اسلام آباد/نئی دہلی  (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی اور بھارتی فضائیہ کے درمیان حالیہ "ڈاگ فائٹ" جدید فضائی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل فضائی جھڑپوں میں شمار کی جا رہی ہے۔ ایک سینئر پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ مجموعی طور پر 125 لڑاکا طیارے اس جھڑپ میں شامل تھے، جو ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے طیارے اپنی اپنی فضائی حدود سے باہر نہیں نکلے، مگر 160 کلومیٹر (100 میل) تک فاصلہ رکھنے والے میزائل ایک دوسرے پر داغے گئے۔

سی این این کے مطابق  2019 میں ہونے والی چھوٹی ڈاگ فائٹ کے نتیجے میں بھارتی پائلٹ کی گرفتاری اور پاکستان میں اسے عوامی طور پر دکھانے کا واقعہ اب بھی دونوں ممالک کی عسکری حکمت عملی پر اثر انداز ہے، اور اس بار دونوں فریقوں نے سرحد پار کرنے سے اجتناب کیا تاکہ کسی بھی قسم کی ہزیمت سے بچا جا سکے۔

بھارتیوں نے احتجاج کرتے ہوئے سعودی عرب کا پرچم پیروں میں روند دیا، کلمہ کی توہین پوری مسلم دنیا میں شدید غصہ

اطلاعات کے مطابق بھارتی فضائیہ کو بعض اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کئی بار کوشش کرنا پڑی جبکہ پاکستانی فوج نے ممکنہ ہدف بننے والے شہری علاقوں میں لوگوں کو بروقت خبردار کرنے کی بھرپور کوشش کی، تاکہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم رکھا جا سکے۔

خیال رہے کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب چھپ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس پر پاک فضائیہ کے شاہین فوری حرکت میں آئے۔ پاکستان کی طرف سے بھارت کے پانچ لڑاکا طیارے گرانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جن میں ایک رافیل بھی شامل ہے۔ عالمی میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی ملک نے 4.

5 جنریشن کے لڑاکا طیارے کو گرایا ہو۔

پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 2 دن بند رہیں گے، نوٹی فیکیشن جاری

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا باقاعدہ نوٹس (NOTAM) آج سہ پہر تک جاری کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے فضائی حدود کی بندش: بھارت کو اب تک کتنے ملین ڈالر کا نقصان ہوچکا؟

واضح رہے کہ پاکستان نے 24 اپریل کو پاک بھارت کشیدگی کے پیشِ نظر بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کر دی تھی۔ اس پابندی میں پہلی توسیع 23 مئی کو کی گئی تھی، جس کی مدت آج مکمل ہو رہی تھی۔ تاہم، موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی حکام نے اس بندش کو ایک اور ماہ کے لیے بڑھا دیا ہے۔

دوسری طرف بھارت نے بھی پاکستان کے اس فیصلے کے ردِعمل میں پاکستانی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ فضائی پابندیاں خطے میں جاری کشیدگی اور سفارتی تعلقات میں تناؤ کی عکاس ہیں۔

یہ بھی پڑھیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز مشکلات کا شکار

ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی بندش سے نہ صرف دونوں ممالک کی ایوی ایشن انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے بلکہ بین الاقوامی پروازوں کے روٹس اور پرواز کے اوقات پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کاؤنٹی کرکٹ: پاکستان اور بھارت کے کرکٹر ایک ہی ٹیم میں شامل
  • پاکستان کا بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ
  • بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا امکان
  • پاکستان کا بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ
  • بھارتی طیاروں کیلیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ آج متوقع
  • پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی
  • امریکی بمبار طیاروں کا بھارتی فضائی حدود کے استعمال کا انکشاف
  • امریکی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کی، سیکیورٹی ذرائع
  • ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملے کیلئے امریکی طیاروں نے کونسا راستہ اپنایا؟
  • اسرائیل کا ایرانی فضائیہ کے مزید 3امریکی ساختہ F-14طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ