امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امریکا ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا جس سے اس کا کوئی سروکار نہیں، ہم دونوں ممالک کی جنگ میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تنازع کو جلد حل ہونا چاہیے، پاک بھارت جنگ ایٹمی جنگ نہیں بننی چاہیے، اگر ایسا ہو تو بہت نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا اور پاکستان نے جواب دیا، ہم پاکستان اور بھارت کو کنٹرول نہیں کرسکتے، امریکا بھارت یا پاکستان سے نہیں کہہ سکتا کہ ہتھیار پھینکیں۔

نائب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں ہمیشہ تشویش ہوتی ہے جب نیوکلیئر طاقتیں لڑتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کشیدگی جس قدر جلد ممکن ہوسکے ختم ہو، ہم حوصلہ افزئی کرسکتے ہیں کہ دونوں ممالک تھوڑی کشیدگی کم کریں۔

جے ڈی وینس نے مزید کہا کہ امریکا سفارتکاری کا راستہ اختیار کرسکتا ہے، امریکہ کو پاک بھارت تنازع پر تشویش ہے، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاک بھارت

پڑھیں:

امریکی مداخلت سے تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے‘لیاقت بلوچ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے نہتے مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام کیا، وحشیانہ اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے ساتھ خیمہ بستیوں، رہائشی علاقوں، اسکولز، اسپتالوں، امدادی کیمپوں سمیت پوری غزہ پٹی میں بمباری کرکے تباہی پھیلادی لیکن اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا، اب بزدل، شکست خوردہ اسرائیل امریکا کو جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایران،اسرائیل جنگ میں امریکا کی براہِ راست مداخلت تیسری عالمی جنگ کا نقارہ ہوگا، یہ اب ممکن نہ ہوگا کہ امریکا اسرائیل کی ناجائز حمایت اور سرپرستی کرے اور اپنے آپ کو یک محوری (یونی پولر)طاقت بنالے،چین اور روس کو اپنی بقا اور ساکھ کے ساتھ دنیا کو نئی غلامی سے بچانے کے لیے اِس میدان میں براہِ راست آنا پڑے گا۔ اسلامی ممالک کے داخلی و خارجی سطح ہر اپنے اپنے چیلنجز ہیں لیکن عالمی محاذ پر بڑھتے خطرات کے مقابلے کے لیے عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہوچکا ہے۔ ملت اسلامیہ کی قیادت کو دلیرانہ، جرأت مندانہ اور مدبرانہ فیصلہ کرکے اعلیٰ مقاصد کے حصول کو ترجیح بنائیں اور ایک ایجنڈا بن جائے۔لیاقت بلوچ نے لاہور ہائیکورٹ جاوید اقبال آڈیٹوریم میں فلسطین کانفرنس میں شرکت کی اور لاہور چیمبر آف کامرس کے کانفرنس ہال میں ’’بین المذاہب ہم سب پاکستانی ہیں’’کانفرنس سے خطاب کیا اور جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں سیاسی امور پر وفود اور تنظیم اسلامی، البصیرہ اور جماعت اسلامی کے نمائندگان سے دینی جرائد قومی کانفرنس کے امور پر مشاورت میں کہا کہ وقت اور حالات نے ثابت کردیا ہے کہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام، جاگیردارانہ وڈیرہ شاہی نیٹ ورک، مغربی تہذیب سرمایہ دارانہ نظام اور مادر پدر آزاد، اخلاق باختہ لادینیت نے پوری دنیا میں انسانوں کو ناقابل تلافی بحرانوں، مشکلات اور تباہی سے دوچار کیا ہے، ظالم اور مظلوم کی جنگ میں اہل حق کو اسلام اور اعلیٰ نظریاتی کردار کے ساتھ بابرکت اسلامی نظام کے ثمرات سے انسانیت کو بہرہ مند کرنا ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بھارت کی جارحیت کے مقابلے میں پوری قوم بنیان مرصوص بن گئی، اللہ تعالیٰ نے عظیم کامیابی عطا کی، افواجِ پاکستان نے دلیرانہ فرض ادا کیا اور دنیا بھر میں پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوگیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی استحکام ہی اقتصادی استحکام کی کلید ہے۔، پاکستان میں اکثریت اور اقلیتیں سب ایک ہی آزاد ملک کے شہری ہیں، آئین کے مکمل نفاذ، عدل و انصاف کی آزادی، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم، صوبائی خودمختاری کا آئین کے مطابق احترام، انسانی حقوق کا تحفظ، لاپتا افراد کی بازیابی اور پاکستان کی آبادی کا انتہائی اہم جزو خواتین اور نوجوانوں کا اعتماد بحال اور مضبوط کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی آئین کی فرمانروائی اور انسانی حقوق کے تحفظ کی جدوجہدکرتی رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ہماری جنگ ایران کے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  • ہماری جنگ ایران سے نہیں، اسکے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، اصل ہدف تہران کا جوہری پروگرام ہے، امریکی نائب صدر
  • پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، سی پیک میں شمولیت کا خیر مقدم
  • اسرائیل ایران اور غزہ میں دہشت گردی کررہا ہے، نائب وزیراعظم کی اسلامی ممالک سے اتحاد کی اپیل
  • ایران-اسرائیل کشیدگی: دونوں ممالک کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے؟
  • پاکستان کا صدر ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ
  • غیر معمولی حالات میں غیر معمولی ملاقات
  • امریکی مداخلت سے تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے‘لیاقت بلوچ
  • پاکستان کی صدر ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش