Islam Times:
2025-05-10@02:02:46 GMT

پاک بھارت جنگ اور پسِ پردہ عالمی سازش

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

پاک بھارت جنگ اور پسِ پردہ عالمی سازش

اسلام ٹائمز: ہمیں سمجھنا ہوگا کہ جنگ کا فائدہ صرف اسلحہ فروشوں اور عالمی سازشی قوتوں کو ہوگا، جبکہ تباہی کا بوجھ عوام کے کندھوں پر آئے گا۔ ہماری اصل ذمہ داری یہ ہے کہ ہم جنگ کی بجائے مذاکرات، مفاہمت اور علاقائی استحکام کو فروغ دیں، نیز عالمی ایوانوں میں ظلم اور سازشوں کو بے نقاب کریں۔ لیکن داخلی طور پر جو عدم استحکام کے بنیادی عوامل کارفرما ہیں، جنگ بندی کے بعد انکا مواخذہ ضرور ہونا چاہیئے۔ نیز مقتدر حلقوں کو یہ سوچنا چاہیئے کہ کیا پاکستانیوں کو ہمیشہ استعمار طاقتوں کی غلامی میں زندگی گزارنی ہے، یا اپنے اوپر انحصار کرکے ایک طاقتور ملک بننا ہے۔؟ تحریر: عارف بلتستانی
arifbaltistani125@gmail.

com 

جنگ ایک ایسی آگ ہے، جو انسانیت کے سبز باغوں کو خاکستر کر دیتی ہے۔ یہ نہ صرف جسموں کو زخمی کرتی ہے بلکہ روحوں کو بھی مفلوج کر دیتی ہے۔ ہر گولی ایک خواب کو مار دیتی ہے، ہر میزائل ایک مستقبل کو اُڑا دیتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جنگ نے کبھی مسئلے حل نہیں کیے، بلکہ صرف نفرتوں کی فصل کو ہرا رکھا ہے۔ حقیقی فتح تو امن کی ہے، جہاں محبت کی تلوار نفرت کی دیواریں توڑ دیتی ہے۔ ہر جنگ کے پسِ پردہ کچھ خوانخوار اور سفاک عالمی طاقتیں ضرور ہوتی ہیں، جو اپنے مفادات کی خاطر انسانیت کو خون کے آنسو رُلاتی ہیں۔ یہ طاقتیں ہتھیاروں کی تجارت، وسائل پر قبضے، یا سیاسی اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے تنازعات کو ہوا دیتی ہیں، مگر اس آگ میں جلنے والے بے گناہ بچے، ماں باپ، عام لوگ اور معصوم خواب ہوتے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ جنگ کبھی بھی "انسانیت کی بھلائی" کے لیے نہیں ہوتی، بلکہ یہ سرمایہ داروں، اسلحہ سازوں اور سیاست دانوں کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہوتی ہے۔ جب تک طاقت اور لالچ کی یہ دوڑ رہے گی، دنیا امن کی حقیقی معنویت سے محروم رہے گی۔ آج کی صدی میں وہ سفاک اور خونخوار بھیڑیا کچھ مخفی طاقتیں ہیں۔ جس کا محور و مرکز امریکہ ہے اور اسرائیل اس کا ہراول دستہ ہے۔ غزہ کے ہولوکاسٹ سے لے کر میدانِ مقاومت کے صفِ اول کی شخصیات اور عبدِ صالحین کے سرخ لہو تک، ان کے نجس ہاتھ ہر مظلومیت کے داغدار ہیں۔ "صدی کی ڈیل" کی ناکامی نے انہیں شدید زخم دیئے ہیں اور "نیو ورلڈ آرڈر" کی طرف پیش قدمی کے لیے انہوں نے ایک نئی عالمی حکمت عملی ترتیب دی ہے، جو ایک خواب ہی رہے گی۔

مگر مقاومت کے محاذوں پر، خصوصاً ایران، غزہ، لبنان، یمن اور عراق میں، انہیں جو ذلت آمیز اقتصادی اور سکیورٹی شکستیں ہوئی ہیں، یوکرین جنگ اور غزہت جنگ میں ان کا مالی اور اسٹریٹیجک نقصان ناقابلِ برداشت تھا۔ "IMF" اور "CBO" کے مطابق، "3 ٹریلیئن ڈالر" سے زیادہ کا نقصان انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ اس خلا کو پُر کرنے اور اپنے مفادات کو دوبارہ مستحکم کرنے کے لیے اب انہی عالمی قوتوں نے جنوبی ایشیا کی طرف رخ کیا ہے۔ پاک بھارت تنازعے کو پراکسی جنگ کی شکل دینا اور خطے میں کشیدگی کو بھڑکانا اسی خفیہ منصوبے کا حصہ ہے۔ اس نئی سازش کا مقصد نہ صرف ہتھیاروں کی منڈی کو گرم رکھنا ہے، بلکہ جنوبی ایشیا کے قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاسی مستقبل کو اپنی گرفت میں لینا بھی ہے۔

دوسری طرف دیکھیں تو پاکستان معاشی بحران، سیاسی عدم استحکام اور سفارتی دباؤ کی وجہ سے داخلی سطح پر کمزور ہوچکا ہے۔ پاک فوج اور حکومت، جنگی خطرے کو ایک موقع سمجھتے ہیں کہ عوام کو قومی اتحاد کے نعرے پر جمع کریں اور فوج کو "محافظِ وطن" کے طور پر پیش کرکے اپنی ساکھ بحال کریں۔ "بقا کی جنگ" کا بیانیہ بنا کر سیاسی سوالات اور تنقید کو ثانوی بنانے کی کوشش کی جائے گی، کیونکہ ستر فیصد عوام کا پاک فوج سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ آخر ایسا کیا ہوا؟ کب، کیوں اور کیسے ہوا؟ کس نے ملک کو اس حالت تک پہنچایا؟ اس سوال کے جواب کے لیے مقتدر حلقوں کو ضرور سوچنا چاہیئے۔  

لیکن اس تمام صورتِ حال میں، ملکی عدم استحکام کے تمام تر عوامل کو کنارے پر رکھ کر عوام، دانشوروں، میڈیا اور مذہبی و سماجی قیادت پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جنگی جنون کا حصہ بننے کے بجائے ہوش اور حکمت سے کام لیں۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ جنگ کا فائدہ صرف اسلحہ فروشوں اور عالمی سازشی قوتوں کو ہوگا، جبکہ تباہی کا بوجھ عوام کے کندھوں پر آئے گا۔ ہماری اصل ذمہ داری یہ ہے کہ ہم جنگ کی بجائے مذاکرات، مفاہمت اور علاقائی استحکام کو فروغ دیں، نیز عالمی ایوانوں میں ظلم اور سازشوں کو بے نقاب کریں۔ لیکن داخلی طور پر جو عدم استحکام کے بنیادی عوامل کارفرما ہیں، جنگ بندی کے بعد ان کا مواخذہ ضرور ہونا چاہیئے۔ نیز مقتدر حلقوں کو یہ سوچنا چاہیئے کہ کیا پاکستانیوں کو ہمیشہ استعمار طاقتوں کی غلامی میں زندگی گزارنی ہے، یا اپنے اوپر انحصار کرکے ایک طاقتور ملک بننا ہے۔؟

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عدم استحکام دیتی ہے کہ جنگ کے لیے

پڑھیں:

جاپان کا پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر اظہار تشویش، امن و استحکام کیلئے مذاکرات پر زور

وزیر خارجہ نے ٹیلفونک گفتگو میں جاپانی وزیر خارجہ کو علاقائی صورتحال سے متعلق مکمل آگاہی دی۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تحمل کا مظاہرہ کیا، پاکستان اپنی خود مختاری اور دفاع کے لئے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے جاپان کے وزیر خارجہ نے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے جاپانی ہم منصب کو بھارتی حملوں سے آگاہ کیا، اسحاق ڈار نے جاپانی وزیر خارجہ کو علاقائی صورتحال سے متعلق مکمل آگاہی دی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تحمل کا مظاہرہ کیا، پاکستان اپنی خود مختاری اور دفاع کے لئے پُرعزم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چاپان کے وزیر خارجہ نے موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جاپانی وزیر خارجہ نے بھارتی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے تعزیت کا اظہار کیا۔ جاپانی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں، امن و استحکام کے لئے مذاکرات اور سفارت کاری کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جاپان کا پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر اظہار تشویش، امن و استحکام کیلئے مذاکرات پر زور
  • ’ان جعلی نیوز چینلز کو نہ دیکھیں‘، انڈین یوٹیوبر دھرو راٹھی نے بھارتی میڈیا کا پردہ چاک کردیا
  • بھارت کو دنیا بھر میں سبکی کا سامنا،فرانسیسی اخبار نے بھی سب رازوں سے پردہ اٹھا دیا۔
  • بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ مسلم دنیا کے خلاف سازش ، بڑی طاقتیں دوہرے معیار چھوڑیں، مولانا فضل الرحمان
  • چین اور روس کا جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان مسلح تنازعات کی روک تھام پر زور
  • مودی کی بھارتی پنجاب پر حملہ کرکے پاکستان پر الزام لگانے کی سازش ،مقصد سکھوں کو پاکستان مخالف کرنا ہے:ذرائع
  • مودی کا خطرناک منصوبہ؛ بھارتی پنجاب پر حملہ کرکے پاکستان پر الزام لگانے  کی سازش بے نقاب
  • بھارت کی جانب سے آبی معاہدے کی معطلی علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے. ویلتھ پاک
  • بھارتی بزدلانہ حملہ بھونڈی سازش، عام شہریوں کو نشانہ بنایا