اسلام آباد:

صدرمملکت آصف علی زرداری نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد جنگ بندی پر پاک افواج کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بھارت کی نام نہاد فوجی قوت کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق پاک-بھارت کشیدگی اور جنگ بندی پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ مجھے پاکستان کی مسلح افواج، پاک بحریہ اور فضائیہ پر ہمیشہ سے یقین رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، ہم نے بھارت کی نام نہاد فوجی قوت کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے، آج ہماری قوم کا عزم بےمثال ہے اور یہی عزم ہمارے آباواجداد کے دو قومی نظریے کو تقویت بخشتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بحیثیت اسلامی ریاست اور اللہ پر ہمارے ایمان نے ہمیں اپنے حجم سے پانچ گنا بڑے ملک کے خلاف کھڑے ہونے کی طاقت اور ہمت عطا کی۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور تمام افواج کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جن کی بہادری اور انتھک محنت نے اس جنگ میں ہمیں فتح سے ہم کنار کیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ قوم کو خوشی منانی چاہیے اور شہادت پانے والوں کے لیے دعا بھی کرنی چاہیے،۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام تنازع جموں و کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل اور دیگر مرکزی مسائل بالخصوص سندھ طاس معاہدے کے حل میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ان تمام دوست ممالک بشمول چین، امریکا، ترکیہ، سعودی عرب اور ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس مُشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اشتعال انگیزی نہیں چاہتا اور امن کا خواہاں ہے، ہم اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آصف علی زرداری نے ہم نے بھارت صدر مملکت نے کہا کہ

پڑھیں:

عالمی امن انڈیکس کی وارننگ: بھارت کی کشمیر میں عسکری جارحیت خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عالمی امن انڈیکس 2025 کی رپورٹ کشمیر کو جنوبی ایشیا کا سب سے خطرناک تنازع قرار دیتے ہوئے خبردار کرتی ہے کہ یہ علاقہ کسی بھی وقت ایٹمی جنگ کی چنگاری بن سکتا ہے۔

رپورٹ میں بھارت کی 1989 سے جاری ظلم و بربریت کا ذکر ہے جس میں 40 ہزار سے زائد کشمیری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے زیادہ فوج زدہ علاقہ بنا دیا ہے، جب کہ آزاد کشمیر میں پاکستان محض دفاعی نکتہ نظر سے 60 ہزار کے قریب افواج رکھتا ہے-یہ دونوں ممالک کے طرز عمل میں زمین آسمان کا فرق ظاہر کرتا ہے۔

پہلگام حملے کے بعد مئی 2025 میں بھارت کا پاکستان پر اچانک میزائل حملہ اس کی بے لگام عسکری سوچ اور سفارتی غیر سنجیدگی کا مظہر تھا، جو پورے خطے کو ایٹمی تصادم کے خطرے سے دوچار کر گیا۔

رپورٹ میں حملہ آوروں کے لیے “مسلح افراد” کی اصطلاح کا استعمال اس حقیقت کا مظہر ہے کہ عالمی برادری بھارت کی جانب سے کشمیری مجاہدین کو “دہشت گرد” قرار دینے کے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی۔

بھارت نے نصف ملین سے زائد افواج تعینات کرکے ہمالیائی خطے کو ایک مستقل جنگی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ 1989 سے اب تک ہونے والے جبر میں ہزاروں کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔

اگست 2019 میں بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرکے کشمیریوں کے ساتھ کیا گیا آئینی معاہدہ توڑ دیا، اور سابقہ ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کر کے براہ راست قبضہ نافذ کیا۔

اس آئینی جارحیت کے بعد بھارت نے وادی کو مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ، ہزاروں گرفتاریوں اور بڑے پیمانے پر فوجی محاصروں سے جکڑ دیا—جس سے کشمیری عوام کی محرومی، غصہ اور مزاحمت میں شدت آ گئی۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ بھارت نے 5 لاکھ سے زائد فوجی اہلکار، 1.3 لاکھ پولیس فورس، راشٹریہ رائفلز اور دیگر نیم فوجی دستے تعینات کر کے مقبوضہ وادی کو ایک “فوجی پنجرہ” بنا دیا ہے، جبکہ پاکستان کے زیر انتظام آزاد کشمیر میں ایسی کوئی عسکری یلغار نظر نہیں آتی۔

بھارت نے اس ظالمانہ پالیسی کو قومی وحدت کے دعوے میں لپیٹ کر اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو تقویت دی، مگر حقیقت میں یہ اقدام کشمیری عوام کے اعتماد کو توڑنے اور ان کی آزادی کی آواز کو کچلنے کے مترادف تھا۔

رپورٹ خبردار کرتی ہے کہ کشمیر میں آئندہ بارہ ماہ کے دوران شدید جھڑپوں اور نئی جنگ چھیڑنے کا خدشہ موجود ہے، جب کہ بھارت کے اندر بھی مسلم کش تشدد کے امکانات تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔

اس فوجی تسلط کے باوجود کشمیریوں کی تحریکِ آزادی زندہ ہے، اور دنیا کے سامنے بھارت کی جابرانہ فسطائی پالیسی بے نقاب ہو رہی ہے*جس میں ظلم، جبر، اور خوف کے ذریعے حقِ خودارادیت کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستان میں مون سون کا پہلا اسپیل کب سے شروع ہوگا؟

متعلقہ مضامین

  • قابض شہری و صوبائی حکومت صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہی ہے، ایم کیو ایم ارکانِ سندھ اسمبلی
  • فوجی افسران کو بغیر امتحان سول سروس میں شامل کرنے پر جواب طلب
  • عالمی امن انڈیکس کی وارننگ: بھارت کی کشمیر میں عسکری جارحیت خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے
  • اسرائیل کیخلاف آج آواز بلند نہ کی تو پھر بہت دیر ہو جائے گی، بلاول بھٹو زرداری
  • پاکستان نے جارحیت، سفارتکاری اور بیانیہ کی جنگ میں بھارت کو شکست دی ،دنیا نے کشمیر، بھارتی جارحیت اور دہشت گردی کیخلاف جنگ پر پاکستان کے بیانیہ کو پذیرائی بخشی ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • جنگ بندی کے باوجود حالات خطرناک حد تک نازک ہیں، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے یا جنگ کیلئے تیار رہے: بلاول بھٹو زرداری
  • صدر مملکت کا مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار
  • بلاول بھٹو کا پاک بھارت جنگ بندی سے متعلق اہم بیان
  • جو مسئلہ کشمیر حل کرانے کی بات کریگا اس کو سر پر بٹھائیں گے: طلال چوہدری