پاکستان نے بھارتی میڈیا کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت پر حملے کے الزامات بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں، پاکستان پر پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سری نگر پر حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، یہ الزامات پراپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے بغیر پاکستان پر الزامات لگانا جارحیت کا بہانہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت پاکستان نے بھارتی میڈیا کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ الزامات بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں، پاکستان پر پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سری نگر پر حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، یہ الزامات پراپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے بغیر پاکستان پر الزامات لگانا جارحیت کا بہانہ ہے، یہ اقدامات خطے کو مزید عدم استحکام سے دوچار کرنے کی حکمت عملی ہے، اس طرح کے اقدامات خطے کے امن کو مزید خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہیں اس رویے کا نوٹس لیں، پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت کیلئے مقابلہ کرے گا، پاکستان جارحیت کی کارروائیوں کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کے پاکستان پر
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، دفتر خارجہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف 22 سے 26 ستمبر 2025 تک نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں سالانہ اجلاس کے اعلیٰ سطحی سیشن میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام بھی ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کی طرف سے ویزا دینے سے انکار پر فلسطینی صدر اقوام متحدہ سے آن لائن خطاب کریں گے
بیان کے مطابق وزیراعظم اپنے خطاب میں عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں طویل قبضے اور حقِ خودارادیت سے انکار کی صورتحال کی جانب مبذول کرائیں گے۔ وہ خصوصاً غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران پر روشنی ڈالیں گے اور فلسطینی عوام کی تکالیف ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر زور دیں گے۔
وزیراعظم علاقائی سلامتی کی صورتحال سمیت دیگر اہم عالمی امور جیسے ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی پر بھی پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
وزیراعظم جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر متعدد اہم تقریبات میں شرکت کریں گے جن میں سلامتی کونسل کے اجلاس، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کی اعلیٰ سطحی میٹنگ اور ماحولیاتی عمل پر خصوصی اجلاس شامل ہیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چند اسلامی ممالک کے سربراہان کے ساتھ ملاقات میں بھی شریک ہوں گے تاکہ علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ اجلاس میں صدر ٹرمپ کی سرگرمیاں کیا ہوں گی؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتا دیا
وزیراعظم کئی عالمی رہنماؤں اور اعلیٰ اقوام متحدہ حکام سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوگی۔ وہ سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد، تنازعات کی روک تھام، قیامِ امن اور عالمی خوشحالی کے فروغ کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کی یہ شرکت پاکستان کے کثیرالجہتی نظام اور اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوط عزم کی عکاس ہوگی اور عالمی امن و ترقی کے لیے پاکستان کی دیرینہ خدمات کو اجاگر کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں