پاکستانی پائلٹ کی بھارت کے ہاتھوں گرفتاری کے مضحکہ خیز دعوے پر دفتر خارجہ کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سری نگر پر حملے اور ایف 16، جے ایف 17 کو نشانہ بناکر پائلٹ گرفتار کرنے سے متعلق بھارتی الزامات پر ردعمل جاری کردیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارت کے یہ دعوے بے بنیاد، سیاسی محرکات پر مبنی اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم مہم کا حصہ ہیں بغیر کسی مصدقہ تحقیقات کے پاکستان پر مسلسل الزامات کا رجحان عکاسی کرتا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جارحیت کے بہانے تراش رہا ہے، بھارت خطے کو مزید غیر مستحکم کر رہا ہےایسے اقدامات نہ صرف علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ سیاسی اور عسکری مقاصد کے لیے غلط معلومات کے استعمال کے رجحان کو بھی آشکار کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ اس خطرناک طرز عمل کا سنجیدگی سے نوٹس لے عالمی برادری بھارت کو تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرےجھوٹے الزامات کی بنیاد پر کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری قوت سے تیار ہے۔ پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے،تاہم پاکستان کسی بھی اشتعال انگیزی، دھمکی یا گمراہ کن معلومات کے خلاف ردعمل دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے,ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے کسی بھی علاقے پر حملے، ایف 16 یا جے ایف 17 طیارے کو بھارت کی جانب سے نشانہ بنانے یا پائلٹ کو گرفتار کرنے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کے اعلان پر ردعمل
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو یکطرفہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں بنے گی، مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری کے اقدامات جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی امریکا سے واپسی پر اسرائیل کی جانب سے ردعمل دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل برطانیہ اور کچھ دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کے یکطرفہ اعلان کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے۔ یہ اعلان امن قائم کرنے کے بجائے خطے کو مزید غیر مستحکم کرتا ہے اور مستقبل میں پرامن حل کے امکانات کو نقصان پہنچائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات اور دونوں فریقوں کے درمیان کسی مفاہمت کے تمام اصولوں کے منافی ہے اور مطلوبہ امن کے امکانات کو مزید کم کردے گا۔
بیان کے آخر میں کہا گیا اسرائیل کسی بھی ایسے بے بنیاد اور خیالی متن کو قبول نہیں کرے گا جو اسے ناقابلِ دفاع سرحدوں کو تسلیم کرنے پر مجبور کرے