پنجاب پولیس نے مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات سے روکا ، میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں
وزیراعظم سے کہتا ہوںاب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہو کر دکھائے

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے تو بھاڑ میں جائے ۔انہوں نے اڈیالہ جیل سے واپسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے آج مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات سے روکا ہے ۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں ایک صوبے کا وزیرِ اعلیٰ ہوں، ہمیں کوئی راستہ بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں کہ اب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہو کر دکھائے ۔علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے ، جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے تو بھاڑ میں جائے ۔علاوہ ازیں وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے بھارتی جارحیت اور ڈرونز حملوں کی مذمت بھی کی ہے ۔انہوں نے بھارتی ڈرونز گرانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے ۔وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمارے سیکیورٹی ادارے ہمہ وقت چوکس ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت 2 دنوں سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کا مزید کہنا ہے کہ مودی پاکستان کے خلاف جارحیت سے باز آئیں، ورنہ نتائج کے لیے تیار رہیں۔علی امین گنڈاپور کا یہ بھی کہنا ہے کہ دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے پوری قوم متحد ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کہنا ہے کہ

پڑھیں:

امن چاہتے ہیں اور دہشتگردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں، علی امین

جرگے میں ضلع شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اپر اور جنوبی وزیرستان لوئر کے علاوہ ٹرائبل سب ڈیژنز وزیر، بیٹانی، درازندہ اور جنڈولہ کے قبائلی مشران، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اورمتعلقہ ممبران صوبائی و قومی اسمبلی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں امن و امان سے متعلق علاقائی جرگوں کے جاری سلسلے کا تیسرا مشاورتی جرگہ بدھ کے روز وزیر اعلی ہاوس پشاور میں منعقد ہوا۔ جرگے میں ضلع شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اپر اور جنوبی وزیرستان لوئر کے علاوہ ٹرائبل سب ڈیژنز وزیر، بیٹانی، درازندہ اور جنڈولہ کے قبائلی مشران، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اورمتعلقہ ممبران صوبائی و قومی اسمبلی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، سنیٹر نور الحق قادری، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی کے علاوہ متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام بھی جرگے میں شریک تھے۔ جرگے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور آگے کے لائحہ عمل بارے متفقہ سفارشات پیش کی گئیں۔

شرکاء نے امن و امان کے سلسلے میں قبائلی عمائدین کے جرگے منعقد کرنے پر وزیر اعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امن ہماری بنیادی ضرورت ہے، ہم امن چاہتے ہیں اور دہشتگردوں اور دہشتگردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔ جرگے میں سفارش کی گئی کہ خطے میں پائیدار امن کے سلسلے میں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، قبائلی عمائدین اور سیاسی قائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا جائے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم ترقی چاہتے ہیں اور ترقی امن و امان سے جڑی ہے۔ جب تک خطے میں امن و امان کی صورتحال مستحکم نہیں ہو جاتی، ترقی اور خوشحالی کی کوئی بھی کاوش دیرپا ثابت نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • گوادر میں پانی کا بحران، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہنگامی اقدامات کا اعلان
  • وزیراعلیٰ کے پی سے دوستی نہیں، فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کو ’کل کا بچہ‘ قرار دیدیا
  • بلوچستان حکومت اور پاکستان ریلویز کا پیپلز ٹرین سروس شروع کرنے پر اتفاق
  • میرا جسم فربہ تھا، مذاق اڑایا گیا، تکلیف ہوتی تھی، مایا خان
  • وزیراعلیٰ نے ہماری ناک کٹوا دی، گورنر کے پی کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر وار
  • فیض آباد احتجاج کیس، علی امین گنڈاپور کا اشتہاری کا سٹیٹس ختم نہ ہو سکا
  • امن چاہتے ہیں اور دہشتگردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں، علی امین
  • فیض آباد احتجاج کیس، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا اشتہاری کا سٹیٹس ختم نہ ہو سکا
  • علی امین گنڈاپور کی وجہ سے عمران خان جیل میں ہیں، کارکنان وزیراعلیٰ کے خلاف پھٹ پڑے
  • پی ٹی آئی کارکنوں نے گنڈاپور کا قافلہ روک لیا ،وزیراعلیٰ کنٹینر پر چڑھ گئے