پاکستان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سری نگر پر حملے اور ایف 16، جے ایف 17 کو نشانہ بناکر پائلٹ گرفتار کرنے سے متعلق بھارتی الزامات پر ردعمل جاری کردیا۔

 ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارت کے یہ دعوے بے بنیاد، سیاسی محرکات پر مبنی اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم مہم کا حصہ ہیں بغیر کسی مصدقہ تحقیقات کے پاکستان پر مسلسل الزامات کا رجحان عکاسی کرتا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جارحیت کے بہانے تراش رہا ہے، بھارت خطے کو مزید غیر مستحکم کر رہا ہےایسے اقدامات نہ صرف علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ سیاسی اور عسکری مقاصد کے لیے غلط معلومات کے استعمال کے رجحان کو بھی آشکار کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ اس خطرناک طرز عمل کا سنجیدگی سے نوٹس لے عالمی برادری بھارت کو تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرےجھوٹے الزامات کی بنیاد پر کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری قوت سے تیار ہے۔ پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے،تاہم پاکستان کسی بھی  اشتعال انگیزی، دھمکی یا گمراہ کن معلومات کے خلاف ردعمل دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے,ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے کسی بھی علاقے پر حملے، ایف 16 یا جے ایف 17 طیارے کو بھارت کی جانب سے نشانہ بنانے یا پائلٹ کو گرفتار کرنے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کردی گئی، الزامات بے بنیاد قرار

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) دفتر خارجہ نے یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی شہریوں کے یوکرین تنازعہ میں مبینہ ملوث ہونے سے متعلق الزامات کو حکومتِ پاکستان سختی سے مسترد کرتی ہے، یہ الزامات بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی ہیں۔

فارن آفس کا کہنا ہے کہ یوکرینی حکام نے اب تک نہ تو حکومت پاکستان سے باضابطہ کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی ایسے دعوؤں کی تائید میں کوئی مصدقہ یا قابلِ تصدیق شواہد پیش کیے ہیں، حکومتِ پاکستان اس معاملے کو یوکرینی حکام کے ساتھ اٹھائے گی اور اس حوالے سے وضاحت طلب کرے گی، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے یوکرین تنازع کے پرامن حل کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کرتا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں تعینات ان کے فوجی غیر ملکی مرسنیریز سے لڑ رہے ہیں، جن کا تعلق چین، پاکستان اور افریقہ کے مختلف حصوں سمیت متعدد ممالک سے ہے، ہم نے کمانڈرز سے فرنٹ لائن کی صورتحال، ووچانسک کے دفاع اور جنگی پیش رفت پر گفتگو کی، اس سیکٹر میں ہمارے جوانوں نے اطلاع دی کہ جنگ میں چین، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے کرائے کے جنگجو شریک ہیں ہم اس کا جواب دیں گے۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اس سے پہلے بھی روس پر چین کے جنگجو بھرتی کرنے کا الزام عائد کر چکے ہیں، تاہم ان کے الزامات کو بیجنگ کی جانب سے رد کر دیا گیا تھا، اسی طرح شمالی کوریا پر بھی یہ الزام لگا یا جا چکا ہے کہ ان کے ہزاروں فوجی روس کے کورسک خطے میں تعینات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے پر بھارت کا ردعمل آگیا
  • 5 اگست کے بھارتی اقدامات کشمیریوں کو بےاختیار بنانے کی کوشش ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان نے یوکرین میں پاکستانیوں کی مداخلت کے الزامات مسترد کر دیئے
  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد
  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اسرائیلی کیخطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش،دفتر خارجہ
  • یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شمولیت کے الزامات بے بنیاد قرار
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کردی گئی، الزامات بے بنیاد قرار
  • پاکستان کا یوکرین جنگ میں مداخلت کے الزامات پر سخت ردعمل