بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدے لینے کی کوشش کرتا ہے، پہلگام حملے کے بعد پاکستان آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی جسے بھارت نے مسترد کردیا۔
ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں 6 مقامات پر حملے کرکے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان بے بنیاد الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد حکومت پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، حکومت پاکستان نے آزادانہ اورغیر جانبدارتحقیقات کی پیش کش کی، بھارت نے پاکستان کی یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا، بھارت کی جانب سیپاکستان پر بغیرثبوت الزام کا سلسلہ بندہونا چاہئے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدے کی کوشش کرتا ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ بغیر کسی قابل اعتبار ثبوت کیا، بھارت نے مساجد پر بمباری کی، خواتین اور بچوں کو شہید کیا، بھارت سے مطالبہ ہے کوئی ثبوت ہیں تو کسی غیر جانبدارملک کو پیش کرے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھارتی گولہ باری کا سامنا ہے اور بھارت کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، بدقسمتی سے وہ جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان صرف چھوٹے ہتھیاروں سے جواب دے رہا ہے، ڈرون، راکٹ یا بڑے حملے نہیں کیے جا رہے، پاکستان لائن آف کنٹرول پر صرف ان بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو پاکستانی علاقے میں فائرنگ کر رہی ہیں، یہ کارروائی صرف دفاعی نوعیت کی ہے۔ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ ہم صرف چھوٹے ہتھیاروں کے ذریعے چوکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ کسی بڑے حملے جیسا نہیں ہے جیسا کہ بھارتی میڈیا نے گزشتہ رات سے ایک سنسنی پھیلائی ہے، بھارت کی جانب سے ایک مکمل میڈیا مہم چلائی جا رہی ہے کہ پاکستان نے ڈرون، طیارے اور بین الاقوامی سرحد پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں، یہ سراسر جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا ہے جس کے کوئی ثبوت موجود نہیں، یہ بہت مضحکہ خیز ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمراکش میں پاکستانی سفیر کا بھارت کو سخت جواب دینے کا انتباہ، صحارا کے موقف پر نظرثانی کا اشارہ مراکش میں پاکستانی سفیر کا بھارت کو سخت جواب دینے کا انتباہ، صحارا کے موقف پر نظرثانی کا اشارہ پاکستانی ہیکرز کا کارنامہ، آپریشن سالار کا آغاز، کئی بھارتی ویب سائٹس ہیک، قومی پرچم آویزاں محبوبہ مفتی نے پاک بھارت رہنماوں سے حملے بند کرنے کی اپیل کردی سپریم کورٹ نے اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری خارج کردی گودی میڈیا جرنلزم کے نام پر سیاہ دھبہ بن چکا ہے، عظمی بخاری مولانا فضل الرحمان نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں قید رکھنے کو غلط قرار دے دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر کو نشانہ بھارت نے کہ بھارت نے پاک نے کہا
پڑھیں:
ایک اور نئی سیاسی جماعت وجود میں آگئی
سیاسی تھکن کے اس ماحول میں کسی نئی سیاسی جماعت کا وجود میں آنا واقعی بڑے اچنبھے کی بات ہے-آج کل ہم چرچا سن رہے ہیں ایک نئی سیاسی جماعت عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا جس کے چیئرمین زیبر احمد انصاری ہیں-کافی دوستوں سے بات ہوئی،کچھ صحافیوں سے بھی تبادلہ خیال کیا تو معلوم ہوا زبیر احمد انصاری ہمہ وقت مصروف رہنے والی ایک ہمہ گیر شخصیت ہیں نیٹ کھنگالا تو زبیر احمد انصاری کے متعلق کافی معلومات ملیں۔ پتہ چلا کہ وہ ایک محب وطن سچے اور پکے پاکستانی ہیں۔زندگی کے کتنے ہی سال سماجی خدمات کو دیئے ہیں۔سوشل کاموں کے لئے ہر وقت متحرک رہتے ہیں۔اللہ نے جتنی باکمال مردانہ وجاہت دی ہے انہیں اتنی ہی صفات سے بھی نوازا ہے۔محبت والا نرم دل رکھتے ہیں۔ملنسار بھی حد سے زیادہ ہیں۔ویسے تو جان پہچان ان سے کافی پرانی ہے۔گزشتہ دنوں ایک تقریب میں شرفِ ملاقات بھی حاصل ہوا جو کچھ انصاری صاحب کے متعلق سن رکھا تھا ویسا ہی پایا۔حقوق العباد کا بہت زیادہ خیال رکھنے والی شخصیت ہیں۔لاہور زبیر احمد انصاری کا مسکن اور سیاسی آماجگاہ ہے۔عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی صورت میں انہوں نے جس نئے سفر کا آغاز کیا ہے، اگرچہ بہت ہی مشکل اور کٹھن ہے۔لیکن حوصلے بلند اور ارادے مضبوہ ہوں تو مشکلیں، مشکلیں نہیں رہتیں۔سب کچھ آسان ہو جاتا ہے۔گورنمنٹ شاہ حسین کالج سے آئی کام (کامرس) کی تعلیم پانے والے زبیر احمد انصاری اپنی ذات میں انجمن ہیں۔دوسروں میں خوشیاں بانٹنا شروع ہی سے ان کا نصب العین رہا ہے۔انسانی حقوق کے لئے بہت سے کام کئے۔اب بھی ہیومن رائٹس کے علم کو لے کر آگے چل رہے ہیں۔ گھبرانا، ہارنا ان کی سرشت میں نہیں۔ اپنے اچھے کاموں کی بدولت بہت کم مدت میں بہت زیادہ لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا۔ ان کے چاہنے والوں کی تعداد حیران کن حد تک روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ زبیر احمد انصاری کا تعلق انصاری کمیونٹی سے ہے جس کے چار کروڑ افراد پاکستان میں بستے ہیں۔تاہم زبیر احمد انصاری کی سوچ ہر قسم کے تعصب اور ذات برادری سے بالا تر ہے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ حقوق العباد سے ہی نجات کا راستہ نکل سکتا ہیں اور وہ یہ کام نہایت احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر اس افتاد زدہ ماحول میں ایک نئی سیاسی جماعت کا ابھر کر سامنے آنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سیاست ابھی زندہ ہے۔سیاست کو مرنا بھی نہیں چاہیئے کہ اسی سے جمہوریت کا کاررواں چلتا ہے۔
جب مجھے عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے قیام کا علم ہوا اور پتہ چلا کہ جماعت کو باضابطہ طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ بھی کرا لیا گیا ہے تو میں نے عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے بارے میں جاننے کی کوشش کی تو جو معلومات حاصل ہوئیں ان کے مطابق عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (اے ایم ایم) ناصرف عوامی مقبولیت کے اعتبار سے کئی دوسری جماعتوں کو پیچھے چھورٹی ہوئی نظر آ رہی ہے بلکہ تنظیمی طور پر بھی اس کا ڈھانچہ توانا اور مضبوط ہے۔جو اس بات کی نوید ہے کہ یہ جماعت آنے والے دنوں میں اچھے نتائج کے ساتھ سامنے آئے گی اور بہت سی کامیابیاں سمیٹے گی۔حالیہ دنوں میں میری زبیر احمد انصاری سے ملاقات ہوئی تو اس پر آشوب سیاسی ماحول میں انہیں بہت پرعزم پایا، محسوس کیا کہ وہ عوامی امنگوں اور خوابوں کی عملی تعبیر بننا چاہتے ہیں۔اس وقت ملک میں سیاست کا جو حال ہے۔عوام سیاست سے جس طرح بیزار اور نالاں ہیں،زبیر احمد انصاری اس کا بہت اچھی طرح ادراک رکھتے ہیں۔چاہتے ہیں سیاست میں ایسا کچھ کر جائیں کہ لوگ انہیں یاد رکھیں۔ اس وقت ہم جس بڑے انتشار اور سیاسی بحران سے گزر رہے ہیں اور جس طرح کے سیاسی خطرات سے دوچار ہیں، کسی طرف سے بھی امید کی کوئی کرن نظر نہیں آ رہی، قوم کے لئے اچھی امید پیدا کرنا خوش بختی کی علامت ہے۔کسی نے کیا خوب لکھا نئی سیاسی جماعت عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان موجودہ سیاسی ماحول میں تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ یہ محض ایک جماعت نہیں، ایک فلسفے، ایک نظریے کا نام ہے۔ یہ جماعت اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اسے پاکستان کی ایک بڑی، منظم اور باشعور انصاری کمیونٹی کی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔ انصاری کمیونٹی نے اپنے پلیٹ فارم سے اس نئی جماعت کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اور یہ اعلان عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سیاسی کامیابی کی پہلی کنجی ہے۔ آگے کیا ہوتا ہے؟ کیا ہو گا؟ یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن زبیر احمد انصاری کا ماضی دیکھتے ہوئے گمان گزرتا ہے کہ جو انہوں نے سوچا ہے سیاست میں کر کے ہی رہیں گے۔عوامی بہبود کے وہ جو کام کر رہے ہیں،ظاہر کرتے ہیں کہ سفر سیاست اختیار کرنے سے پہلے خوب سوچا ہو گا، سمجھا ہو گا۔ اس کے پیچ و خم سے مکمل آگاہی رکھی ہو گی۔ پھر ہی یہ سفر اختیار کیا ہو گا۔ آج سیاست میں بہت سی نفرتیں ہیں۔ کئی تلخ حقیقتیں دیکھنی پڑتی ہیں اور بہت سے کڑوے گھونٹ پینے پڑتے ہیں۔ بہت سے دکھ ملتے ہیں اور بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن زبیر احمد انصاری مصمم ارادہ کئے ہوئے ہیں کہ کسی مشکل سے نہیں گھبرائیں گے۔ تلاطم زدہ اس کنفیوزڈ سیاسی ماحول میں زندگی کے وہ سارے رنگ بھریں گے جس کی تمنا لوگ کرتے ہیں اور ہر دم جس کے متلاشی رہتے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں مختلف منشور اور نظریات رکھنے والی 175 سے زیادہ جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔جنہیں آئین پاکستان کے تحت الیکشن لڑنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔ان جماعتوں میں بعض مذہبی اورعلاقائی جماعتیں بھی شامل ہیں۔ایسی جماعتیں بھی ہیں جو کمیونٹی کے نام پر ووٹ لیتی ہیں۔اگرچہ ان کی تعداد آٹے میں نمک برابر ہے۔ تاہم ان کے سیاسی وجود کو کوئی نہیں جھٹلا سکتا۔ ان رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ دیکھتے ہیں یہ نئی جماعت آئندہ الیکشن میں کس طرح پرفارم کرتی ہے اور اپنے منشور کے ساتھ اپنے وجود کو کیسے منواتی ہے؟