کراچی:

ملک میں اپریل 2025 کے دوران کاروباری سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی اور اس کے نتیجے میں ایس ای سی پی میں کارپوریٹ سیکٹر کی دو ہزار 956 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جس سے ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر دو لکھ 52ہزار 321 تک پہنچ گئی۔

ایس ای سی پی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تقریباً 99.

9 فیصد نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن اب ڈیجیٹل طور پر کی جا رہی ہے، جو ایس ای سی پی کی جانب سے ایک مربوط، ٹیکنالوجی پر مبنی ریگولیٹری ماحول فراہم کرنے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

نئی کمپنیوں کے حوالے سے کہا گیا کہ رجسٹرڈ ہونے والی نئی کمپنیوں میں سے 56فیصد پرائیویٹ لمیٹڈ جبکہ 39فیصد سنگل ممبر کمپنیاں ہیں، باقی ماندہ 5فیصد کمپنیوں میں پبلک اَن لسٹڈ کمپنیاں، غیر منافع بخش ادارے، تجارتی تنظیمیں اور لمیٹڈ لائیبلٹی پارٹنرشپس شامل ہیں۔

ایس ای سی پی کی جانب سے کہا گیا کہ مختلف شعبوں کا تفصیلی جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ کئی صنعتوں میں سرگرمی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ای کامرس سیکٹرز میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا جہاں 584 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئی ہیں۔

ٹریڈنگ سیکٹر میں 402، سروسز میں 363، رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور کنسٹرکشن میں 255 نئی کمپنیاں شامل ہوئیں، سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 172، خوراک و مشروبات میں 140، تعلیم میں 131، انجینئرنگ، ایندھن، توانائی اور پاور جنریشن میں 108، کاسمیٹکس، ٹوائلٹریز اور کیمیکل میں 102، مارکیٹنگ، اشتہارات اور ٹیکسٹائل میں 66، مائننگ اور کوئرنگ میں 63، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ میں 59، فارماسیوٹیکل میں 55 اور ہیلتھ کیئر میں 49 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی۔

اس کے علاوہ جن دیگر شعبوں نے ترقی میں حصہ ڈالا ان میں کمیونیکیشن الائیڈ، آٹو اینڈ الائیڈ، اسپورٹس اینڈ الائیڈ، تمباکو، براڈکاسٹنگ و ٹیلی کاسٹنگ، اسٹیل، آرٹس و کلچر، نان بینکنگ فنانس کمپنیز (NBFCs) وغیرہ شامل ہیں، ان شعبوں میں مجموعی طور پر 341 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئی ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری نے بھی حوصلہ افزا رجحان ظاہر کیا، جہاں 92 نئی کمپنیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ حاصل ہوا، ان سرمایہ کاروں کا تعلق مختلف ممالک سے تھا جن میں بحرین، بیلجیم، چین، جرمنی، یونان، انڈونیشیا، عراق، کینیا، ملائیشیا، نیپال، نائجیریا، سعودی عرب، ترکی اور امریکا شامل ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس ای سی پی نئی کمپنیاں نئی کمپنیوں گیا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کا ایچ ون بی ورک ویزا ہولڈرز کے لیے 1لاکھ ڈالر فیس عائدکرنے کا اعلان

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 ستمبر ۔2025 )ٹرمپ انتظامیہ نے اعلی مہارت کے حامل افراد کے لیے مخصوص ایچ ون بی ورک ویزا ہولڈرز کے لیے آجرکمپنیوں سے سالانہ 1لاکھ ڈالر فیس عائدکرنے کا اعلان کیا ہے جوبھارت اور چین سمیت دیگر ممالک سے اعلی مہارت کے حامل افراد پر انحصار کرنے والی کمپنیوں خصوصا ٹیکنالوجی سیکٹر کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جنوری میں وائٹ ہاﺅس سنبھالنے کے بعد وسیع پیمانے پر امیگریشن کریک ڈاﺅن شروع کیاتھا جس میں قانونی امیگریشن کی بعض شکلوں کو محدود کرنے کے اقدامات شامل ہیں ایچ-1 بی ویزا پروگرام کی شکل نو انتظامیہ کی سب سے نمایاں کوشش ہے جو عارضی ملازمت کے ویزوں کو نئے سرے سے ترتیب دینے کے لیے کی گئی ہے ‘مخصوص کیٹگری کا ویزا امریکا کو برتری فراہم کرتا تھا کہ وہ دنیا بھر سے اعلی ترین مہارت کے حامل ذہین افراد کو امریکی کمپنیوں میں ملازمتیں مہیا کرئے.

ماہرین کے مطابق ایچ ون بی ویزے کے تحت ٹیکنالوجی ‘ہیلتھ‘تعلیم‘انجیئرنگ اور دیگر اہم شعبوں میں دنیا بھر سے اعلی مہارتوں کے حامل پروفیشنل جن میں آئی ٹی ماہرین‘ڈاکٹر‘یونیورسٹیوں کے اساتذہ ‘سائنس کے مختلف شعبوں کے ماہرین کو امریکی کمپنیاں ‘تعلیمی ادارے اور ہسپتال نوکریاں آفرکرتے تھے اس طریقہ کار سے ایچ ون بی سمیت کئی ویزا کیٹگریاں امریکا میں مختلف شعبوں میں اعلی مہارتوں کے حامل ماہرین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے متعارف کروائی گئی تھیں.

امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹ نک نے کہا کہ اگر کسی کو تربیت دینا ہے تو ملک کی معروف یونیورسٹیوں کے حالیہ گریجویٹس میں سے کسی کو تربیت دیں امریکیوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کریں اور بیرونی افراد کو ہماری نوکریاں لینے کے لیے لانا بند کریں ٹرمپ کی ایچ-1 بی ویزا پر کریک ڈاﺅن کی دھمکی ٹیکنالوجی صنعت کے لیے تنازع کا باعث بنی ہے جس نے ان کی صدارتی مہم میں لاکھوں ڈالر کی مالی معاونت فراہم کی تھی.

نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ داخلی ای میلز کے مطابق مائیکروسافٹ اور جے پی مورگن نے نئے فیس کے اعلان کے بعد ایچ-1 بی ویزا ہولڈرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ امریکہ میں رہیں۔

(جاری ہے)

بیرون ملک موجود ایچ-1 بی ویزا ہولڈرز کو بھی کہا گیا کہ وہ مقررہ وقت سے پہلے واپس آئیں تاکہ نئی فیس نافذ ہونے سے پہلے کام جاری رہ سکے. جے پی مورگن کے ملازمین کو بھیجی گئی ایک ای میل میں اوگلی ٹری ڈیکنز نے ہدایت دی کہ جو ایچ-1 بی ویزا ہولڈرز امریکہ میں موجود ہیں، وہ حکومت کی واضح رہنمائی تک بین الاقوامی سفر سے گریز کریں مائیکروسافٹ، جے پی مورگن اور اوگلی ٹری ڈیکنز نے نشریاتی ادارے کی تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا.

ایچ-1 بی پروگرام کے ناقدین جن میں کئی امریکی ٹیکنالوجی کارکن شامل ہیں کہتے ہیں کہ یہ پروگرام کمپنیوں کو تنخواہیں کم رکھنے اور امریکی کارکنوں کو پسِ پشت ڈالنے کی اجازت دیتا ہے جبکہ ایلون مسک کہتے ہیں کہ یہ پروگرام انتہائی ماہر کارکنان لاتا ہے جو ٹیلنٹ کے خلا کو پر کرنے اور کمپنیوں کو مقابلے کے قابل رکھنے کے لیے ضروری ہیں ایلون مسک خود جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے امریکی شہری ہیں اوروہ ایچ-1 بی ویزا حاصل کرکے امریکا آئے تھے.

ٹیک کمپنیوں گوگل‘مائیکروسافٹ‘میٹا‘ایکس ‘ایمازون سمیت امریکا تقریبا تمام بڑی کمپنیوں میں ایچ-ون بی ویزا کے حامل ماہرین اعلی عہدوں پر کام کررہے ہیں صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق کچھ آجر اس پروگرام کا فائدہ اٹھا کر تنخواہیں کم رکھ رہے ہیں، جس سے امریکی ملازمین متاثر ہو رہے ہیں رپورٹ کے مطابق سال 2000 سے 2019 کے دوران امریکہ میں غیر ملکی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کی تعداد دگنی سے زیادہ بڑھ کر تقریباً 2.5 ملین ہو گئی جبکہ مجموعی STEM ملازمت میں صرف 44.5 فیصد اضافہ ہوا. 

متعلقہ مضامین

  • حوالہ ہندی میں ملوث ملزم گرفتار، 21 ہزار امریکی ڈالر سمیت لاکھوں مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد
  • کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نئی قیمت 4 لاکھ کے قریب پہنچ گئی
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوگئے
  • وزیر اعظم یوتھ پروگرام اور پاشا کے تعاون سے پاکستانی ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کیا جائےگا، رانا مشہود
  • چینی کمپنیوں کا پنجاب میں مینوفیکچرنگ شروع کرنے کا عندیہ
  • امریکا : ٹرمپ کے حکم پر ورک ویزا کی فیس میں بھاری اضافہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ایچ ون بی ورک ویزا ہولڈرز کے لیے 1لاکھ ڈالر فیس عائدکرنے کا اعلان
  • امریکا میں ورک ویزا کے خواہشمندوں کیلئے بڑا جھٹکا، فیس میں بھاری اضافہ
  • ٹرمپ نے امریکی بزنس ویزے کی فیس بڑھا دی، بھارتی کمپنیوں کے اسٹاک گر گئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟