پاکستان کے بھارت کو جواب نے تاریک شب چاندنی رات بنادیا،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بھارت کو بھرپور جواب دینے پر 24کروڑ عوام کو مبارکباد ، ایئر چیف ظہیر بابر کو سلام
ہندوستان نے رافیل جہاز خریدے اور اس پر ناز کرتا ہے، قومی اسمبلی میں خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور جس تاریک رات بھارت نے حملہ کیا اس رات کو پاکستانی فوج نے چاندنی رات بنادیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دشمن ملک بھارت نے ماضی کی طرح ایک بار پھر رات کے اندھیرے میں پاکستان پر حملہ کرنے کی ناپاک کوشش کی، مگر پاکستان فوج نے حملے کا بھرپور جواب دے کر اس تاریک رات کو چاندنی رات بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حملے میں ہماری متعدد شہری شہید ہوئے ان میں خواتین، بچے اور مرد شامل ہیں۔ اس موقع پر بھارتی حملوں میں شہید افراد کی درجات کی بلندی کے لیے ایوان میں دعا کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 22 اپریل کو ہندوستان کے زیر قبضہ پہلگام میں دہشت گرد حملہ ہوا، دس منٹ میں اس واقع کی ایف آئی آر درج ہوگئی اور پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی گئی، کچھ عرصہ پہلے دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کیا، اس دہشت گرد حملے کے تانے بانے ہندوستان کے ساتھ ملتے تھے ، ہمارے پاس ٹرین ہائی جیک کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔انہوں ںے کہا کہ پہلگام واقعے پر ہم نے بھارت کو بین الاقوامی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کی پیشکش کی، ان حالات میں ہر روز اطلاع ملتی تھی بھارتی جہاز پاکستان پر حملہ آور ہونگے ، پاکستان کی 24 کروڑ عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان کی مسلح افواج 24 گھنٹے تیار تھی، ہندوستان نے رافیل جہاز خریدے اور اس پر ناز کرتا ہے مگر دشمن کا مقابلہ عقلنمدی اور جواں مردی سے کیا جاتا ہے ، ہماری ایئر فورس مکمل تیار تھی چنانچہ بھارتی طیارے گرائے ، ایئر چیف ظہیر بابر کو پاکستانی قوم کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پر حملے میں ہندوستان کے 80 جہاز شریک تھے ، بھارت نے آزاد کشمیر میں سیالکوٹ کے علاقوں پر حملہ کیا، پاکستان کے عقاب مکمل تیاری میں تھے جوں ہی ہندوستان کے جہازوں نے پے لوڈ گرایا عقاب جھپٹے اور پانچ جہاز مار گرائے ، پاکستان کو بڑی عزت ملی۔وزیراعظم نے کہا کہ جو کہتے تھے کنونشن وار فیئر میں پیچھے چھوڑ دیا ہے ان کی عقل ٹھکانے آگئی ہوگی،پانچ جہاز گرائے یہ 10 بھی ہوسکتے تھے مگر شاہینوں نے احتیاط سے کام لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملنے اور چیمبر میں بیٹھنے کو تیار ہوں، یہ ہی راستہ ہے پاکستان کو عظیم قوم بنانے کا، یہ وقت ہے آئیں مل کر بیٹھیں اور اختلافات کو ختم کریں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ہندوستان کے پاکستان پر نے کہا کہ بھارت کو
پڑھیں:
اب بھارت پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے گا؛ سردار مسعود خان
سٹی 42 : آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاک سعودی اسٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے کے بعد بھارت کے لیے پاکستان پر فوجی مہم جوئی کرنا انتہائی دشوار ہو گیا ہے اور اگر بھارت نے کوئی حماقت کی تو اسے دو ملکوں کی اجتماعی طاقت سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔
سردار مسعود خان نے مختلف ٹی وی چینلز کو دیے گئے انٹرویوز میں بتایا کہ اس سال مئی میں بھارت کی جانب سے پاکستان پر جو بلا جواز جنگ مسلط کی گئی تھی اس کا پاکستان نے دندان شکن جواب دیا اور اس معرکے میں پاک فوج نے اپنی برتری ثابت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدے کے بعد بھارت کو مستقبل میں کسی قسم کی جارحیت سے پہلے ہزار بار سوچنا ہوگا کیونکہ سعودی عرب کی بھارت میں وسیع سرمایہ کاری ہے اور 35 لاکھ بھارتی شہری سعودی عرب میں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں۔
پاکستان نے کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں سری لنکا کو شکست دیدی
آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان کی مشرقی سرحدوں کو عسکری اعتبار سے مضبوط کرے گا اور پاکستان کی اسٹرٹیجک رسائی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دفاعی ٹیکنالوجی اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت کو بھی تقویت ملے گی ۔ بھارت کے ممکنہ ردعمل پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مختلف محاذوں پر ناکامیوں کا شکار رہا ہے۔ جنگ میں عسکری شکست، سفارتی پسپائی، بیانیہ کے میدان میں ناکامی نے بھارت کو سفارتی ویرانی میں دھکیل دیا۔ اس پس منظر میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات نے بھارت کی پوزیشن مزید کمزور اور پاکستان کو مضبوط کردیا۔
دہلی یونیوسٹی کا سٹوڈنٹ یونین الیکشن؛ آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم کا قبضہ ہو گیا
سردار مسعود خان نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے جو بیانیہ بنایا گیا تھا اسے عالمی برادری نے مسترد کر دیا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹرٹیجیک باہمی معائدے سے اسرائیل کے گریٹر اسرائیل بنانے کے منصوبے میں بھی رکاوٹ پیدا ہوگی تو انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے وسیع تر اسرائیل (گریٹر اسرائیل) کا جو نقشہ جاری کیا تھا اس میں سعودی عرب کا نصف حصہ بھی شامل تھا، اس کے علاوہ اسرائیل شام کے حصے بخرے کرنا چاہتا ہے، لبنان کے مشرقی اور جنوبی پہاڑوں میں آباد دروز اور دوسری اقلیتوں کے لیے راہداری بنانے کا ارادہ رکھتا ہے، گولان کی پہاڑیاں شام کو واپس کرنے سے انکاری ہے اور اب غزہ پر قبضہ کرنے میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے یہ بھی کہا تھا کہ فلسطینی عرب ہیں اسلئے وہ اسرائیل (فلسطین) چھوڑ کر مصر، لیبیا، سعودی عرب یا کہیں اور جاکر آباد ہو جائیں تاکہ پم خالص صہیونی ریاست کے قیام کا خواب پورا کرسکیں اور یوں اس پس منظر میں پاک سعودیہ دفاعی اتحاد بروقت ہے۔
دارالحکومت میں 12 قسم کی سرگرمیوں پر پابندی، دفعہ 144 میں دو ماہ کی توسیع
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مسلمان دنیا میں دو ارب کے قریب ہیں، ستاون ممالک پر مشتمل ان کی اسلامی تعاون تنظیم ہے، عرب لیگ میں 22 اسلامی ممالک شامل ہیں، خلیج تعاون کونسل ہے جس میں دنیا کے امیر ترین ملک شامل ہیں لیکن ان کے پاس کوئی اجتماعی دفاعی نظام نہیں ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بار بار فخر سے بتاتا ہے کہ اسرائیل کی سرحدیں کہاں سے شروع ہوکر کہاں ختم ہونگی۔ ان حالات میں مسلمانوں کے دو کلیدی ممالک سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اس معاہدے سے مسلمانوں کا حوصلہ بڑھا کیونکہ ایک عرصے سے مسلمان بدترین اسلاموفوبیا کا شکار تھے اور ایسے ممالک جہاں وہ اقلیت میں تھے وہاں ان کا عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا۔ ان حالات میں اس معائدے سے کم از کم مسلمان شہری تو بہت خوش ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا جس طرح بھارت کی طرف سے پاکستان پر حملے کے بعد بھارت کی جنگی صلاحیت کا بھرم پوری دنیا کے سامنے کھل گیا، اسی طرح اسرائیل کے قطر پر حملے نے مسلمان ممالک کو متحد کردیا۔
پاک سعودی ڈیفینس معاہدہ دونوں ملکوں کیلئے مثبت ہے؛ بلاول بھٹو
سردار مسعود خان نے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے نے امریکہ کی طرف سے خلیجی ریاستوں کی سلامتی اور دفاع کی ضمانت کا تصور پاش پاش ہوگیا۔ تمام خلیجی ریاستوں کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ ان کے پاس دفاع اور اپنی سلامتی کی چھتری موجود نہیں اور اب انہیں اپنے دفاع کے لئے خود کوئی انتظام کرنا گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ معائدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہے ہے لیکن یہ ایک اعتبار سے بلواسطہ طور پر تمام خلیجی ریاستوں کے ساتھ بھی ہے کیونکہ عرب ممالک عام طور پر اس قسم کے فیصلے اتفاق رائے سے کرتے ہیں۔ اسلئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ قطر پر اسرائیلی حملہ پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ کا فوری موجب بنا لیکن یہ مسلمانوں کے اجتماعی دفاع کی جانب ایک قدم ہے جس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ہم مغرب کے خلاف لڑنے جا رہے ہیں۔ مغرب میں جو خطرے کی گھنٹیاں بجائی جا رہی ہیں وہ بلاجواز ہیں۔
لاہور میں بونداباندی شروع
آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ سعودی عرب مغربی ممالک سے قربت رکھتا تھا اور مغربی ممالک کے زیر اثر ہے لیکن اس نے اپنے مفاد میں ایک آزادانہ فیصلہ کیا، اسی طرح پاکستان کے بھی امریکہ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور ہم چاہیں گے کہ یہ تعلقات مذید مضبوط ہوں لیکن پاکستان نے اپنے مفاد میں ایک آزادانہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ گیم نہایت ذہانت کے ساتھ کھیلنی ہوگی اور جس طرح ممتاز چینی رہنما ڈینگ ژیاؤ پِنگ نے کہا تھا‘اپنی طاقت چھپاؤ اور وقت کا انتظار کرو' اب سعودی عرب اور پاکستان کے لئے وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی اجتماعی صلاحیت کو بڑھائیں اور اپنے ساتھ دوسرے ممالک کو شامل کریں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا آنے والے دنوں میں مذید ممالک اس معاہدے میں شامل ہوں گے۔
سردار مسعود خان نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات ہیں، قطر اور سعودی عربیہ کا زاویہ نگاہ بھی ایک دوسرے سے مختلف یے اسی طرح مصر اور سعودی عرب کے درمیان بھی روایتی طور پر کوئی قربت نہیں رہی۔ اب مصر اور ترکی بھی قطر کی صف میں کھڑے ہوگئے کیونکہ وہ بھی غزہ میں جنگ بندی کے لئے ثالث کے طور پر کام کر رہے تھے، اسلئے وہ بھی اسرائیل کے نشانے پر ہیں کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم کہتا ہے کہ جہاں اور جس ملک میں حماس کے نمائندے ہوں گے وہاں حملہ کریں گے۔ اسلئے ہماری یہ رائے ہے اسلامی ممالک خاص طور پر خلیجی ممالک شعور کی پختگی کا ثبوت دیں اور اپنے باہمی اختلافات ختم کرکے کسی اجتماعی دفاعی اتحاد کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مغربی ممالک اپنے اجتماعی دفاع کے لئے نیٹو بنا سکتے ہیں تو مسلمان ممالک ایسا کیوں نہیں کر سکتے۔