ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا بھارت کا دورہ، جے شنکر سے الگ الگ ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
نئی دہلی: پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے ماحول میں ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے بھارت کا دورہ کیا اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقاتیں کیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کے روز نئی دہلی میں بھارتی ہم منصب سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران جے شنکر نے واضح کیا کہ بھارت کسی بھی فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کو جوابی ردعمل دے گا۔
ان کا کہنا تھا، “ہمارا ردعمل نپا تلا اور مخصوص تھا، ہم کشیدگی نہیں چاہتے، لیکن اگر بھارت پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔”
اسی روز سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر بھی نئی دہلی پہنچے اور جے شنکر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کا یہ دورہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدہ صورتحال میں اہمیت کا حامل ہے، اور خطے میں ممکنہ ثالثی یا کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک سعودیہ دفاعی معاہدے سے ایک روز قبل ایران کی اہم شخصیت نے محمد بن سلمان سے ملاقات کی:صحافی کامران یوسف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے انکشاف کیاہے کہ مجھے پاکستان میں ایرانی سفیر نے بتایا کہ اسرائیل کیخلاف جنگ میں دو ملکوں نے ہماری مدد کی ایک سعودی عرب اور دوسرا پاکستان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق صحافی کامران یوسف نے کہا کہ چین نے کچھ عرصہ پہلے ایران اور سعودی عرب میں مفاہمت کروائی جس سے چیزیں آسان ہوئی ، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے ایک روز پہلے ایران کی اہم شخصیت علی لاریجانی ریاض میں موجود تھے اور ان کی محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی۔
سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2023 میں چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات ٹھیک کروائے ، ہم تو پہلے بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان توازن رکھتے رہے ہیں، اب ایران اور سعودی عرب اتحادی ہیں، جب پچھلے دنوں ایرانی سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ اسرائیل کیخلاف جنگ میں دو ملکوں نے ہمارا ساتھ دیاہے ایک پاکستان ہے اور دوسرا سعودی عرب ہے ، میں نے کہا کہ سعودی عرب نے کس طرح دیا ؟ جس پر وہ کہنے لگے کہ شاہ سلمان کی جانب سے پیغام موصول ہوا تھا۔
سوشل میڈیا پر دولت کی نمود و نمائش کرنے والے امیروں کی شامت آگئی، کارروائی کا فیصلہ
مشاہد حسین سید کا کہناتھا کہ محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی خالد بن سلمان وہ پیغام لے کر سپریم لیڈر کے پاس گئے تھے اور یقین دہانی کروائی کہ ہم آپ کے خلاف نہیں بلکہ آپ کے ساتھ ہیں، علی لاریجانی جو کہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ہیں اور سپریم لیڈر کے خاص ہیں، وہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔
مزید :