ویب ڈیسک:پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور آج استنبول میں ہوگا۔

 وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہوتا ہے تبھی بات کی جاتی ہے، اگر پیش رفت کا امکان نہ ہو تو پھر وقت کا ضیاع ہی ہے۔

 خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کا ایک ہی مؤقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے بند کیے جائیں، امید ہے خطے میں قیام امن کے لیے افغان طالبان دانش مندی سے کام لیں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل سرکاری دورے پر برازیل روانہ ہوں گی

  اس سے قبل  پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا، طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کا یہ دور افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے ایک نکاتی پاکستانی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

 ان مذاکرات کے دوران افغان وفد بار بار کابل اور قندہار سے ہدایات لیتا اور دوسروں کا وقت ضائع کرتا رہا، مذاکرات کی ناکامی کے بعد پاکستانی وفد وطن واپسی کے لیے روانہ ہوا تو استنبول ائیرپورٹ سے ترکیے کی درخواست پر مذاکرت کو ایک آخری موقع دینے کے لیے پھر واپس ہوا۔

پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اور جائیداد کی لیز پر عائد ٹیکس معطل کر دیا 

 ترکیے کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق فریقین نے سیز فائر برقرار رکھنے، قیام امن کے لیے مانیٹرنگ اینڈ ویری فکیشن مکینزم ترتیب دینے اور خلاف ورزی کرنے والے کے لیے سزا پر اتفاق کرتے ہوئے 6 نومبر کو اعلیٰ سطحی مذاکرات پر اتفاق کیا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مذاکرات کا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل جمعرات کو استنبول میں ہوگا، جس میں پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح وفد شرکت کرے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وفد میں اعلیٰ عسکری حکام کے ساتھ دفتر خارجہ کے سینئر افسران بھی شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے اس مرحلے میں دوحہ اور استنبول میں ہونے والے سابقہ ادوار کے نتائج پر تفصیلی غور کیا جائے گا، جبکہ پاکستان ایک بار پھر افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیے جانے کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھائے گا۔

پاکستان کی جانب سے مذاکرات کے دوران سرحدی دراندازی کی روک تھام اور دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع سیکورٹی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ترکیہ اور قطر اس مذاکراتی عمل میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ کل شروع ہونے والے اس تیسرے دور کا میزبان ترکیہ ہوگا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ان مذاکرات کو خطے میں امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے اہم موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے، تاہم اسلام آباد واضح کر چکا ہے کہ دہشت گردی اور سرحدی خلاف ورزیوں کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کی روک تھام: پاکستان اور افغانستان میں مذاکرات کا اگلا دور آج ہوگا
  • پاکستان، افغانستان مذاکرات کا نیا دور آج استنبول میں، وزیرِ دفاع نے پیشرفت نہ ہونے کی صورت میں ’سنگین نتائج‘ سے خبردار کردیا
  • پاک افغان مذاکرات کا اگلا دور آج استنبول میں ہوگا
  • دہشتگردی کا خاتمہ: پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات کل استنبول میں ہوں گے
  • پاکستان افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
  • پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
  • استنبول مذاکرات کا دوسرا دور کل ہوگا، پاکستان، افغان سرزمین سے دہشت گردی بند کرانےکا مطالبہ دہرائےگا
  • استنبول مذاکرات کا دوسرا دور کل ہوگا، پاکستان، افغان سرزمین سے دہشت گردی بند کرانےکا مطالبہ دہرائےگا