Islam Times:
2025-05-29@06:48:57 GMT

غزہ میں صیہونی فوجیوں کے لیے خونی دن

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

غزہ میں صیہونی فوجیوں کے لیے خونی دن

لبنانی نیوز چینل المیادین نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ کی مزاحمتی فورسز نے ایک اور کارروائی میں الشجاعیہ محلے میں ایک صیہونی فوجی گاڑی کو اینٹی آرمَر راکٹ سے نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی فوج نے اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں اس کے 9 فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ غزہ شہر کے محلے الشجاعیہ میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں دو اعلیٰ صیہونی افسر زخمی ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق، زخمی ہونے والے ان افسران میں ایک 252ویں ڈویژن کا نائب کمانڈر اور دوسرا صیہونی فوج کے القدس بریگیڈ کے تحت 6310ویں بٹالین کا کمانڈر ہے۔

لبنانی نیوز چینل المیادین نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ غزہ کی مزاحمتی فورسز نے ایک اور کارروائی میں الشجاعیہ محلے میں ایک صیہونی فوجی گاڑی کو اینٹی آرمَر راکٹ سے نشانہ بنایا۔ غزہ کی مزاحمتی تنظیموں نے حالیہ دنوں میں صیہونی فوج کے خلاف کمائن الموت یعنی ہلاکت خیز گھات کے نام سے ایک سلسلہ وار آپریشن شروع کیا ہے۔ یہ کارروائیاں گزشتہ چند دنوں میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کا باعث بنی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

چین نے روس کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے سے متعلق یوکرین کی رپورٹس کو مسترد کردیا

بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماﺅ نِنگ نے روس کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے سے متعلق یوکرین کی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں جاری تنازع میں کسی بھی فریق کو کبھی مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے . چینی ادارے چائینہ گلوبل کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے منگل کے روز پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہا کہ چین نے یوکرین میں جاری تنازع میں کسی بھی فریق کو کبھی مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور وہ دوہری استعمال کی فوجی اور سویلین اشیا پر سخت کنٹرول رکھتا ہے ان کا کہنا تھا کہ یوکرینی فریق اس بات سے بخوبی واقف ہے، اور چین بے بنیاد الزامات اور سیاسی چالوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے.

(جاری ہے)

یاد رہے کہ یوکرین کی انٹیلیجنس چیف نے گزشتہ روز یہ دعویٰ کیا تھا کہ چین روس کی 20 فوجی فیکٹریوں کو مشین ٹولز، بارود اور دیگر اہم مصنوعات فراہم کر رہا ہے یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب روس اور یوکرین ترکی میں مذاکرات کے بعد قیدیوں کے تبادلے کر رہے ہیں، چند روز قبل قیدیوں کے تبادلے میں دونوں ممالک نے 390،390 فوجی اور شہریوں کا تبادلہ کیا تھا ہفتے کو یوکرینی صدر وولوڈیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا تھا کہ مزید 307 یوکرینی قیدی کریملن کے ساتھ معاہدے کے تحت وطن واپس آ گئے ہیں.

دونوں ممالک نے کل ایک ایک ہزار قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا، قیدیوں کا یہ تبادلہ 3 سال کے بعد دونوں فریقوں کی پہلی ملاقات کے بعد ہوا جو ترکی میں ہوئی گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان دو گھنٹے کی طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، جس میں یوکرین میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے پر بات چیت کی گئی. صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر بات چیت بہت اچھی رہی انہوں نے توقع ظاہر کی کہ روس اور یوکرین فوری طور پر جنگ بندی کی مذاکرات شروع کریں گے اور جنگ ختم ہوگی تاہم پیوٹن کا کہنا تھا کہ وہ صرف یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کریں گے لیکن 30 دن کی جنگ بندی قبول نہیں کی.

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فروری 2022 میں یوکرین پر مکمل حملے کا آغاز کیا اور اس وقت ماسکو یوکرین کے تقریباً 20 فیصد علاقے پر قابض ہے جس میں کریمیا بھی شامل ہے یوکرین کا جنوبی جزیرہ نما جسے روس نے 2014 میں ضم کر لیا تھا.

متعلقہ مضامین

  • غزہ فلسطینیوں کا ہے اور ہمیں وہاں سے نکلنا چاہئے، سابق صیہونی وزیراعظم
  • اسرائیل کیخلاف ہمارے حملوں میں اضافہ ہوگا، یمنی عہدیدار
  • ’خونی غار‘ سے ملنے والی انسانی ہڈیوں سے متعلق سنسنی خیز انکشاف
  • اسرائیل کی غزہ میں فوجی کارروائیاں حد سے تجاوز کر گئیں؛ یورپی یونین
  • صنعاء ائیرپورٹ پر اسرائیل کا حملہ یمن کو غزہ کی حمایت سے پیچھے ہٹانے کی ناکام کوشش ہے، حماس
  • معرکہ حق، پاکستان نے ایک ہزار بھارتی فوجی مارے،وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعوی
  • چین نے روس کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے سے متعلق یوکرین کی رپورٹس کو مسترد کردیا
  • جرمنی نے فوج کو حکم دیدیا، میزائل اور ہتھیار جمع ہونے لگے
  • پشاور، پیپلز پارٹی کے احتجاج کے دوران ریڈ زون میں ہنگامہ آرائی، پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکن زخمی ، بلاول کی مذمت
  • نقشِ وفا،داستانِ جبر