غزہ میں صیہونی فوجیوں کے لیے خونی دن
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
لبنانی نیوز چینل المیادین نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ کی مزاحمتی فورسز نے ایک اور کارروائی میں الشجاعیہ محلے میں ایک صیہونی فوجی گاڑی کو اینٹی آرمَر راکٹ سے نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی فوج نے اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں اس کے 9 فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ غزہ شہر کے محلے الشجاعیہ میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں دو اعلیٰ صیہونی افسر زخمی ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق، زخمی ہونے والے ان افسران میں ایک 252ویں ڈویژن کا نائب کمانڈر اور دوسرا صیہونی فوج کے القدس بریگیڈ کے تحت 6310ویں بٹالین کا کمانڈر ہے۔
لبنانی نیوز چینل المیادین نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ غزہ کی مزاحمتی فورسز نے ایک اور کارروائی میں الشجاعیہ محلے میں ایک صیہونی فوجی گاڑی کو اینٹی آرمَر راکٹ سے نشانہ بنایا۔ غزہ کی مزاحمتی تنظیموں نے حالیہ دنوں میں صیہونی فوج کے خلاف کمائن الموت یعنی ہلاکت خیز گھات کے نام سے ایک سلسلہ وار آپریشن شروع کیا ہے۔ یہ کارروائیاں گزشتہ چند دنوں میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کا باعث بنی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔