پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سٹی42: پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کے باعث ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کے رجحان میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے مطابق صرف ایک ماہ کے دوران 2956 نئی کمپنیاں رجسٹر کی گئی ہیں۔
ایس ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق اس رجسٹریشن کے بعد ملک میں کل رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 2 لاکھ 52 ہزار 322 تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 99 فیصد کمپنیاں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے رجسٹرڈ ہوئیں جس سے کارپوریٹ سیکٹر میں ڈیجیٹلائزیشن کی کامیاب حکمت عملی کی عکاسی ہوتی ہے۔
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
نئی رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 56 فیصد پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں، 39 فیصد سنگل ممبر کمپنیاں ہیں جبکہ دیگر کمپنیاں پبلک اَن لسٹڈ، غیر منافع بخش ادارے اور تجارتی تنظیمیں ہیں۔
مختلف شعبہ جات میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 584 کمپنیاں آئی ٹی اور ای کامرس سیکٹرز میں، 402 کمپنیاں ٹریڈنگ سیکٹر میں، 363 کمپنیاں سروسز سیکٹر میں شامل ہوئیں۔
ایس ای سی پی کے مطابق پاکستان میں حالیہ دنوں میں سرمایہ کاری بحرین، چین، جرمنی، یونان، انڈونیشیا، عراق اور کینیا جیسے ممالک سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ملائیشیا، نیپال، نائیجیریا، سعودی عرب، ترکی اور امریکہ سے بھی سرمایہ کاری کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے۔
علی امین گنڈا پور کا اڈیالہ جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 سرمایہ کاری
پڑھیں:
پاکستان میں انٹرنیٹ کمپنیوں نے اچانک اپنے پیکجز اتنے مہنگے کیوں کر دیے؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں صارفین اکثر مہنگے انٹرنیٹ اور غیر معیاری سروسز کی شکایت کرتے ہیں لیکن اب ان شکایات میں مزید اضافہ ہوسکتاہے کیونکہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والے مختلف اداروں نے اپنے پیکجز کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ صارفین کی جانب سے یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ موبائل انٹرنیٹ کمپنیوں زونگ، جاز، یوفون اور ٹیلی نار کے پیکجز مہنگے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے نے اس رپورٹ میں یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا پی ٹی سی ایل اور دیگر کمپنیوں نے واقعی اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور اگر ایسا ہے تو اس کی ممکنہ وجوہات کیا ہوسکتی ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے فوری اقدامات کرتی ہیں لیکن جب سروس کے معیار کو بہتر بنانے کی بات آتی ہے تو وہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔
اس حوالے سے صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) پیکجز کو سستا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
کس کمپنی نے کس پیکج کی قیمت بڑھائی؟
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کے مطابق اس اضافے کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا بلکہ بل موصول ہونے پر ہی قیمت بڑھنے کا پتہ چلا۔
دستیاب معلومات کے مطابق پی ٹی سی ایل کے مختلف ماہانہ پیکجز میں مجموعی طور پرچھ سو سے سات سو روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پی ٹی سی ایل نے یکم اگست دوہزار چوبیس سے اپنے فلیش فائبر یعنی ‘فائبر ٹو دی ہوم’ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے فراہم کردہ بلنگ کی تفصیلات کے مطابق بیس ایم بی پی ایس رفتار والے انٹرنیٹ پیکج کی نئی ماہانہ فیس تین ہزار چار سو انچاس روپے مقرر کی گئی ہے (ٹیکس کے علاوہ) جو کہ ٹیکس کے بعد تقریباً چار ہزار روپے بنتی ہے۔
اسی طرح مختلف رپورٹس کے مطابق بیس ایم بی پی ایس کنکشن کے ماہانہ چارجز میں تقریباً چار سوچالیس روپے کا اضافہ ہوا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جن صارفین کا بل گزشتہ ماہ تقریباً بتیس سے 3300 روپے تھا، اب وہی بل بڑھ کر 3700 سے اڑتیس سو روپے ہو گیا ہے۔
عرب خبررساں ادارے نے اس معاملے پر پی ٹی سی ایل سے موقف جاننے کی کوشش کی تاہم کمپنی کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
عرب خبررساں ادارے نے یکم جولائی 2025 کے بعد زونگ، جاز، ٹیلی نار اور یوفون سمیت مختلف موبائل نیٹ ورک کمپنیوں کے انٹرنیٹ پیکجز میں مبینہ اضافے کا بھی جائزہ لیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان پیکجز کی قیمتوں میں واقعی اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔
معلوم ہوا کہ اس عرصے کے دوران کمپنیوں کی جانب سے سرکاری طور پر قیمتوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں کیا گیا۔ تاہم سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کے موبائل پیکجز کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے۔
ٹیلی کام کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتیں کیوں بڑھاتی ہیں؟ ٹیلی کام کمپنیاں مختلف وجوہات کی بنیاد پر انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہیں۔ سب سے اہم وجہ آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہے جس میں بجلی کے اخراجات، آلات کی مرمت، ٹاور کی دیکھ بھال اور عملے کی تنخواہیں شامل ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ (تصویر: ایکس) اس کے علاوہ، ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی بھی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ ٹیلی کام کمپنیاں زیادہ تر ٹیکنالوجی اور آلات بیرون ملک سے درآمد کرتی ہیں۔ بعض اوقات کمپنیاں نیٹ ورک کو بہتر بنانے یا 5G جیسی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے اضافی سرمایہ بھی لگاتی ہیں جس کا اثر قیمتوں پر پڑتا ہے۔
پی ٹی اے کا کردار؟ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کا ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافے یا کمی پر براہ راست کنٹرول محدود ہے۔ پی ٹی اے کا بنیادی کردار صارفین کے حقوق کا تحفظ اور مارکیٹ میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
قیمتوں کا تعین زیادہ تر کمپنیوں کی صوابدید پر تجارتی بنیادوں پر کیا جاتا ہے، جو مارکیٹ کی صورتحال، آپریشنل اخراجات اور دیگر مالی عوامل کو مدنظر رکھ کر قیمتیں طے کرتی ہیں۔
تاہم، اگر کوئی کمپنی غیر منصفانہ یا گمراہ کن طریقے سے قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے، یا صارفین کو پیشگی مطلع نہیں کرتی ہے، تو PTA اس معاملے میں مداخلت کر سکتا ہے اور متعلقہ کمپنی سے وضاحت طلب کر سکتا ہے۔