Daily Mumtaz:
2025-08-11@14:00:30 GMT

راہول گاندھی نے مودی پر سوالات کی بوچھاڑ کردی

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

راہول گاندھی نے مودی پر سوالات کی بوچھاڑ کردی

کانگریس نے پہلگام واقعے اور جنگ بندی پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس رہنما راہول گاندھی نے نریندر مودی کو خط لکھ دیا ہے جس میں انہوں نے صورتحال پر جامع بحث کیلئے آل پارٹیز اجلاس بھی منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ امریکا نے بھارت اور پاکستان کے درمیان اچانک جنگ بندی کیسے کروا دی؟مسئلہ کشمیر پرتیسرے غیرجانبدار ملک میں مذاکرات ہونے کی بات کیسے ہوئی؟
بھارتی کانگریس نے یہ بھی سوال کیا کہ تیسرا فریق بھارت کو مذاکرات کا حکم کیسے دے سکتا ہے؟

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ سے مودی کو دوستی اور خاص تعلقات کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا، جے رام رمیش

کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ جنوری 2025ء سے اب تک امریکہ نے ہندوستان میں کوئی مستقل سفیر مقرر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نام کو امریکی سینیٹ میں توثیق کیلئے بھیجا گیا ہے، جبکہ چین جیسے دیگر اہم ممالک کیلئے یہ عمل مکمل ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مبینہ خصوصی تعلقات کے دعوے پر کانگریس نے ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی کا یہ دعویٰ اب پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ جے رام رمیش کا یہ تبصرہ اس پس منظر میں آیا ہے جب پاکستان کے آرمی چیف جنرل آصف منیر کو ایک بار پھر امریکہ مدعو کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل آصف منیر اس بار امریکی سینٹرل کمان (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔ یہ دعوت اس وقت دی گئی ہے جب حال ہی میں جنرل کوریلا نے امریکی کانگریس میں پاکستان کو انسداد دہشتگردی کے آپریشنز میں شاندار شراکت دار قرار دیا تھا۔

جے رام رمیش نے کہا کہ یہ بیان بذات خود ایک عجیب و غریب سند ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ فیلڈ مارشل آصف منیر، جن کی بھڑکاؤ اور فرقہ وارانہ تقریروں نے 22 اپریل 2025ء کو پہلگام میں ہونے والے بھیانک دہشت گردانہ حملے کی فضا تیار کی تھی، اب امریکہ کے نہایت پسندیدہ افراد میں شامل ہو چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے 18 جون 2025ء کو انہیں واشنگٹن میں ایک غیر متوقع عشایے پر مدعو کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آصف منیر ایک بار پھر امریکہ جا رہے ہیں، اس بار جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں۔ یاد رہے کہ یہ وہی کوریلا ہیں جنہوں نے جون میں پاکستان کی تعریف کی تھی۔

کانگریس لیڈر نے اس موقع پر مودی حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ جنوری 2025ء سے اب تک امریکہ نے ہندوستان میں کوئی مستقل سفیر مقرر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نام کو امریکی سینیٹ میں توثیق کے لئے بھیجا گیا ہے، جب کہ چین جیسے دیگر اہم ممالک کے لئے یہ عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اس پورے معاملے پر کانگریس نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیراعظم کا ٹرمپ کے ساتھ خصوصی تعلقات کا بیانیہ محض ایک دعویٰ تھا، جس کی حقیقت اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت: نئی ووٹر لسٹوں پر ہنگامہ کیوں ہے برپا؟
  • نئی دہلی میں راہول گاندھی سمیت اپوزیشن کے متعدد رہنما گرفتار
  • نئی دہلی میں اپوزیشن مارچ، راہول گاندھی سمیت متعدد رہنما گرفتار
  • الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر سنگین الزامات، دہلی پولیس نے راہول گاندھی کو گرفتار کرلیا
  • بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا
  • اپوزیشن لیڈروں کو دھمکی دینے کے بجائے الیکشن کمیشن ڈیجیٹل ووٹر لسٹ فراہم کریں، راہل گاندھی
  • بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے
  • راہول گاندھی نے نریندر مودی کی انتخابی جیت پر سوال اٹھا دیا
  • بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اُٹھ گئے، مودی کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک
  • ٹرمپ سے مودی کو دوستی اور خاص تعلقات کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا، جے رام رمیش