کشیدگی میں کمی، امریکی وزیر خارجہ کا شہباز شریف، بھارتی ہم منصب سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دشمن کو خود ارادیت، علاقائی سالمیت پر حملے اور سلامتی کی خلاف ورزی کا جواب ملے گا۔ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت سکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا۔ اس موقع پر نوازشریف، اعلیٰ سول اور عسکری قیادت بھی موجود تھی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں پاک فوج پر فخر ہے اور ہم ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان اپنے وقار اور عزت سے امن کے لیے پرعزم ہے۔ پاک افواج دشمن کے تمام عزائم ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ دوسری جانب آذربائیجان نے پاکستان کی مکمل حکومت کا فیصلہ اور بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔ آذربائیجان حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کے نام خط میں پاکستان بھارت کشیدگی پر اظہار تشویش کیا ہے۔ پاکستان میں سفیر آذربائیجان خضر فرہادوف نے پاکستان حکومت کیلئے خصوصی پیغام دیا ہے۔ سفیر نے کہا ہے کہ آذربائیجان کی حکومت پاکستان میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے۔ آذربائیجان کی حکومت پاکستان سے اظہار یکجہتی اور بھرپور حمایت کرتی ہے۔ آذربائیجان نے متاثرین کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔ آذربائیجان نے دونوں ممالک کو تنازعہ سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔ آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے پاکستانی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا جبکہ وزیر اعظم نے ہر قیمت پر ملک کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے حملوں نے نہ صرف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی بلکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات سے دوچار کیا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیوں سے شدید غصے میں ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ مارکو روبیو نے بھارت سے کشیدگی کم کرنے اور پاکستان سے براہ راست بات چیت کرنے پر زور دیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کے مطابق مارکو روبیو نے جے شنکر کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان بھارت براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ مارکو روبیو نے بہتر روابط کے فروغ کی کوششیں جاری رکھنے پر بھی زور دیا اور بھارت کو پاکستان سے کشیدگی نہ بڑھانے کا مشورہ دیا۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کشیدگی میں کمی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی پاکستان کی تجویز قابل قدر ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مارکو روبیو نے شہباز شریف نے پاکستان پاکستان کی نے کہا کہ کے لیے کیا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاوزیر اعظم شہباز شریف نے دوحہ میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔ ملاقات ہنگامی عرب اسلامک سمٹ کے موقع پر ہوئی۔
اس موقع پر ملاقات میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران سے تعلقات مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ سمٹ نے اسرائیل کو واضح اور متحد پیغام دیا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان کے فلسطین پر مؤقف کو سراہا۔
وزیر اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی رابطہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔