پاک بھارت بڑھتی کشیدگی پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد: بھارت کی حالیہ جارحیت اور پاکستان کی جانب سے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کے آغاز کے بعد چین نے خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ خطے کی موجودہ صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ نے زور دیا ہے کہ پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدگی سے کام کریں۔
چین نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ سیاسی تصفیے کی راہ پر واپس آئیں اور ایسے کسی بھی قدم سے گریز کریں جو کشیدگی میں مزید اضافہ کرے۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بعد کیے گئے جوابی اقدامات پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے اور مسلسل عالمی برادری سے مدد مانگ رہا ہے۔
پاک فوج نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت بھارت کے اندر 12 اہم عسکری و اسٹریٹجک اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے، جن میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، سرسہ، سورت گڑھ ایئرفیلڈز، براہموس اسٹوریج سائٹ، بریگیڈ ہیڈکوارٹر جی ٹاپ اور اڑی کا سپلائی ڈپو شامل ہیں۔ پاک فضائیہ اور زمینی افواج کی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران پر امریکی حملہ، پاکستان کی شدید مذمت، خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار
پاکستان نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا کے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ حملے نہ صرف عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے میں مزید کشیدگی کو جنم دے سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل اور جائز حق حاصل ہے، اور موجودہ صورتحال میں ایران کے خلاف مسلسل جارحیت، تشویشناک حد تک تشدد میں اضافہ کر سکتی ہے۔
پاکستان نے شہری جانوں اور املاک کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی خطے اور دنیا کے دیگر حصوں کے لیے بھی انتہائی خطرناک نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی باتیں شروع، ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر مشکل میں
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان تنازعات کے فوری خاتمے پر زور دیتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ تمام فریقین کو بین الاقوامی قانون، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی وہ واحد مؤثر راستہ ہے جس کے ذریعے خطے کو تباہ کن بحرانوں سے بچایا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران پاکستان گضائی حملے مذمت