پاک بھارت سیز فائر؛ ثانیہ مرزا کے بعد شعیب ملک کا بھی بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاک بھارت سیزفائر کے اعلان کے بعد سابق کرکٹر شعیب ملک اور ان کی سابقہ اہلیہ بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے بیانات سامنے آگئے۔
سابق کرکٹر شعیب ملک نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں پاک بھارت سیز فائر کا خیر مقدم کیا۔
انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہماری افواج نے بہادری کی وہ داستانیں رقم کی ہیں جنھیں لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔
شعیب ملک نے مزید کہا کہ پاک فوج کی امن و امان اور استحکام سے وابستگی پوری دنیا کے لیے مشعل راہ ہے۔
سابق کرکٹر نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور پاک فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ پر فخر ہے۔
شعیب ملک کی سابقہ اہلیہ ثانیہ مرزا کا تعلق بھارت سے تھا اور وہ ٹینس اسٹار تھیں۔ ثانیہ نے بھی جنگ بندی کا خیر مقدم کیا۔
خیال رہے کہ پاک فوج کے آپریشن بُنیان مّرصُوص میں ہونے والے نقصان کو دیکھ کر بھارت سیز فائر پر مجبور ہوا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شعیب ملک
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش
رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ شعیب شاہین کے خلاف اسلام آباد میں 21 مقدمات درج ہیں، بعد ازاں عدالت نے شعیب شاہین کو ایک ہفتے میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹادی۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات پشاور اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کردی گئیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات جاننے کے لیے دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس صاحبزداہ اسداللہ اور جسٹس کامران حیات میانخیل پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے فیصل جاوید کو ایک مہینے کی حفاظتی ضمانت دے دی۔ دورانِ سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل جاوید کے خلاف 16 ایف آئی آرز درج ہیں۔ اسی طرح اسپیشل پراسیکیوٹر نیب ارباب کلیم اللہ نے بتایا کہ نیب کی طرف سے ہم نے رپورٹ جمع کرائی ہے، ان کے خلاف کوئی انکوائری نہیں ہے۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے کا بھی کوئی کیس نہیں ہے جب کہ صوبائی حکومت کا بھی کوئی مقدمہ فیصل جاوید کے خلاف نہیں ہے۔
فیصل جاوید نے کہا کہ میں آج بھی سی ایم ایچ راولپنڈی سے آیا ہوں۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ ہم آپ کو حفاظتی ضمانت دیتے ہیں، آپ وہاں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں۔ عدالت نے فیصل جاوید کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل جاوید نے کہا کہ 3 برس میں عدالتوں کے اتنے چکر لگائے کہ روٹیں بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کیسز کا ورلڈ ریکارڈ بنایا گیا ہے۔ القادر ٹرسٹ کیس بھی جعلی ہے، کچھ نہیں ملے گا۔ عمران خان سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے۔ یا تو ہمیں آئینی حق دیں یا آپ آئین سے احتجاج کا حق ختم کریں۔ ہم نکلیں گے تو بانی پی ٹی آئی رہا ہوں گے۔ انہوں نے پیغام بھیجا ہے کہ ملک گیر احتجاج ہوگا۔ تاریخ کا تعین بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج پر امن ہوتے ہیں، فیملیز بھی اس میں شرکت کرتی ہیں۔ پی ٹی آئی نے تاریخی جلسے اور احتجاج کیے ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں وفاقی پولیس کے ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ شعیب شاہین کے خلاف اسلام آباد میں 21 مقدمات درج ہیں، بعد ازاں عدالت نے شعیب شاہین کو ایک ہفتے میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹادی۔