چین اور روس کا جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان مسلح تنازعات کی روک تھام پر زور
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
چین اور روس کا جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان مسلح تنازعات کی روک تھام پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
ماسکو :دوسری جنگ عظیم میں فتح اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر ، عوامی جمہوریہ چین اور روسی فیڈریشن نے عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کے میدان میں بین الاقوامی برادری کو درپیش سنگین چیلنجوں کے پیش نظر دونوں فریقوں نے عالمی اسٹریٹجک استحکام سے متعلق مشترکہ دستاویز کی اصل روح اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے کے مطابق عالمی تزویراتی استحکام پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا ۔
جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں دونوں فریقوں نے کہا کہ تمام ممالک کے عوام کا مقدر ہم آہنگ ہے اور تمام ممالک اور تنظیمیں دوسرے ممالک کی سلامتی کی قیمت پر اپنی سلامتی کی ضمانت نہیں دے سکتیں۔ بیان میں تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ عالمی اور علاقائی سلامتی کے اصولوں کی پابندی کریں ، ممالک کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے اور دنیا بھر میں مشترکہ ،جامع اور پائیدار سلامتی کو فروغ دیا جائے ۔ فریقین انفرادی ممالک کی جانب سے بیرونی خلاء کو مسلح تصادم کے لیے استعمال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔ خودمختار ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دیگر ممالک کے مسلح تنازعات میں مداخلت کے لئے تجارتی نظام کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔فریقین نے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان مسلح تنازعات کی روک تھام پر زور دیا ،
اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اسلحے پر کنٹرول بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو مستحکم کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ “جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کا معاہدہ ” بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کی بنیاد ہے اور عالمی سلامتی کے ڈھانچے کے لئے اشد ضروری ہے۔فریقین فعال اور قریبی تعاون جاری رکھنے، عملی تعاون کو گہرا کرنے، عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے اور اس میدان میں مشترکہ چیلنجوں اور خطرات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے خواہاں ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور روس کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ چین اور روس کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ چین روس ہیومینٹیز کوآپریشن کمیٹی کی فلم کوآپریشن ذیلی کمیٹی کا 18واں اجلاس ماسکو میں منعقد ہوا آئی ایم ایف نے بھارت کا مطالبہ مسترد کردیا، پاکستان کی غیرمشروط حمایت کا اعلان رواں سال کے لئے “واک ان چائنا” نامی سرگرمی کا ووہان شہر میں آغاز فلپائن چین کے مرکزی مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت بند کردے، چینی وزارت دفاع تعطیلات کے دوران مضبوط کھپت چین کی متحرک معیشت کی عکاس ہے ، چینی وزارت خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ممالک کے درمیان چین اور روس کا مسلح تنازعات بین الاقوامی
پڑھیں:
ایران پر اسرائیلی و امریکی جارحانہ حملے امن و استحکام کیلئے شدید خطرہ ہیں، جماعت اسلامی ہند
اجلاس میں کہا گیا کہ ایران کے جوہری مراکز اور شہری علاقوں پر بمباری، خطے کو ایک طویل اور تباہ کن جنگ کیطرف دھکیل رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 22 جون 2025ء سے جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے روز مرکزی مجلس شوریٰ نے درج ذیل قرارداد منظور کی۔ مرکزی مجلس شوری کا یہ اجلاس ایران پر یکطرفہ اور جارحانہ امریکی حملے کی سخت مذمت کرتا ہے اور ایران کے عوام کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کا یہ بحران دنیا بھر کے امن پسند اور انصاف پسند عوام کے لئے سخت تشویش اور اضطراب کا باعث ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس صورتحال کے لئے امریکہ کے استبدادی رویے اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم براہ راست ذمہ دار ہیں اور یہ اسرائیلی اور امریکی حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لئے شدید خطرہ ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی پر مغربی طاقتوں کی خاموشی اور شراکت اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایران کے جوہری مراکز اور شہری علاقوں پر بمباری، خطے کو ایک طویل اور تباہ کن جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ مجلس شوریٰ اس جانب متوجہ کرتی ہے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اس طرح کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ہے کہ ایران نے اٹیمی معاہدے کے حدود کو تجاوز کیا ہے۔ اس کے باوجود عالمی نظامِ امن و انصاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکہ کا ایران کی تنصیبات پر حملہ نہایت غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے۔ یہ انسانیت کو تباہی کی طرف ڈھکیل دینے والی مذموم حرکت ہے۔ مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف قانونی اور اخلاقی اصولوں کی پامالی ہیں بلکہ شدید انسانی بحران کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کے نتیجے میں شہری جانوں کا زیاں، انفرا اسٹرکچر کی بربادی، بڑے پیمانے پر نقل مکانی، بنیادی سہولیات کی تباہی اور معاشی بحران کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جو سارے عالم انسانیت کے لئے فکرمندی کا باعث ہے۔ یہ اجلاس اس دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتا ہے، جس کے تحت اسرائیل کے یک طرفہ جارحانہ حملوں کو دفاعی اقدام قرار دیا جاتا ہے، جبکہ ایران کے جوابی اقدامات کو دہشت گردی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ عالمی طاقتوں کے یہ دہرے معیارات عالمی امن کے لئے سب سے زیادہ سنگین خطرہ ہیں۔
شوریٰ کا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داری محسوس کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امریکی اور اسرائیلی جارحیت پر فوری روک لگائی جائے، اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی و جنگی جرائم کے مجرموں کو جلد سے جلد سزا دی جائے اور ایٹمی تنصیبات اور شہری آبادیوں پر حملے فوری روکے جائیں۔ مجلس شوری مسلم ممالک سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایران کے تئیں اسلامی اخوت کے تقاضے پورے کریں۔ مذمتی بیان جاری کرنے سے آگے بڑھ کر اور عالمی برادری کو ساتھ لے کر امریکی و اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی نتیجہ خیز کوششیں کریں۔ مجلس شوریٰ ہندوستان اور دنیا بھر کے امن پسند عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ صیہونی و امریکی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی عوام اور خطے کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور عالمی امن کے قیام کے لئے اپنی آواز بلند کریں۔