نے ڈاکٹر خان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا