فیک نیوز بھارتی حکومت کی گھبراہٹ، ناکامی اور بد حواسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ— فائل فوٹو
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیک نیوز بھارتی حکومت کی گھبراہٹ، ناکامی اور بدحواسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت نے عسکری محاذ پر اشتعال انگیزی کی، بھارت نے اپنے عوام کو گمراہ کرنے کےلیے پروپیگنڈا مہم شروع کی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر فیک نیوز سے ایک جھوٹا بیانیہ گھڑا جارہا ہے، پاکستان نے بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بھرپور طریقے سے بےنقاب کیا۔
بھارتی فوج شکست کے بعد ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے لگی جس کے بعد پاکستان کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ جھوٹا پروپیگنڈا بےنقاب ہونے سے بھارت کو مزید ہزیمت اٹھانا پڑی، جھوٹے بیانیے سے ناکامی چھپانے کی بھارتی کوشش پوری دنیا نے دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹے بیانیے میں ناکامی سے بھارت کو مزید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
کشمیریوں کو دھوکا دیا گیا، فاروق عبداللہ نے مودی حکومت کی 6سالہ ناکامی بے نقاب کر دی
SRINAGAR:مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ یوم سیاہ 5 اگست کے موقع پر بھارت کے "نیا کشمیر" کے جھوٹے بیانیے کو نقاب کرتے ہوئے مقبوضہ کمشیر میں نریندر مودی حکومت کی 6 سالہ ناکامی اجاگر کردی۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ 6 سال ہو گئے ہیں، اب تک ریاستی درجہ واپس کیوں نہیں دیا گیا؟ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان 6 برسوں میں جموں و کشمیر کو بہتر بنانے کے لیے کیا کیا؟ انہیں آخرکار یہ کرنا پڑے گا کیونکہ اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی ‘نارملسی’ اور ‘مرکز میں شمولیت’ کا ڈرامہ رچا کر دنیا کو گمراہ کر رہی ہے جبکہ زمینی حقائق اس سے یکسر مختلف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج 6 سال ہو چکے ہیں آرٹیکل 370 اور 35A کی غیر آئینی منسوخی کو لیکن کشمیری عوام آج بھی اپنے بنیادی سیاسی حقوق سے محروم ہیں، راجیہ سبھا کی 4 نشستیں خالی ہیں، کشمیر کے عوام کو آج تک وہ پلیٹ فارم نہیں دیا گیا جہاں وہ اپنی آواز بلند کر سکیں۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ مودی حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے، جشن بھی مناتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا جموں و کشمیر واقعی بہتر ہوا ہے، تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان آج بھی بے روزگار ہیں، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، امیر مزید امیر اور غریب مزید غریب ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ راج بھون میں وائسرائے بیٹھا ہے یہاں ایک حکومت ضرور ہے لیکن اصل طاقت وائسرائے کے ہاتھ میں ہے لہٰذا وقت آ گیا ہے کہ یہ سب بدلا جائے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا بیان بھارت کے اس فریب کو بے نقاب کرتا ہے جس کے ذریعے وہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے جبکہ اصل میں وہاں جبر، خاموشی اور محرومی کا راج ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ کی زبان سے نکلے یہ الفاظ عالمی برادری کے لیے ایک پیغام ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں نارملسی صرف ایک سرکاری افسانہ ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔