لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما میاں عباد فاروق کو دو سالہ سزا مکمل ہونے کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ان کی رہائی کی تصدیق ان کے بھائی میاں شہزاد فاروق نے کر دی ہے۔

میاں عباد فاروق، کو دو سال قبل مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے قانونی دفاع کی ذمہ داری پی ٹی آئی کے ہی ٹکٹ ہولڈر اور ممتاز وکیل رانا الماس لیاقت ایڈووکیٹ نے سنبھالی، جو مسلسل دو سال سے ان کے کیس کی پیروی کرتے رہے۔

رہائی کے بعد پی ٹی آئی کارکنان اور میاں عباد فاروق کے حامیوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی رہائی کو انصاف کی فتح قرار دیا۔ اس موقع پر میاں عباد فاروق نے کہا کہ وہ اپنی جماعت اور حلقے کے عوام کے لیے پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ خدمات سرانجام دیں گے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق میاں عباد فاروق جلد سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے واپس آئیں گے۔ ان کی رہائی کو پی ٹی آئی کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میاں عباد فاروق پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل کیوں نہ پہنچ سکے؟

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی نے گزشتہ روز 5 اگست کو ایک احتجاجی کا اعلان کر رکھا تھا پی ٹی آئی رہنماؤں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اڈیالہ جیل جائیں گے اور عمران خان کی رہائی کے لیے جیل کے باہر بھرپور احتجاج کریں گے تاہم یہ دیکھا گیا کہ پی ٹی آئی کا کوئی بھی رہنما اڈیالہ جیل کے باہر نہ پہنچ سکا۔

وی نیوز نے جاننے کی کوشش کی کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہاں کہاں احتجاج کیا اور وہ کیوں اڈیالہ جیل نہ پہنچ سکے۔

پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کے احتجاج کے حوالے سے ابتدائی طور پر پلان کیا تھا کہ ایک جگہ احتجاج نہیں ہوگا بلکہ ہر حلقے ہر شہر میں اپنا اپنا ایک بڑا احتجاج ہوگا، تاہم پیر کے روز رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں مشاورت کے بعد  یہ فیصلہ کیا تھا کہ 5 اگست کی صبح 10 بجے تمام اراکین پارلیمنٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد پہنچیں گے جہاں سے اڈیالہ جیل کی جانب بڑھا جائے گا ضمن میں تمام رہنماؤں کو اپنے آبائی حلقوں سے کے پی ہاؤس طلب کرلیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی فتنہ کی نئی کال دے رہی ہے، ملک ترقی کرے تو انہیں تکلیف ہوتی ہے: عظمیٰ بخاری

5 اگست کی صبح ایک مرتبہ پھر سے پلان میں تبدیلی کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس میں اراکین پارلیمنٹ جمع نہیں ہوں گے بلکہ ان کو قومی اسمبلی اجلاس میں احتجاج کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس طلب کر لیا گیا اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر صوبائی صدر خیبر پختونخوا جنید اکبر سمیت درجنوں رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت نہ کی اور وہ اپنے آبائی حلقوں کی جانب روانہ ہو گئے جبکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے اور چند کے پی کے 22 سے 24 ایم این ایز اور سینیٹرز قومی اسمبلی میں موجود رہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اپنے آبائی حلقے بونیر میں احتجاجی جلسے کی قیادت کی اور وہاں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، صوبائی صدر خیبر پختونخوا جنید اکبر نے اپنے آبائی حلقے چکدرہ میں احتجاج ریکارڈ کرایا، سابق اسپیکر اسد قیصر اور شہرام تراکئی نے صوابی میں جبکہ مردان میں عاطف خان نے احتجاج کی قیادت کی، یہ رہنما احتجاج میں نمایاں رہے جبکہ دیگر نے علی امین گنڈاپور کے احتجاج میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں: 9 مئی : مقتدر حلقوں نے پی ٹی آئی قیادت کو پیغام دیدیا

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان، شہریار آفریدی، عامر ڈوگر، ثنا اللہ مستی خیل، شاندانہ گلزار، سلمان اکرم راجا، لطیف کھوسہ اور دیگر نے ابتدائی طور پر احتجاج کیا جس کے بعد سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل روانہ ہو گئے، دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے اڈیالہ جیل روانگی کا ارادہ کیا تو پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ کو تالے لگا کر بند کردیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما گاڑیوں میں بیٹھ کر روانہ ہوئے گیٹ بند ہونے کے باعث گاڑیوں سے اتر گئے اور گیٹ کے سامنے نعرے بازی کی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی جائے گی کہ گیٹ کو کھولا جائے اور اراکین پارلیمنٹ کو احتجاج کے لیے اڈیالہ جیل جانے دیا جائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس گئے تاہم گیٹ نہ کھل سکا جس پر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی اور پھر ایک دوسرے گیٹ سے ذریعے اڈیالہ جیل کے لیے روانہ ہو گئے، پہلے سے اڈیالہ جیل کی جانب جانے والے سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ نے اراکین کو بتایا کہ راستوں کی بندش ہے جس وجہ سے اڈیالہ جیل نہیں جانے دیا جا رہا جس پر اراکین نے یہ فیصلہ کیا کہ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور دیگر جس مقام پر احتجاج کر رہی ہیں وہاں جا کر ان کے احتجاج میں شامل ہوا جائے اور اس طرح اراکین نے اپنی گاڑیاں کو رخ چکری کی طرف موڑ لیا اور علیمہ خان کے ساتھ کچھ دیر کے لیے اظہار یکجہتی کیا اور پھر میں احتجاج ختم کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ جیل بانی عمران خان پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی

متعلقہ مضامین

  • فلائی اوور سے میاں بیوی گر کر ہلاک
  • لاہور: دل کا دورہ پڑنے سے موٹرسائیکل سوار بیوی سمیت گر کر جاں بحق
  • کشمیر میں کتابوں پر پابندی عائد کرنے سے حقائق مٹ نہیں سکتے، میرواعظ عمر فاروق
  • تحریک انصاف کا عدالتی فیصلوں کے بعدخالی نشستوں پرضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکتا: بیرسٹر سیف 
  • سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ میاں اللہ نواز انتقال کر گئے
  • پاک سعودی تجارتی حجم 723 ملین ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
  • پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل کیوں نہ پہنچ سکے؟
  • نواز شریف کوفضل لرحمن کاٹیلی فون میاں شاہد شفیع کے انتقال پر تعزیت
  • کوئٹہ، عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی خواتین ونگ کا احتجاج