6 اور 7 مئی کی شب پاکستان اور بھارت کی فضائیہ کی جھڑپ حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل ترین لڑائی ہے۔

 بھارت کے 5 لڑاکا طیاروں کو گرائے جانے کے بارے میں سینئر پاکستانی سیکیورٹی ذرائع نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو بتایا کہ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی لڑائی میں دونوں طرف کے تقریباً 125 طیارے شریک تھے، دونوں ملکوں کے جنگی طیارے اپنی فضائی حدود سے باہر نہیں نکلے۔

 
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس لڑائی کے دوران کچھ مواقع پر 160 کلو میٹر کے فاصلے سے بھی ایک دوسرے پر میزائل داغے گئے

اس سے قبل گزشتہ روز بھارتی آفیشلز نے بھی اپنے 3 طیاروں کے گر کر تباہ ہونے کی تصدیق کی تھی۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بھارتی سیکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ 3 طیارے گر کر تباہ ہوئے ہیں لیکن ان کی وجوہات ابھی واضح نہیں۔

معروف امریکی جریدے کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ایک طیارہ بھارتی پنجاب میں اور ایک مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا، مقبوضہ کشمیر میں تباہ شدہ طیارے کے فیول ٹینک پر تجزیے میں سامنے آیا کہ یہ رافیل یا میراج طیارہ تھا، لیکن طیارے کے تباہ شدہ فیول ٹینک سے یہ معلوم نہيں ہوسکا کہ یہ ٹینک کسی ایسے طیارے کا تھا جو دشمن کی فائرنگ سے نشانہ بنا ہو

امریکی جریدے نے یہ تبصرہ بھی کیا ہے کہ بھارت، پاکستان میں ایئر اسٹرائیک کرکے پہلگام حملوں کے بدلے کا دعویٰ تو کر رہا ہے لیکن ایسے شواہد بھی سامنے آرہے ہيں کہ بھارتی فورسز کو اس آپریشن میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، جہاں کم از کم 2 طیارے تو مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے 7 مئی کی رات پاکستان پر حملہ کیا گیا تھا جس کا پاکستان نے بروقت اور موثر جواب دیا اور رات کی تاریکی میں میزائل حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے۔

پاک فوج کی جوابی کارروائی میں برنالہ، شکر گڑھ اور کوٹلی سیکٹر میں بھارتی ڈرون اور متعدد کواڈ کواپٹر بھی تباہ کردیے گئے، ایل او سی پر بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا جواب دیا گیا۔

بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈ کوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈ کوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کردی گئیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: گر کر تباہ

پڑھیں:

فضائی حدود کی بندش کے باوجود ایران کے مزید 3 طیارے مسقط پہنچ گئے

ایران(نیوز ڈیسک)اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی فضائی حدود کی بندش کے آٹھویں روز ایران کے مزید 3 مسافر طیارے مشہد اور دیگر ائیرپورٹس سے روانہ ہوکر عمان کے دارالحکومت مسقط پہنچے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ایران کی ساہا ائیر کے 2 بوئنگ 737 طیارے پرواز جے جے 32 اور جے جے 33 کے طور پر مشہد ائیرپورٹ سے جمعہ کی صبح 7 بجے روانہ ہو کر مسقط ائیرپورٹ پر پہنچے۔

اسی طرح ایران کی میراج ائیر لائن کا ایک ائیر بس اے 320 طیارہ پرواز جے جے 31 کے طور پر نامعلوم ائیرپورٹ سے پرواز کرکے اچانک 37 ہزار فٹ کی بلندی سے راڈار پر نمودار ہوا دیگر 2 طیاروں کے ساتھ مسقط پہنچا۔

بدھ کی شام بھی معراج ائیر اور ایران گورنمنٹ کے 3 طیارے اسی طرح پرواز کرتے ہوئے مسقط ائیرپورٹ پہنچے تھے جو تاحال مسقط ائیرپورٹ پر موجود ہیں۔

چیئرمین واپڈا سجاد غنی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ
  • بھارتی طیاروں کیلیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ آج متوقع
  • پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی
  • امریکی بمبار طیاروں کا بھارتی فضائی حدود کے استعمال کا انکشاف
  • امریکا کے ایران پر گرائے گئے ایم اوپی بم اور بی-2 بمبار طیارے کتنے خطرناک ہیں؟
  • ایران کی 3 جوہری سائٹس پر امریکی فضائی حملوں میں تباہ، یہ سب سے مشکل اہداف تھے، ٹرمپ
  • اسرائیل کا ایرانی فضائیہ کے مزید 3امریکی ساختہ F-14طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
  • امریکا کے سب سے تباہ کن طیارے بحرالکاہل روانہ کر دیے جانے کی اطلاعات
  • ایران کے حملے، اسرائیل پھر لرز اٹھا، فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں تباہ
  • فضائی حدود کی بندش کے باوجود ایران کے مزید 3 طیارے مسقط پہنچ گئے