فاروق رحمانی کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
حریت رہنما کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مودی حکومت اپنے مذموم سیاسی عزائم کے لیے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ مودی حکومت اپنے مذموم سیاسی عزائم کے لیے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی جارحیت میں شہید ہونیوالے تمام شہریوں کے لواحقین کے ساتھ گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کی دعا کی۔ فاروق رحمانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال پر تشویش ظاہر کی اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت فاروق رحمانی
پڑھیں:
دہلی ہائی کورٹ: عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کا فیصلہ برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (اے پی پی) دہلی ہائی کورٹ کے دو ٹربیونلز نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں عوامی ایکشن کمیٹی اور سینئر حریت رہنما مسرور عباس انصاری کی زیر قیادت جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کے بی جے پی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین آزادی پسند تنظیمیں ہیں جو کل جماعتی حریت کانفرنس کا حصہ ہیں اوریہ تنظیمیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہی ہیں۔جسٹس سچن دتا کی زیر صدارت دونوں ٹربیونلز نے کہاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون ”یو اے پی اے”کے تحت دونوں تنظیموں کو غیر قانونی قراردینے کے لئے کافی ثبوت موجود ہیں۔بھارتی وزارت داخلہ نے11مارچ کو دونوں تنظیموں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان پر الزام لگایاتھا کہ یہ بھارت کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے رہنما اور ارکان مقبوضہ جموں و کشمیر میں تحریک آزادی کی حمایت سمیت غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے فنڈز جمع کرنے میں ملوث ہیں۔