وزیرِ اعظم پاکستان کی پوپ رابرٹ پریوسٹ کے انتخاب پر دنیا بھر کی مسیحی برادری کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے پوپ رابرٹ پریوسٹ کے انتخاب پر دنیا بھر کی مسیحی برادری کو مبارکباد دی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ تاریخی لمحہ دنیا بھر کے کروڑوں مسیحی عوام کےلیے امید کا باعث ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی، باہمی احترام اور مشترکہ امن کے فروغ کےلیے پُرعزم ہے۔ یاد رہے کہ ویٹیکن میں کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا کا انتخاب ہو گیا ہے۔ رابرٹ پری ووسٹ کیتھولک مسیحیوں کے نئے پوپ منتخب کر لیے گئے۔ کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا کارڈینل رابرٹ پریووسٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کے ناقد نکلے۔ نئے منتخب پوپ نے سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک ایسی پوسٹ شیئر کی تھی جس میں ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل کی ملاقات، شہباز شریف ہر سطح پر با خبر
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)جمعہ کو ایک باخبر ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات کے بعد، وزیراعظم شہباز شریف کو اس ملاقات کی مکمل بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، اس ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو کی جانے والی فون کال بھی اسی سفارتی سلسلے کا حصہ تھی، جس کا مقصد واشنگٹن میں ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھانا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کی منصوبہ بندی، اس کے مندرجات اور بعد ازاں سفارتی روابط وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے اور باہمی پالیسی فیصلوں کی روشنی میں انجام پائے۔ذرائع کے مطابق، اگرچہ کچھ حلقے اس حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، لیکن درحقیقت وزیراعظم شہباز شریف اور جنرل عاصم منیر کے درمیان قریبی اور مسلسل رابطہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمت عملی اور علمدرآمد کی سطح پر سیاسی اور عسکری قیادت متحد و متفق ہے۔ یہ ہم آہنگی کوئی نئی بات نہیں۔ حال ہی میں دی نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف (فیلڈ مارشل) کے درمیان مسلسل رابطہ رہا، جس میں عسکری، سفارتی اور سیاسی تمام پہلوؤں پر مشاورت کی گئی۔ ایک ذریعے کے مطابق، یہ ایک ایسا مربوط نظام تھا جس کی بنیاد باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ذمہ داری تھی۔ اس متحدہ حکمت عملی کے نتیجے میں پاکستان کو موثر نتائج حاصل ہوئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ ہمہ وقت (ساتوں دن اور 24 گھنٹے) جاری رہنے والا، دوطرفہ اور ریئل ٹائم کی بنیاد پر معلومات کا تبادلہ تھا جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور ان کی ٹیمیں بھرپور رابطے میں رہیں
انصار عباسی